سید عمران
محفلین
نہیں یہ سارے انبیاء، صحابہ، علماء ء اور فقہاء کا قول ہے۔۔۔یہ بھی آپ کا اپنا قول ہے
نہیں یہ سارے انبیاء، صحابہ، علماء ء اور فقہاء کا قول ہے۔۔۔یہ بھی آپ کا اپنا قول ہے
حکم تو بعد میں آئے گا
اللہ کی وحدانیت کا اقرار ہی انسان کو کفر کے دائرے سے باہر نکآل دے گا
اللہ تبارک و تعالی کے وجود سے انکار بھی کفر ہے۔ لیکن اللہ تعالی کے وجود کو بھی ایسا ہی ماننا ہوگا جیسا اس کا حکم ہے۔ مثلا اگر کوئی یہ کہے کہ میں اللہ کو مانتا ہوں مگر بال بچے دار تو یہ بھی کفر ہے۔ یا کوئی کسی بت کا نام اللہ رکھ دے اور کہے میں اللہ کو مانتا ہوں تو یہ بھی کفر ہے۔
اللہ تعالی کے حکم کو ماننے سے انکار بھی کفر ہے۔ مثلا کوئی یہ کہے کہ اللہ کو مانتا ہوں مگر زکوۃ کا حکم نہیں مانتا یا زکوۃ فرض ہونے کے باوجود دینا پسند نہیں کرتا یہ بھی کفر ہے۔
اللہ کے حکم کو مانے مگر سستی کی بنا پر عمل نہ کرے تو یہ کفر نہیں گناہ ہے مثلا کوئی نماز کا حکم مانتا تو ہے مگر سستی کی بنا پر عمل نہیں کرتا تو یہ گناہ ہے مگر کفر نہیں۔
کیسے؟نہیں یہ سارے انبیاء، صحابہ، علماء ء اور فقہاء کا قول ہے۔۔۔
پہلی بات تو یہ ماننا چاہئے کہ انصاف کیا ہے اور کیا نہیں یہ طے کرنا بھی اللہ تبارک و تعالی کا حق ہے میرا یا آپ کا نہیں۔یہ کیا انصاف ہے؟
مسلم جنت میں جائے گا مگر اپنے کھاتے کلئیر کرنے کے بعد ، سیدھا جنت میں نہیں جائے گا ، کسی کو قتل کیا یا چوری یا حق مارا یا جوبھی ظلم کیا اس کا حق لوٹائے یا سزا بھگتے معافی تلافی کرائے کسی بھی طریقے سے اپنا حساب پورا کرائے پھر بالآخر جنت میں جائے گا۔مسلم اگر قتل کرے چوری کرے کچھ بھی کرے مگر جنت میں جائے گا
متفقاج کل اگر کوئی اللہ کی وحدانیت کا قائل ہے تو لازم اس اقرار کا مطلب رسول پاک کی رسالت کا اقرار بھی یے۔ بہرحال رسول پاک کی رسالت ہی کی وجہ سے اللہ کی وحدانیت کا علم ہوا۔
ان کے احکامات کو تسلیم کرنا بھی ایمان میں شامل ہے احکامات سے انکار بھی کفر ہے۔کفر سے نکلنے کی صرف دو شرائط ہیں۔
اللہ کی وحدانیت کا اقرار اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار
پہلی بات تو یہ ماننا چاہئے کہ انصاف کیا ہے اور کیا نہیں یہ طے کرنا بھی اللہ تبارک و تعالی کا حق ہے میرا یا آپ کا نہیں۔
مسلم جنت میں جائے گا مگر اپنے کھاتے کلئیر کرنے کے بعد ، سیدھا جنت میں نہیں جائے گا ، کسی کو قتل کیا یا چوری یا حق مارا یا جوبھی ظلم کیا اس کا حق لوٹائے یا سزا بھگتے معافی تلافی کرائے کسی بھی طریقے سے اپنا حساب پورا کرائے پھر بالآخر جنت میں جائے گا۔
متفق
ان کے احکامات کو تسلیم کرنا بھی ایمان میں شامل ہے احکامات سے انکار بھی کفر ہے۔
