فرحت کیانی
لائبریرین
غزل
حرف حرف رٹ کر بھی آگہی نہیں ملتی
آگ نام رکھنے سے روشنی نہیں ملتی
سوچنے سمجھنے کو فاصلہ ہی بہتر ہے
رات دن کی قربت سے دوستی نہیں ملتی
میٹھی میٹھی باتوں میں صرف سچ نہیں ہوتا
مصلحت پسندوں میں سرکشی نہیں ملتی
آدمی سے انساں تک آگئے تو سمجھو گے
کیوں چراغ کے نیچے روشنی نہیں ملتی
منظر بھوپالی