میں آپ کے ساتھ متفق ہوں یہ سفر بہت ہی کٹھن ہوتا ہے ۔۔۔اکثر راہی تو راہ میں ہی رہ جاتے ہیں۔۔۔۔۔
عشق کی مستی سے ہے پیکرِ گل تابناک
عشق ہے صہبائے خام عشق ہے کاس الکرام
عشق فقیہِ حرم عشق امیرِ جنود
عشق ہے ابن السبیل اس کے ہزاروں مقام
عشق کے مضراب سے نغمۂ تارِ حیات
عشق سے نورِ حیات عشق سے نارِ حیات
 

سلمان حمید

محفلین
پڑھ چکا ہوں اور مجموعی طور پر اچھا تاثر تھا۔ کچھ املا کی غلطیاں تفصیل سے پڑھنے والے کا مزہ کرکرا کر دیتی ہیں۔ ایک آدھ جگہ پر کردار کے بات کرنے میں جھول دکھائی دی جس سے کشمکش رہتی ہے کہ کونسی بات کس نے کہی اور جس سے تحریر کا لطف باقی نہیں رہتا۔ مجھے لگا جیسے فلسفہ زیادہ ہے اور کہانی بن نہیں پا رہی یا شاید فلسفے کی زیادتی نے کہانی کی سادگی کو تھوڑا پیچھے کر دیا ہے اور کہانی کا حسن حقیقت سے تھوڑا دور ہو کر ماند پڑ رہا ہے۔ تفصیلی تجزیہ بعد میں کیوں کہ موبائل پر ہر چیز کا حوالہ نہیں دے سکتا۔ یہ تجزیہ بحیثیت عام قاری کے کر رہا ہوں سو پیشگی معذرت۔
 
عشق کی مستی سے ہے پیکرِ گل تابناک
عشق ہے صہبائے خام عشق ہے کاس الکرام
عشق فقیہِ حرم عشق امیرِ جنود
عشق ہے ابن السبیل اس کے ہزاروں مقام
عشق کے مضراب سے نغمۂ تارِ حیات
عشق سے نورِ حیات عشق سے نارِ حیات
کیا بات ہے جی عمدہ۔۔۔۔۔بہت خوب آخری لائنز تو سیدھی دل میں جا اتری ہیں اس کے لیے آپ کو جتنی بھی داد دی جائے کم ہے۔۔۔۔۔بہت دعائیں خوش رہیں۔۔۔
 
Top