سید زبیر
محفلین
حاضر ہیں تیرے دربار میں ہم اللہ کرم اللہ کرم
حاضر ہیں تیرے دربار میں ہم اللہ کرم اللہ کرم
دیتی ہے صدا یہ چشم نم اللہ کرم اللہ کرم
ہیبت سے ہر اک گردن خم ہے ہر آنکھ ندامت غم ہے
ہر چہرے پہ ہے اشکوں سے رقم اللہ کرم اللہ کرم
جن لوگوں پہ ہے انعام تیرا ان لوگوں میں لکھ دے نام میرا
محشر مین رہ جائے بھرم اللہ کرم اللہ کرم
ہر سال طلب فرما مجھ کو ہر سال یہ شہر دکھا مجھ کو
ہر سال کروں میں طوافِ حرم اللہ کرم اللہ کرم
میری آنے والی نسلیں تیرے گھر آئیں تیرا در دیکھیں
اسباب ہوں ان کو ایسے بہم اللہ کرم اللہ کرم
اللہ کٹے ورد میں عمر ہونٹوں پہ صبیح رہے جاری
اللہ کرم اللہ کرم اللہ کرم اللہ کرم