اللہ زندگی دے حامد میر صاحب کو سچ ہے کہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے۔
اب آتا ہوں حامد صاحب کی طرف کوئی زمانہ تھا جب میں کیپیٹل ٹاک شوق سے دیکھا کرتا تھا۔ دو چار باتیں ایسی ہوئی جس کی وجہ سے میں نے کیپیٹل ٹاک دیکھنا ہی چھوڑ دیا۔ وہ باتیں یہ ہیں ایک تو حامد میر بلیک میلر ہے۔ دوسرا جھوٹ بولتا ہے تیسرا
قیصرانی بھائی کی بات درست ہے کہ یہ خود طالبانی ہے۔
اب میں تینوں باتوں کی تفصیل بتاتا ہوں۔
بلیک میلر اس لیے ہے کہ اس نے شیخ رشید کے خلاف پروگرام کیا تھا جب شیخ رشید اور شکیل اعوان کا مقابلہ تھا جس میں ایک طرف شیخ رشید تھا اور دوسری طرف پوری مسلم لیک ن نواز شریف کے سمیت شامل تھے اور اس کے باوجود ان کو ڈر تھا کہ یہ ہار جائیں گے اس لیے حامد میر کے ساتھ مل کر شیخ رشید کے خلاف پروگرام کیا جو کے غیر قانونی بھی تھا کیونکہ الیکشن سے ایک دن پہلے کسی بھی طرح کے جلسے یا پروگرام پر پابندی ہوتی ہے لیکن جیو نیوز پر حامد میر کا یہ پروگرام چلا۔
دوسرا جھوٹ بولتا ہے۔
ایک دفعہ جرگہ پروگرام میں سلیم صحافی کے ساتھ حامد میر اور تین اور بندے تھے جو اسامہ پر تبصرہ کر رہے تھے۔ اس دوران سلیم نے حامد میر سے ایک سوال کیا کہ جب اسامہ انتہائی مطلوب تھا اس کے ٹھکانے کا پتہ نہیں تھا تو آپ نے اس کا انٹرویو کیا تھا وہ آپ نے کیسے کیا۔ تو اس وقت حامد میر نے بتایا کہ میں نے کافی کوشش کی لیکن جب بھی میں افغانستان پہنچتا تھا تو مجھے پکڑ لیا جاتا تھا اور میں وہاں تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔ یہاں سلیم نے روک کر پھر سوال کیا تو پھر آپ نے انٹر ویو کیسے کیا۔ اس پر اس نے گول مول کرنے کی کوشش کی اسی دوران سلیم صحافی نے خود ہی پروگرام میں بریک لے لیا۔ جو کے پہلے بریک سے کم وقت میں لے لیا تھا اور واپس آ کر موضوع ہی تبدیل ہو چکا تھا۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے ایک تو یہ خود طالبانی ہے
اس کے علاوہ ایک دفعہ ملا عمر کے مرنے کی خبر کسی چینل پر نشر ہوئی ابھی اس خبر کو پانچ منٹ بھی نہیں ہوئے تھے کہ حامد میر کو جیو والوں نے فون کر کے اس خبر کی تصدیق کے لیے کہا ۔ تو اس وقت حامد میر نے بہت جزبات ہو کر بتایا کہ یہ خبر جھوٹی ہے ملا عمر زندہ ہے۔ (یہ خبر افغان ٹی وی پر چلی تھی) حامد میر نے کہا میں نے افغان ٹی وی والوں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی نے بتایا ہے۔ پھر اس نے کہا کہ میں نے طالبان سے رابطہ کیا تو وہاں سے بھی پتہ چلا کہ یہ خبر جھوٹی ہے۔ حامد میر یہ بتائے کہ اس کے پاس کون سا جن ہے جس کی مدد سے اس نے اتنے سارے لوگوں سے رابطہ کر کے فورا خبر غلط ثابت کر دی