محمود احمد غزنوی
محفلین
ویسے آپ نے کیا سوچ کر یہ مطلع لکھا تھا، میرا مطلب ہے کوئی تو خاص خیال ہوگا ذہن میں یہ لکھتے سمے
ویسے آپ نے کیا سوچ کر یہ مطلع لکھا تھا، میرا مطلب ہے کوئی تو خاص خیال ہوگا ذہن میں یہ لکھتے سمے
سبحان اللہ فرخ بھائی!
بہت اچھی غزل ہے اور جیسا کہ سب نے کہا مقطع بہت اعلٰی ہے۔ داد قبول کیجے۔
تاخیر سے حاضری کی معذرت!
حضرت میں خیال کی بابت دریافت کررہا تھا۔آپکا خیال جاننا چاہتا تھا مطلع کے پسِ پردہ۔
حضور آپ تو استاد آدمی ہیں اور میں ایک طفلِ مکتب۔ کیوں ہماری خاک اڑانا منظور ہے۔ ویسے آپ اگر بحور سے آزاد شاعری کو شاعری سمجھتے ہیں تو میرا شعر تو بہت معمولی چیز ہے۔
محبت حضور، بہ سرو چشمشکریہ مغل صاحب، اعجاز صاحب اور محمود صاحب۔ غزل کا مطلع اور دوسرا شعر بدلنے کی ضرورت ہے۔ جیسے ہی کچھ فرصت ملتی ہے ان اشعار کو دوبارہ دیکھتا ہوں۔
ارے واہ! بہت خوب! خوبصورت مگر مطلع سمجھ میں نہیں آیا کہ کس چیز کا حساب غرق ہوا؟
مجھے یہ شعر زیادہ پسند آیا
رفاقتوں کے مہ و سال بن گئے لمحہ
وہ ایک لمحہ بھی بن کر حباب غرق ہوا
حساب غرق ہوا، آفتاب غرق ہوا
وہ چاند نکلا تو اپنا شتاب غرق ہوا
نصابِ عشق سے نخچیر سازی سیکھے تھے
ملے ہیں تم سے تو سارا نصاب غرق ہوا
بیاں کریں نہ کریں اس سے ماجرائے عشق
ادھیڑ بُن میں ہمارا شباب غرق ہوا
رفاقتوں کے مہ و سال بن گئے لمحہ
وہ ایک لمحہ بھی بن کر حباب غرق ہوا
عبث ہے ڈھونڈنا امواجِ بحرِ عشق میں اب
وہ جس کا نام تھا فرّخ، جناب غرق ہوا
(فرخ منظور)
اوہو ۔ انت ہے انت ۔۔۔۔
بہت خوب
شکریہ آصف صاحب۔ میرے خیال میں باقی اشعار نکال کر مقطع کو ہی رہنے دیتا ہوں۔
فرخ بھائی !
اگر مقطع باقی اشعار کی نسبت زیادہ خوبصورت ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ باقی اشعار بھرتی کے ہیں کیونکہ اشعار کے معاملے میں آپ اس قدر selective ہیں کہ بھرتی کے اشعار کو آپ کی غزل میں یوں بھی جگہ میسر نہیں آتی۔ میری ناقص رائے میں بھی باقی اشعار بھی اچھے ہیں۔ پھر اساتذہ کے ہاں بھی کچھ شعر بہت عمدہ اور کچھ نسبتاً کم ہوتے ہیں یعنی :
جو ذرہ جس جگہ ہیں وہیں آفتاب ہے
میں آپ کا ہم خیال ہوںشکریہ آصف صاحب۔ میرے خیال میں باقی اشعار نکال کر مقطع کو ہی رہنے دیتا ہوں۔
میں آپ کا ہم خیال ہوں
لیکن پھر یہ سوچ کر رک گیا کہ تقابل کے لیے باقی اشعار کو رہنے دینا چاہیے۔
مذاق برطرف ،بہت عمدہ کلام ہے۔