پاکستانی
محفلین
پاکستان کی حکومت نے بدھ کو زنا اور قذف کے متعلق اسلامی قوانین یعنی حدود آرڈیننس میں ترامیم کا بل قومی اسمبلی سے اکثریت رائے سے منظور کرا لیا ہے۔
حزب مخالف کی مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔
مسلم لیگ نواز نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ پیپلز پارٹی نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا۔
سلیکٹ کمیٹی کے مجوزہ اس ترمیمی بل کے متن میں حکومت نے علما کمیٹی کی تجویز کردہ ایک شق جس میں باہمی رضامندی سے جنسی عمل کو جرم قرار دیا گیا تھا وہ شامل کردی ہے۔
پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے ایک ترمیم پیش کی کہ باہمی رضامندی سے جنسی عمل کو جرم قرار دینے کی شق میں جہاں بھی لفظ lewdness استعمال کیا گیا ہے اُس کی جگہ لفظ Fornication لکھا جائے۔
خبر کی تفصیل
حزب مخالف کی مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔
مسلم لیگ نواز نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ پیپلز پارٹی نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا۔
سلیکٹ کمیٹی کے مجوزہ اس ترمیمی بل کے متن میں حکومت نے علما کمیٹی کی تجویز کردہ ایک شق جس میں باہمی رضامندی سے جنسی عمل کو جرم قرار دیا گیا تھا وہ شامل کردی ہے۔
پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے ایک ترمیم پیش کی کہ باہمی رضامندی سے جنسی عمل کو جرم قرار دینے کی شق میں جہاں بھی لفظ lewdness استعمال کیا گیا ہے اُس کی جگہ لفظ Fornication لکھا جائے۔
خبر کی تفصیل