حال ِ ذات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برائے اصلاح

loneliness4ever

محفلین
حال ِذات

اگر
کاجل نہ پھیلے تو
حسیں آنکھوں سے اپنی تم،
نظارہ پھر
بچھڑتی شام کا کرنا،
فلک کے چاند کا کرنا،
پلٹتی موج کا کرنا،
وہ اڑتی خاک کا کرنا،
وہ پھیلی رات کا کرنا،
کبھی جو جاننا چاہو
مرا گر حال تم جاناں!!!
 

الف عین

لائبریرین
وہ اڑتی خاک کا کرنا،
وہ پھیلی رات کا کرنا،
میں ’وہ‘ بھرتی کا لفظ لگ رہا ہے۔ الفاظ بدل دیں
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت مختصر اور پیاری سی نظم کے لیے داد

اور عنوان ہونا چاہیے" جستجو ":)

تاہم متفق ہونا لازمی نہیں
 

loneliness4ever

محفلین
محفل میں شریک تمام احباب کا شکر گزار ہوں
شفیق استاد محترم الف عین صاحب کی رائے کے مطابق "وہ" کو تبدیل کرکے
حاضر ہوا ہوں محترم بھائی ابن رضا کے تجویز کردہ نام کے ساتھ

"جستجو"

اگر کاجل نہ پھیلے تو
حسیں آنکھوں سے اپنی تم،
نظارہ پھر
بچھڑتی شام کا کرنا،
فلک کے چاند کا کرنا،
پلٹتی موج کا کرنا،
بکھرتی خاک کا کرنا،
اکیلی رات کا کرنا،
کبھی جو جاننا چاہو
مرا گر حال تم جاناں!!!
 

Mystic Enigma

محفلین
حال ِذات

اگر
کاجل نہ پھیلے تو
حسیں آنکھوں سے اپنی تم،
نظارہ پھر
بچھڑتی شام کا کرنا،
فلک کے چاند کا کرنا،
پلٹتی موج کا کرنا،
وہ اڑتی خاک کا کرنا،
وہ پھیلی رات کا کرنا،
کبھی جو جاننا چاہو
مرا گر حال تم جاناں!!!
آرام سے بہت کچھ کہ دیا
 
Top