حشر

حکم تو بعد میں آئے گا
اللہ کی وحدانیت کا اقرار ہی انسان کو کفر کے دائرے سے باہر نکآل دے گا

اللہ تبارک و تعالی کے وجود سے انکار بھی کفر ہے۔ لیکن اللہ تعالی کے وجود کو بھی ایسا ہی ماننا ہوگا جیسا اس کا حکم ہے۔ مثلا اگر کوئی یہ کہے کہ میں اللہ کو مانتا ہوں مگر بال بچے دار تو یہ بھی کفر ہے۔ یا کوئی کسی بت کا نام اللہ رکھ دے اور کہے میں اللہ کو مانتا ہوں تو یہ بھی کفر ہے۔
اللہ تعالی کے حکم کو ماننے سے انکار بھی کفر ہے۔ مثلا کوئی یہ کہے کہ اللہ کو مانتا ہوں مگر زکوۃ کا حکم نہیں مانتا یا زکوۃ فرض ہونے کے باوجود دینا پسند نہیں کرتا یہ بھی کفر ہے۔
اللہ کے حکم کو مانے مگر سستی کی بنا پر عمل نہ کرے تو یہ کفر نہیں گناہ ہے مثلا کوئی نماز کا حکم مانتا تو ہے مگر سستی کی بنا پر عمل نہیں کرتا تو یہ گناہ ہے مگر کفر نہیں۔
 
اللہ تبارک و تعالی کے وجود سے انکار بھی کفر ہے۔ لیکن اللہ تعالی کے وجود کو بھی ایسا ہی ماننا ہوگا جیسا اس کا حکم ہے۔ مثلا اگر کوئی یہ کہے کہ میں اللہ کو مانتا ہوں مگر بال بچے دار تو یہ بھی کفر ہے۔ یا کوئی کسی بت کا نام اللہ رکھ دے اور کہے میں اللہ کو مانتا ہوں تو یہ بھی کفر ہے۔
اللہ تعالی کے حکم کو ماننے سے انکار بھی کفر ہے۔ مثلا کوئی یہ کہے کہ اللہ کو مانتا ہوں مگر زکوۃ کا حکم نہیں مانتا یا زکوۃ فرض ہونے کے باوجود دینا پسند نہیں کرتا یہ بھی کفر ہے۔
اللہ کے حکم کو مانے مگر سستی کی بنا پر عمل نہ کرے تو یہ کفر نہیں گناہ ہے مثلا کوئی نماز کا حکم مانتا تو ہے مگر سستی کی بنا پر عمل نہیں کرتا تو یہ گناہ ہے مگر کفر نہیں۔

مسلم اگر قتل کرے چوری کرے کچھ بھی کرے مگر جنت میں جائے گا
غیر مسلم اگر اللہ کی وحدانیت کا قائل ہو اور کسی کآ کوئی نقصان نہ کرے مگر جہنم میں جائے گا
یہ کیا انصاف ہے؟

کفر سے نکلنے کی صرف دو شرائط ہیں۔
اللہ کی وحدانیت کا اقرار اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار
اج کل اگر کوئی اللہ کی وحدانیت کا قائل ہے تو لازم اس اقرار کا مطلب رسول پاک کی رسالت کا اقرار بھی یے۔ بہرحال رسول پاک کی رسالت ہی کی وجہ سے اللہ کی وحدانیت کا علم ہوا۔
 
پہلی بات تو یہ ماننا چاہئے کہ انصاف کیا ہے اور کیا نہیں یہ طے کرنا بھی اللہ تبارک و تعالی کا حق ہے میرا یا آپ کا نہیں۔
مسلم اگر قتل کرے چوری کرے کچھ بھی کرے مگر جنت میں جائے گا
مسلم جنت میں جائے گا مگر اپنے کھاتے کلئیر کرنے کے بعد ، سیدھا جنت میں نہیں جائے گا ، کسی کو قتل کیا یا چوری یا حق مارا یا جوبھی ظلم کیا اس کا حق لوٹائے یا سزا بھگتے معافی تلافی کرائے کسی بھی طریقے سے اپنا حساب پورا کرائے پھر بالآخر جنت میں جائے گا۔
اج کل اگر کوئی اللہ کی وحدانیت کا قائل ہے تو لازم اس اقرار کا مطلب رسول پاک کی رسالت کا اقرار بھی یے۔ بہرحال رسول پاک کی رسالت ہی کی وجہ سے اللہ کی وحدانیت کا علم ہوا۔
متفق
کفر سے نکلنے کی صرف دو شرائط ہیں۔
اللہ کی وحدانیت کا اقرار اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار
ان کے احکامات کو تسلیم کرنا بھی ایمان میں شامل ہے احکامات سے انکار بھی کفر ہے۔
قرآن و حدیث میں دلائل موجود ہیں۔
 
