ابوشامل
محفلین
[font="]ہمارے محترم بزرگ دوست اشفاق احمد کو آج سے کوئی تیس برس پہلے ایک سرکاری وفد کے ساتھ عوامی جمہوریہ چین جانے کا موقع ملا۔ اس وقت ماؤزے تنگ اور چو این لائی دونوں زندہ تھے۔ اشفاق صاحب بتاتے ہیں کہ انہوں نے مختلف دنوں پر پھیلی ہوئی تین تقریبات میں وزیراعظم چو این لائی کو ایک ہی کوٹ پہنے ہوئے دیکھا اور اس شناخت اور پہچان کی وجہ دائیں بازو کی کہنی کے قریب لگا ہوا ایک پیوند تھا۔[/font]
[font="]چیئرمین ماؤزے تنگ پاکستانی وفد کے ارکان کے ساتھ گروپ فوٹو بنوانے کے لیے آئے تو اشفاق صاحب نے موقع غنیمت جان کر ترجمان کے ذریعے ان سے نصیحت کی درخواست کی۔[/font]
[font="]ماؤ نے کہا: "اپنے لوگوں کے پاس جاؤ اور ان سے سیکھو۔"[/font]
[font="]اشفاق صاحب نے ترجمان کے ذریعے ماؤ کو بتایا کہ پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں عوام کی بیشتر تعداد ان پڑھ اور جاہل ہے اور محض چند فیصد پڑھے لکھے لوگ ہیں، انہیں ان جاہلوں سے بات کرنے میں بہت دقت پیش آتی ہے۔ وہ اپنے طور پر انہیں سمجھانے اور سکھانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں مگر یہ نالائق سمجھتے نہیں۔ [/font]
[font="]ماؤ مسکرائے اور ترجمان سے کہا: "اس سے کہو اپنے لوگوں کے پاس جائے اور ان سے سیکھے، انہیں سکھائے نہیں۔"[/font]
[font="](چشم تماشا ۔۔۔۔۔ امجد اسلام امجد)[/font]
[font="]چیئرمین ماؤزے تنگ پاکستانی وفد کے ارکان کے ساتھ گروپ فوٹو بنوانے کے لیے آئے تو اشفاق صاحب نے موقع غنیمت جان کر ترجمان کے ذریعے ان سے نصیحت کی درخواست کی۔[/font]
[font="]ماؤ نے کہا: "اپنے لوگوں کے پاس جاؤ اور ان سے سیکھو۔"[/font]
[font="]اشفاق صاحب نے ترجمان کے ذریعے ماؤ کو بتایا کہ پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں عوام کی بیشتر تعداد ان پڑھ اور جاہل ہے اور محض چند فیصد پڑھے لکھے لوگ ہیں، انہیں ان جاہلوں سے بات کرنے میں بہت دقت پیش آتی ہے۔ وہ اپنے طور پر انہیں سمجھانے اور سکھانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں مگر یہ نالائق سمجھتے نہیں۔ [/font]
[font="]ماؤ مسکرائے اور ترجمان سے کہا: "اس سے کہو اپنے لوگوں کے پاس جائے اور ان سے سیکھے، انہیں سکھائے نہیں۔"[/font]
[font="](چشم تماشا ۔۔۔۔۔ امجد اسلام امجد)[/font]