نرسیسان : (ایک عیسائی عالم جو بغداد میں سفارتِ برطانیہ کا انچارج بھی تھا )
”اگر یہ بے مثال اور عظیم خطیب(علی علیہ السلام) آج بھی منبر کوفہ پر آکر خطبہ دیں تو مسجد ِ کوفہ اپنی تمام تر وسعت کے باوجود یورپ کے تمام رہبران او رعلماء سے کھچا کھچ بھرجائے گی۔یہ رہبراورعلماء اس لیئے آئیں گے کہ وہ اپنے علم کی پیاس اس درِ شہر علم کے بیکراں سمندر سے بجھا سکیں ۔ ”
حوالہ کتاب”داستانِ غدیر“،نقل از کتاب”ماہونہج البلاغہ“،صفحہ3۔