عمران خان
محفلین
حدِ امکاں سے پرے خواب نگر ہوتا ہے
نیند کا باسی بھی بیدار ادھر ہوتا ہے
چار سو پھیلنا خوشبو کی تو خو ہے لیکن
وہ ہے اک پُھول ،تو کیوں شہر بدر ہوتا ہے
رات بھراُس کو ستاروں میں ہویدا دیکھا
چاند بتلائے کہ وہ دن میں کدھر ہوتا ہے؟
وہ نہیں سنگ ، مگر سنگ کے جیسا ہی سمجھ
مِری باتوں کا کہاں اس پہ اثر ہوتا ہے
پہلی دستک میں میرے دل میں اُترنے والے
دَر کھلے جس کیلئے اس کا ہی گھر ہوتا ہے
میری باتوں پہ خفا ہونا ترا حق ہے مگر
چھوڑ دے کون، کہاں، اتنا تو ڈر ہوتا ہے
وہ ہواؤں سے کیا کرتاہے باتیں اکثر
کچے آنگن کا جو تنہا سا شجر ہوتا ہے
کسی چوکھٹ پہ بھلا اسکو جھکاؤں کیسے
جس کی ہوتی ہے انا اُس کا ہی سَر ہوتا ہے
لوگ آنکھوں کی زباں جان بھی سکتے ہیں بتول
چور گھر میں ہو اگر لٹنے کا ڈر ہوتا ہے
نیند کا باسی بھی بیدار ادھر ہوتا ہے
چار سو پھیلنا خوشبو کی تو خو ہے لیکن
وہ ہے اک پُھول ،تو کیوں شہر بدر ہوتا ہے
رات بھراُس کو ستاروں میں ہویدا دیکھا
چاند بتلائے کہ وہ دن میں کدھر ہوتا ہے؟
وہ نہیں سنگ ، مگر سنگ کے جیسا ہی سمجھ
مِری باتوں کا کہاں اس پہ اثر ہوتا ہے
پہلی دستک میں میرے دل میں اُترنے والے
دَر کھلے جس کیلئے اس کا ہی گھر ہوتا ہے
میری باتوں پہ خفا ہونا ترا حق ہے مگر
چھوڑ دے کون، کہاں، اتنا تو ڈر ہوتا ہے
وہ ہواؤں سے کیا کرتاہے باتیں اکثر
کچے آنگن کا جو تنہا سا شجر ہوتا ہے
کسی چوکھٹ پہ بھلا اسکو جھکاؤں کیسے
جس کی ہوتی ہے انا اُس کا ہی سَر ہوتا ہے
لوگ آنکھوں کی زباں جان بھی سکتے ہیں بتول
چور گھر میں ہو اگر لٹنے کا ڈر ہوتا ہے