تاسف حبیب ولی محمد کا انتقال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
منفرد آواز کے مالک اور متعدد لافانی نغموں کے خالق گلوکار حبیب ولی محمد طویل علالت کے بعد امریکہ میں انتقال کر گئے ہیں۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق وہ امریکی شہر لاس اینجلس کے ایک ہسپتال میں فوت ہوئے۔ ان کی عمر 93 برس تھی۔
حبیب ولی محمد برما کے شہر رنگون میں پیدا ہوئے تھے۔ بعد ازاں ان کا خاندان ممبئی منتقل ہو گیا تھا۔ پاکستان بننے کے بعد وہ کراچی میں آباد ہو گئے تھے۔

حبیب ولی محمد کو مشہور غزل ’لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں‘ پر بےحد شہرت ملی۔ انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ انھیں ممبئی میں ہونے والے ایک مقابلے میں یہ غزل گانے پر اول انعام ملا تھا۔ اس مقابلے میں 1200 گلوکاروں نے حصہ لیا تھا اور ان میں مشہور فلمی گائیک مکیش بھی شامل تھے۔
اس کے بعد انھوں متعدد نغمے اور غزلیں گائیں جو عوام و خواص میں یکساں مقبول ہوئیں۔ ان کی مشہور غزلوں میں ’یہ نہ تھی ہماری قسمت،‘ ’کب میرا نشیمن اہلِ چمن،‘ اور ’آج جانے کی ضد نہ کرو،‘ وغیرہ شامل ہیں۔

حبیب ولی محمد کاروباری خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور لیے وہ کمرشل گلوکار نہیں تھے بلکہ اپنی پسند اور شوق سے گانا سیکھا اور گایا۔ ان کی آواز کے ایک مخصوص رینج تھی لیکن اسی رینج میں رہتے ہوئے جو نغمے گائے وہ بےحد مقبول ہوئے۔

حبیب ولی محمد نے فلمی گیت بھی گائے، تاہم ان کی آواز غزل کے زیادہ موزوں تھی، اور یہی ان کی اصل وجہِ شہرت بنی۔

ربط
 
انا للہ و انا الیہ راجعون
ان کی آواز میں صرف ایک خوبی تھی۔ وہ یہ کہ ان کا تلفظ بے انتہا صاف تھا۔۔۔ ایک ایک الفاظ سمجھ میں آتا تھا۔
 

اوشو

لائبریرین
ایک منجھے ہوئے غزل گائیک۔ آواز میں پختگی اور باکمال تلفظ کے ساتھ ساتھ ایسی آواز کے مالک جو غزل گائیکی کے لیے انتہائی مناسب تھی۔
ان کی کافی غزلیں میرے پاس پڑی ہیں جو اکثر سنتا ہوں۔
خاص کر "کب میرا نشیمن اہل چمن گلش میں گوارا کرتے ہیں۔"
اللہ کریم مغفرت فرمائے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم کی غزل ''یہ نہ تھی ہماری قسمت" میری پسندیدہ ترین غزلوں میں سے ایک ہے۔
 

فلک شیر

محفلین
اللہم اغفرلہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ واکرم نزلہ ووسع مدخلہ وارزقہ جنت الفردوس برحمتک یا ارحم الراحمین
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top