پہلی بات تو یہ ماننا چاہئے کہ انصاف کیا ہے اور کیا نہیں یہ طے کرنا بھی اللہ تبارک و تعالی کا حق ہے میرا یا آپ کا نہیں۔

مسلم جنت میں جائے گا مگر اپنے کھاتے کلئیر کرنے کے بعد ، سیدھا جنت میں نہیں جائے گا ، کسی کو قتل کیا یا چوری یا حق مارا یا جوبھی ظلم کیا اس کا حق لوٹائے یا سزا بھگتے معافی تلافی کرائے کسی بھی طریقے سے اپنا حساب پورا کرائے پھر بالآخر جنت میں جائے گا۔

متفق

ان کے احکامات کو تسلیم کرنا بھی ایمان میں شامل ہے احکامات سے انکار بھی کفر ہے۔
قرآن و حدیث میں دلائل موجود ہیں۔

احکام؟
مثلا سود حرام ہے مگر اکثریت سود میں انوالو ہے تو گناہگار ہے کافر نہیں۔
کفر سے نکلنے کی صرف دو ہی شرائط ہیں باقی ایمانیات کا معاملہ الگ ہے۔

ویسے یہود کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ دوزخ کی آگ ان کو نہیں چھوئے گی بجز چند دن کے۔ یہی مسلم کہہ رہے ہیں۔ قرآن میں یہود کو جواب ہے کہ اللہ نے ان سے کوئی وعدہ کیا ہے؟۔ کیا یہی جواب مسلمز کے لیے نہیں؟
 

سید عمران

محفلین
احکام؟
مثلا سود حرام ہے مگر اکثریت سود میں انوالو ہے تو گناہگار ہے کافر نہیں۔
کفر سے نکلنے کی صرف دو ہی شرائط ہیں باقی ایمانیات کا معاملہ الگ ہے۔

ویسے یہود کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ دوزخ کی آگ ان کو نہیں چھوئے گی بجز چند دن کے۔ یہی مسلم کہہ رہے ہیں۔ قرآن میں یہود کو جواب ہے کہ اللہ نے ان سے کوئی وعدہ کیا ہے؟۔ کیا یہی جواب مسلمز کے لیے نہیں؟
نہیں یہ جواب مسلمانوں کے لیے نہیں ہے۔۔۔
قرآن اور حدیث اس سے بھرےہوئے ہیں۔۔۔
جو یہود نے و نصاریٰ حضرت موسیٰ و عیسیٰ کے دور میں ان پر ایمان لائے ان کے بارے میں بھی یہی حکم ہے کہ گناہوں کی سزا کے بعد رہائی ملے گی۔۔۔
البتہ جن یہود و نصاریٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کیا اور پھر کہا کہ ہمیں جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی ان کے متعلق اللہ کا یہ قول ہے۔۔۔
ویسے ایک مشورہ ہے اگر آپ مانیں تو ۔۔۔
اپنے قریب کے کسی قابل عالم یا مفتی سے عقائد کا تفصیلی علم سیکھ لیں۔۔۔
وہاں جو معلومات آپ کو ملیں گی وہ کوئی دوسرا نہیں دے سکتا!!!
 
نہیں یہ جواب مسلمانوں کے لیے نہیں ہے۔۔۔
قرآن اور حدیث اس سے بھرےہوئے ہیں۔۔۔
جو یہود نے و نصاریٰ حضرت موسیٰ و عیسیٰ کے دور میں ان پر ایمان لائے ان کے بارے میں بھی یہی حکم ہے کہ گناہوں کی سزا کے بعد رہائی ملے گی۔۔۔
البتہ جن یہود و نصاریٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا انکار کیا اور پھر کہا کہ ہمیں جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی ان کے متعلق اللہ کا یہ قول ہے۔۔۔
ویسے ایک مشورہ ہے اگر آپ مانیں تو ۔۔۔
اپنے قریب کے کسی قابل عالم یا مفتی سے عقائد کا تفصیلی علم سیکھ لیں۔۔۔
وہاں جو معلومات آپ کو ملیں گی وہ کوئی دوسرا نہیں دے سکتا!!!