قرآن و حدیث میں دلائل موجود ہیں۔
نہیں یہ جواب مسلمانوں کے لیے نہیں ہے۔۔۔احکام؟
مثلا سود حرام ہے مگر اکثریت سود میں انوالو ہے تو گناہگار ہے کافر نہیں۔
کفر سے نکلنے کی صرف دو ہی شرائط ہیں باقی ایمانیات کا معاملہ الگ ہے۔
ویسے یہود کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ دوزخ کی آگ ان کو نہیں چھوئے گی بجز چند دن کے۔ یہی مسلم کہہ رہے ہیں۔ قرآن میں یہود کو جواب ہے کہ اللہ نے ان سے کوئی وعدہ کیا ہے؟۔ کیا یہی جواب مسلمز کے لیے نہیں؟
نہیں یہ جواب مسلمانوں کے لیے نہیں ہے۔۔۔
قرآن اور حدیث اس سے بھرےہوئے ہیں۔۔۔
جو یہود نے و نصاریٰ حضرت موسیٰ و عیسیٰ کے دور میں ان پر ایمان لائے ان کے بارے میں بھی یہی حکم ہے کہ گناہوں کی سزا کے بعد رہائی ملے گی۔۔۔
البتہ جن یہود و نصاریٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کیا اور پھر کہا کہ ہمیں جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی ان کے متعلق اللہ کا یہ قول ہے۔۔۔
ویسے ایک مشورہ ہے اگر آپ مانیں تو ۔۔۔
اپنے قریب کے کسی قابل عالم یا مفتی سے عقائد کا تفصیلی علم سیکھ لیں۔۔۔
وہاں جو معلومات آپ کو ملیں گی وہ کوئی دوسرا نہیں دے سکتا!!!
چاہے نماز روزے قرآن کا انکار کردے؟؟؟میرا تعلق ایک بڑے عالم سے ہے جن کے ساتھ دن رات گزرے ہیں۔
میرا عقیدہ ہے کہ دو شرائط پوری ہوں تو انسان کفر سے نکل جاتا ہے اور بالآخر جنت میں جائے گا۔
اور وہ دوسرے تمام انسان بھی اگر اللہ چاہے جو مشرک نہیں
کلمہ شھادت انسان کو دائرہ کفر سے نکال دیتا ہے۔چاہے نماز روزے قرآن کا انکار کردے؟؟؟
کسی عالم سے تعلق ہونا اور ہے اور اکتساب علم اور۔۔۔
اور جو انکار کرے وہ کیا کہلائے گا؟؟؟ارکان اسلام سے کسی کو انکار نہیں۔
اگر وہ رد اسلام میں انکار کررہا ہے تو غیر مسلماور جو انکار کرے وہ کیا کہلائے گا؟؟؟
اعمال میں سستی تو سمجھ میں آرہی ہے۔۔۔اگر وہ رد اسلام میں انکار کررہا ہے تو غیر مسلم
اگر وہ سستی میں کررہا ہے تو گناہگار
اعمال میں سستی تو سمجھ میں آرہی ہے۔۔۔
مگر یہ عقائد میں سستی کیسی؟؟؟
اس میں طنز و مزاح کہاں ہے؟؟؟مسملز میں یہ خرابی ہے کہ ہر بات پر طنز و مزاح کرتے ہیں
آپ مسملز ہیں ؟؟ نہیں نا تو بس خاموش رہیئےاس میں طنز و مزاح کہاں ہے؟؟؟
مسلمز مطبل تھاآپ مسملز ہیں ؟؟ نہیں نا تو بس خاموش رہیئے
میں چوں کہ یہاں نیا ہوں اس لیے شاید مجھے بولنے کا حق نہیں ہے لیکن ان صاحب کی غلط فہمی دور کرنا ضروری ہے ۔مسلم اگر قتل کرے چوری کرے کچھ بھی کرے مگر جنت میں جائے گا
غیر مسلم اگر اللہ کی وحدانیت کا قائل ہو اور کسی کآ کوئی نقصان نہ کرے مگر جہنم میں جائے گا
یہ کیا انصاف ہے؟