hazrat_allama_muhammad_iqbal_r_a_s_interview_1_by_atifsaeedicmap-d6jdntp.png

hazrat_allama_muhammad_iqbal_r_a_s_interview_by_atifsaeedicmap-d6jdnok.png

hazrat_allama_muhammad_iqbal_r_a_s_interview_3_by_atifsaeedicmap-d6jdo71.png
 
میرا خیال ہے اسی انٹر ویو میں علامہ اقبال نے تصوف کے باب میں در آئی چند چیزوں پر تنقید بھی کی ہے۔ مجھے ٹھیک سے یاد نہیں لیکن کچھ تھا ضرور۔ اور اس انٹر ویو میں اور بھی سوالات کیے گئے تھے۔
فوق صاحب نے ’’طریقت‘‘ مجلہ نکالا تھا جس میں اس انٹر ویو کا شائع کیا گیا تھا۔
 
آخری تدوین:
میرا خیال ہے اسی انٹر ویو میں علامہ اقبال نے تصوف کے باب میں در آئی چند چیزوں پر تنقید بھی کی ہے۔ مجھے ٹھیک سے یاد نہیں لیکن کچھ تھا ضرور۔ اور اس انٹر ویو میں اور بھی سوالات کیے گئے تھے۔
فوق صاحب نے ’’طریقت‘‘ مجلہ نکالا تھا جس میں اس انٹر ویو کا شائع کیا گیا تھا۔

جی محترم المکرم شعبان نظامی صاحب آپ نے بالکل درست فرمایا، میں ایک ایک کرکے تمام سوالات کو آپ احباب تک پہنچانے کی کوشش کروں گا اور واقعی علامہ صاحب نے اس مضمون میں آج کل کے ڈرامے باز پیروں اور جنہوں نے دکانیں کھول رکھی ہیں ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔۔۔۔ بہت جلد بقیہ سوالات کی لڑی بھی آپ تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔۔۔۔ شکریہ
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بہت خوب۔۔۔ واقعی اسلامی تصوف کو بہت ہی عمدہ انداز میں پیش کیا ہے علامہ نے۔۔۔۔
عاطف صاحب ایسی عمدہ لڑی پر مبارک باد قبول فرمائیں، اور بقیہ سوالات کے سلسلہ بارے انتظار رہے گا۔۔جزاکم اللہ خیر
 

نایاب

لائبریرین
محترم عاطف سعید بھائی ۔۔
بہت خوب موضوع شریک محفل کیا آپ نے ۔۔۔
مناسب سمجھیں تو تصویر کے ساتھ ساتھ تحریر بھی لکھ دیا کریں ۔
پہلی تصویر میں شاید کچھ "ٹائپو " ہے ۔ ؟
چھوڑ کروڑ ۔۔۔۔؟
چھ کروڑ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
 
محترم عاطف سعید بھائی ۔۔
بہت خوب موضوع شریک محفل کیا آپ نے ۔۔۔
مناسب سمجھیں تو تصویر کے ساتھ ساتھ تحریر بھی لکھ دیا کریں ۔
پہلی تصویر میں شاید کچھ "ٹائپو " ہے ۔ ؟
چھوڑ کروڑ ۔۔۔ ۔؟
چھ کروڑ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔؟

جی انشا اللہ کوشش کروں گا کہ تحریر بھی ساتھ دیا کروں اور یہ چھ کروڑ ہے۔۔۔۔۔۔
 
محترم عاطف سعید بھائی ۔۔
بہت خوب موضوع شریک محفل کیا آپ نے ۔۔۔
مناسب سمجھیں تو تصویر کے ساتھ ساتھ تحریر بھی لکھ دیا کریں ۔
پہلی تصویر میں شاید کچھ "ٹائپو " ہے ۔ ؟
چھوڑ کروڑ ۔۔۔ ۔؟
چھ کروڑ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔؟
نایاب بھیا سلام مسنونہ!
آپ نے درست فرمایا چھ کروڑ ہی کا عدد بیان کیا گیا ہے۔ انتہائی حیرت انگیز اعداد و شمار بیان کیے گئے ہیں۔
نایاب بھیا ! ویسے برصغیر کے اسی قسم کے اعداد شمار مطلوب ہوں تو کہاں سے حاصل کیے جا سکتے ہیں؟شاید آثار الصنادید میں بھی کچھ مل جائیں!
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھیا سلام مسنونہ!
آپ نے درست فرمایا چھ کروڑ ہی کا عدد بیان کیا گیا ہے۔ انتہائی حیرت انگیز اعداد و شمار بیان کیے گئے ہیں۔
نایاب بھیا ! ویسے برصغیر کے اسی قسم کے اعداد شمار مطلوب ہوں تو کہاں سے حاصل کیے جا سکتے ہیں؟شاید آثار الصنادید میں بھی کچھ مل جائیں!
وعلیکم السلام
اللہ سدا اپنی امان میں رکھے آمین
محترم بھائی ۔ اس بارے بالکل بھی علم نہیں ہے ۔ اتنا پتہ ہے کہ " برصغیر میں اسلام ان ہی صوفی بزرگان دین کی کوششوں سے پھیلا ۔ جن کے نام آج بھی زندہ و جاوید ہیں " ۔
 