میرا تعلق ایک بڑے عالم سے ہے جن کے ساتھ دن رات گزرے ہیں۔
میرا عقیدہ ہے کہ دو شرائط پوری ہوں تو انسان کفر سے نکل جاتا ہے اور بالآخر جنت میں جائے گا۔
اور وہ دوسرے تمام انسان بھی اگر اللہ چاہے جو مشرک نہیں
 

سید عمران

محفلین
میرا تعلق ایک بڑے عالم سے ہے جن کے ساتھ دن رات گزرے ہیں۔
میرا عقیدہ ہے کہ دو شرائط پوری ہوں تو انسان کفر سے نکل جاتا ہے اور بالآخر جنت میں جائے گا۔
اور وہ دوسرے تمام انسان بھی اگر اللہ چاہے جو مشرک نہیں
چاہے نماز روزے قرآن کا انکار کردے؟؟؟
کسی عالم سے تعلق ہونا اور ہے اور اکتساب علم اور۔۔۔
 
چاہے نماز روزے قرآن کا انکار کردے؟؟؟
کسی عالم سے تعلق ہونا اور ہے اور اکتساب علم اور۔۔۔
کلمہ شھادت انسان کو دائرہ کفر سے نکال دیتا ہے۔
اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ اللہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کریں گے۔ یہ اختیار اللہ کے پاس ہے کسی عالم کے پاس نہیں۔ یہ امید ہمارا اختیار ہے ۔ امید ہے کہ اللہ اچھی امید والے کے ساتھ ویسا ہی برتاو کریں گے ۔
ارکان اسلام سے کسی کو انکار نہیں۔
 
مسلم اگر قتل کرے چوری کرے کچھ بھی کرے مگر جنت میں جائے گا
غیر مسلم اگر اللہ کی وحدانیت کا قائل ہو اور کسی کآ کوئی نقصان نہ کرے مگر جہنم میں جائے گا
یہ کیا انصاف ہے؟
میں چوں کہ یہاں نیا ہوں اس لیے شاید مجھے بولنے کا حق نہیں ہے لیکن ان صاحب کی غلط فہمی دور کرنا ضروری ہے ۔
میرے بھائی آپ نے دنیاوی علم تو حاصل کیا ہوگا تو اسی زبان میں آپ کو سمجھاتا ہوں ۔ اگر کوئی میٹرک کا امتحان دے اور جتنے غیر لازمی مضامین ہیں سب میں ۱۰۰ میں سے ۱۰۰ نمبر لے لیکن لازمی مضامیں میں فیل ہو جائے تو اسے اگلی جماعت تک رسائی دی جا سکتی ہے ؟؟
اسے میٹرک کی سند سے نوازا جائے گا یا اسے فیل ہی کنسڈر کیا جائے گا ؟
اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پہ ایمان ، روز آخرت ، سزا وجزا ، جنت دوزخ ، فرشتوں پہ ایمان ، نماز ، روزے ، زکوۃ ۔ یہ سارے لازمی مضامین ہیں ۔ان میں سے کسی ایک بھی انکار باقی 100 میں سے 100 کی اہمیت کو ختم کر دے گا ۔
اب اگر آپ کہیں کہ ممتحن سے دوستی ہو اور آپ اس کے چہیتے ہوں تو شاید وہ آپ کو پاس کروا دے لیکن جب لازمی مضمون کا پرچہ ہی نہیں دیا تو ممتحن کیا کرے گا ؟؟
اللہ غفور و رحیم ہے ۔ جس کو چاہے معاف فر مادے اور جس کو چاہے چھوٹی سی بات پہ پکڑ لے لیکن جن باتوں پہ اللہ نے وعدہ فرما دیا کہ لازمی مضامین میں فیل والے جنت میں نہیں جائیں گے تو اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا ۔
اللہ ہم سب کو ہدایت دے ۔ آمین
 
Top