حبیب جالب کی شاعری جمع کریں

عامرعزیز

محفلین
دینا پڑے کچھ ہی ہرجانہ سچ ہی لکھتے جانا
مت گھبرانا مت ڈر جانا سچ ہی لکھتے جانا
پل دو پل کے عیش کی خاطر کیا دبنا، کیا جھکنا
آخر سب کو ہے مر جانا، سچ ہی لکھتے جانا
لوح جہاں پر نام تمھارا لکھا رہے گا یونہی
جالب سچ کا دَم بھر جانا، سچ ہی لکھتے جانا


حبیب جالب
 

عامرعزیز

محفلین
ہم لڑیں امریکیوں کی جنگ کیوں؟
اور کریں اپنی زمیں خوں رنگ کیوں؟
اے ستم گر تُو نے سوچا ہے کبھی؟
تجھ سے ساری خدائی تنگ کیوں؟
امن و آزادی کے ہم تو ہیں نقیب!
ہوں کسی غاصب سے ہم آہنگ کیوں؟


حبیب جالب
 

عامرعزیز

محفلین
اِک حشر بپا ہے گھر گھر میں
دم گھٹتا ہے گنبدِ بے دَر میں
اِک شخص کے ہاتھوں مدت سے
رسوا ہے وطن دنیا بھر میں
اے دیدہ ورو! اِس ذلت کو
قسمت کا لکھا کیا لکھنا
ظلمت کو ضیا صرصر کو صبا
بندے کو خدا کیا لکھنا



حبیب جالب
 

عامرعزیز

محفلین
جالب کے شعری مجموعے
حبیب جالب کے جو شعری مجموعے شایع ہو چکے ہیں، اُن کی تفصیل درج ذیل ہے: برگ آوارہ، سرمقتل، عہد ستم، ذکر بہتے خون کا، گنبد بے دَر، گوشۂ میں قفس کے، عہد سزا، حرف حق( یہ انتخاب سر مقتل، ذکر بہتے خون کا اور گنبد بے دار کے کلام پر مشتمل ہے) اُس شہر خراب میں، حرف سردار( یہ برگ آوارہ، سر مقتل، عہدستم، ذکر بہتے خون کا، گوشۂ میں قفس کے اور گنبد بے دَر کے کلام پر مشتمل ہے) جالب نامہ، کلیاتِ جالب (حبیب جالب کی وفات کے بعد شایع ہوا) چاروں جانب سناٹا (یہ انتخاب حبیب جالب کی وفات کے بعد بیگم حبیب جالب کی وساطت سے چھپا) ہے۔
 

عامرعزیز

محفلین
کھیت وڈیروں سے لے لو
ملیں لٹیروں سے لے لو
ملک اندھیروں سے لے لو
رہے نہ کوئی عالیجاہ
پاکستان کا مطلب کیا
لاالہ الااللہ
حبیب جالب
 
Top