’’اہل تصوف خصوصاً ہندوستان کے صوفیائے عظام نے اسلام کو وہ رونق بخشی اور بجائے تیر و تلوار کے محض حسن عمل اور اخلاق محمدی کے ذریعے اس کی وہ اشاعت کی کہ ہندوستان کے سات کروڑ مسلمانوں میں چھ کروڑ یقیناًان ہی بزرگوں کے فیوض و برکات کا نتیجہ ہیں۔‘‘
(حیات اقبال کی گمشدہ کڑیاں، محمد عبد اللہ قریشی،۱۸۶، بزمِ اقبال، لاہوراپریل ۲۰۰۱ء)
 

سید رافع

محفلین

اقبال ایک کنفیوژڈ سیکیولر ملیٹنٹ امام زمانہ سے بے خبر مسلمان تھا حالی اور سرسید کی طرح اور بس!

نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبيری
کہ فقر خانقاہي ہے فقط اندوہ و دلگيری

ترے دين و ادب سے آ رہي ہے بوئے رہبانی
يہي ہے مرنے والي امتوں کا عالم پيری
 

سید رافع

محفلین
بھائی آپ علامہ اقبال سے یقینا اختلاف رکھ سکتے ہیں لیکن کوئی دلیل بھی تو دو ناں!!!!

اس پوری لڑی میں میں نے جواب دیا ہے۔ مختصرا

افغان عراق مسئلے کی ترجیح
پاکستان کے لیے افغا نستان اور عراق ترجیح، اقبال کے کلام کوبطور آئیڈیل پیش کرنے سے بنے۔ دن رات لوگوں کے سامنے اقبال کو ایک عظیم مفکر ، ہیرو اور مصور پاکستان کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جو ان سے کہہ رہا ہے کہ ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے! نیل کے ساحل سے لیکر تابخاک کاشغر۔ اقبال نے صبر کرتے مسلمانوں کو سویا ہوا مسلمان تصور کیا ۔ مسلمان ہمیشہ سے بے حد بیدار اور محتاط قوم ہے۔ لیکن ان کے ذہنوں میں شکوہ جواب شکوہ کا پروپگینڈہ ایک کہانی کے طور پر گھولا گیا جبکہ انکے شکم سودی نظام سے حاصل ہو نے والی کمائی سے بھرے ہو ئے تھے۔ یوں روحانیت سے خالی بھولے بھالے مسلمانوں کے ہا تھوں تقسیم ہند کا عظیم سانحہ ہوا۔

اقبال کی فکر نے اسلام کو اسی طرح کا نقصان پہنچایا جس طرح کہ معاشرے کی روحانی سطح بلند کرنے میں جلدی نے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے پہنچایا۔ تیمیہؒ، اقبال اور مودودی کے قویٰ مضبوط تھے اور عقل کی فراوانی تھی لیکن وہ اتنی ہی قوت کی عقل ِباطن سے محروم تھے۔ اسلام کا لطیف نظام محض سر کی عقل سے سمجھ نہیں آسکتا۔مثلاًنماز روزہ سے افضل ہے لیکن حیض کے بعد روزوں کی قضا ہے لیکن نماز کی قضا نہیں۔اسی ضمن میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور خوارج کے درمیان مناظرہ بھی دلیل صحیح ہونے لیکن مراد غلط ہونے کی واضح مثال ہے۔

اب جبکہ حرم شریف پر صبر کیے مسلمانوں کو برطانوی سرکردگی میں قتل کرا دیا جائے اور وہاں تیمیہ کے فلسفے سے متاثرہ لوگوں کا قبضہ ہو جائے اور برصغیر میں تقسیم سے قبل اور بعد اقبال کو ہیرو کے طور پر پیش کیا جائے تو نہ چاہتے ہوئے بھی پروپگینڈے کے ذریعے وہ اذیت و مشقت بھرا کام مسلمانوں کے سر ڈالا جائے گا جو رسول اور آل رسول ﷺ کے کرنے کے کام ہیں اور وہ وقت آنے پر خودبخود سرانجام پا جائیں گے۔ ایسے میں عرب سے سید قطب اور اخوان المسلمون ہی ابھریں گے کیونکہ وہاں پروپگینڈے سے صبر کرتے مسلمانوں کو پہلے ہی ختم کیا جاچکا ہے جو علم کے وارثین تھے اور یہاں پاک و ہند میں مودودی کا ہی طوطی بولے گا کہ اقبال سوئے ہوئے مسلمانوں کو سکھا رہے ہیں نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیری۔

اب بھی وقت ہاتھ سے نہیں گیا۔ یورپی ممالک میں بسنے والے سیکولر مسلمان اور لبرل یورپین اسکالرز اقبال کے شاہین کے پروپگینڈےکا راز فاش کریں تاکہ دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو۔
 
آخری تدوین:
Top