حادثہ تھا کوئی ہو گیا --- غزل برائے اصلاح

شام

محفلین
آخری شعر کا اضافہ کر دیا ہے؟ لیکن اس کے خاطر نہیں، اس کی خاطر درست ہے۔ سوچوں گا، جو سوچُگا تقطیع ہو رہا تھا، اس کی یہ ترمیم عزیزی بسمل نے درست کی ہے

معذرت استاد محترم ، میں سمجھ نہیں پایا ۔ میں اس کو " اس کی خاطر نہ سوچوں گا اب " لکھوں یا " اس کی خاطر نہ سوچونگا اب" لکھوں یا دونوں ایک ہی چیز ہیں
 
معذرت استاد محترم ، میں سمجھ نہیں پایا ۔ میں اس کو " اس کی خاطر نہ سوچوں گا اب " لکھوں یا " اس کی خاطر نہ سوچونگا اب" لکھوں یا دونوں ایک ہی چیز ہیں

”اس کی خاطر“ لکھیں۔ میں نے پتا نہیں کیا سوچ کر لفظ ”کے“ لکھا تھا۔
نشاندہی کا شکریہ استاد جی۔
 
مزمل بھائی میں
سوچوں گا اب " یا " سوچونگا اب" کے بارے میں کنفیوز ہوں
لکھنے کا فرق ہے۔ پڑھنے یا معنی کا کوئی فرق نہیں ہے۔ استاد جی نے جس طرف اشارہ دیا وہ یہ تھا کہ آپ نے جو مصرعہ لکھا تھا:
اسکی خاطر نہ اب سوچوں گا
اس میں ”سو چوں گا“ کی تقطیع ”سوچُ گا“ ہو رہی تھی۔ یعنی سوچوں سے ”واؤ“ گر رہی تھی جو ٹھیک نہیں تھا۔
اب ترمیم شدہ مصرعے میں:
اس کی خاطر نہ سوچوں گا اب

اس میں ہم نے ”واؤ“ کو نہیں دبایا تو یہ ٹھیک مصرعہ ہوگیا۔
 

الف عین

لائبریرین
سوچونگا والی املا سے دامن بچانا چاہئے۔ یہ متروک ہی نہیں، میں اسے غلط مانتا ہوں اب کمپیوٹر اور سپیل چکنگ کے دور میں۔
 
Top