سید حسن نظامی نے کہا:
مہوش علی نے کہا:
برادرِ محترم،
ضیاء النبی شاید انپیج میں لکھی گئی ہے۔ آپ ضیا پبلیکیشنز سے رابطہ کر کے ان انپیج فائلوں کو حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
ضیاء النبی اگر ڈیجیٹائز ہو جائے تو سیرتِ رسول پر سب سے جامع کتاب ثابت ہو گی جس میں سیرت کا ہر ہر پہلو سے جائزہ لیا گیا ہے۔ ابتک سیرت پر اور کوئی کتاب اس معیار کی میری نظر سے نہیں گذری۔ پیر صاحب کے وسیع المطالعہ اور وسیع النظر ہونے کی دلیل یہ ہے کہ انہوں نے مستشرقین کے ایک ایک اعتراض کو انگلش میں مکمل طور پر دیانتداری سے نقل کر کے اُن کا مدلل جواب دیا ہے۔۔۔۔۔ اور یہ چیز باقی تمام مشہور سیرت کی کتابوں میں مفقود ہے (مثلا سیرت النبی از شبلی نعمانی، الرحیق المختوم، محسنِ انسانیت وغیرہ)۔
مزید براں،
نظامی برادر، یہ کام آپ کو تنہا ہی کرنا ہو گا (یا کم از کم تنہا ہی شروع کرنا ہو گا۔) اس کے بعد
www.yanabi.com اور دو چار دیگر ویب سائیٹز پر جا کر لوگوں کو دعوت دینی ہو گی کہ وہ اس کام میں شامل ہوں۔
اس کام کا سب سے ابتدائی مرحلہ کتاب کو سکین کرنے کا ہے۔
اگر آپ کہیں تو ہم یہ پراجیکٹ اردو وکی پر شروع کر سکتے ہیں۔ (جیسا کہ اردو بخاری شریف ترجمے کا پراجیکٹ ہے)۔ اور اس پراجیکٹ پر تبصرے اور تجاویز کو القلم ڈاٹ آرگ پر جاری رکھ سکتے ہیں۔
السلام
مہوش آپی/ بہنا
ضیاءالنبی یقینا انپیج میں لکھی گئی ہے اور بلا شک و شبہ وہ اپنی نوعیت کی سیرت پر سب سے زیادہ جامع کتاب ہے اور آپ کی بات درست ہے حضور ضیاء الامت کا خاصہ یہی ہے کہ وہ کسی بھی بات کو وسیع دل اور دماغ سے لیتے ہیں اسی وسعت نظری کے باعث ان کے محب بھی بہت ہیں اور بعض اپنے ہی ان کے خلاف بھی ہوئے مگر آپ فرمایا کرتے تھے
کہ فتوے لگانے والوں کو لگانے دو ہم ان کے جوابات میں اپنا ٹائم کیوں ضائع کریں ہم تو بس اپنا کام کریں گے
حضور ضیاء الامت کی ضیاء النبی کی پہلی پانچ جلدیں تو حضور کی خود کی ہیں مگر باقی دو کسی اور کی ہیں کیونکہ آپ پردہ فرما چکے تھے
رہی بات ضیاء القرآن پبلیکیشنز کی تو بہنا میں لگی لپٹی بات پہلے ہی کچھ اس بارے کر چکا ہوں میرا خیال ہے آپ سمجھ ہی گئی ہوں گی میں نے بہت زور لگایا تھا اور میں ضیاء القرآن پبلی کیشنز کے ایک ذیلی ادارے ضیاء المصنفین کی ٹیم کا ادنی رکن بھی ہوں اور حضور ضیاء الامت کے ادارے کا سٹوڈنٹ بھی اور ایک قابل اعتماد سٹوڈنٹ کیونکہ میں نے پچھلے سال پورے مرکز میں ٹاپ بھی کیا تھا مگر اس سے کوئی بڑائی مقصود نہیں آپ کو یہ بتانا مقصود ہے کہ اس حد تک اہمیت کا حامل ہونے کے باوجود مجھے ناکامی ہوئی کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟
بہنا یہی ہم مسلمانوں کا المیہ ہے اب میں آپ کو کیا کہوں
انشاء اللہ میں یہ کام خود ہی شروع کروں گا مگر ابھی نہیں کیونکہ پرسوں میں نے چلے جانا ہے میرا خیال ہے کل میں کوشش کر کے چند پیج اس کے ٹائپ کروں گا
اللہ کا نام لے کر کل جمعہ کا دن ہے اور یہ دن مبارک بھی ہے اور مولا علی کرم اللہ وجہہ جو کہ علم کے جملہ ﴿بلکہ تمام ﴾ مسائل کو حل کرنے والے ہیں ان سے بھی کچھ نسبت رکھتا ہے اور بھی ایسی کئی باتیں ہیں مثلا میری پیدائش جمعہ کے دن کی ہے اور مزے کی بات جس دن میں حضور ضیاء الامت رحمہ اللہ تعالی کی یونیورسٹی میں داخل ہوا وہ میری پیدائش کا دن تھا سو میں اللہ تعالی کی توفیق سے اور اس دن کی برکت سے اس کامل کے مکمل ہونے کی امید کے ساتھ کل اس کا آغاز کروں گا پھر میں چلا جاوں گا اور جب بھی موقع ملا اس کو کرتا رہوں گا آپ دعا کریں کہ اللہ تعالی میرے جد مولا علی علیہ السلام کے صدقے مجھ پر علم کے دروازے کھول دے اور مجھے نافع علم عطا فرمائے اور اس کام کی تکمیل کی توفیق دے
السلام علیکم
سب سے پہلے تو شاکر القادری بھائی کو مبارک کہ آپکے اس فرزند کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ آپکا گھرانہ کتنا بابرکت ہے۔ آپ پوری فراخ دلی سے اپنے فرزند پرفخر کر سکتے ہیں۔
نظامی بھائی،
آپکا یہ پیغام پڑھتے ہی اللہ تعالیٰ سے آپکی درازیِ عمر کی دعائیں دل کی گہرائیوں سے نکلی ہیں۔ اب میں اور کیا کہوں۔۔۔۔۔
آپ نے اس نیک کام کی ابتداء کی۔ یہ صدقہ جاریہ ہے اور تاحیات اور اس زندگی کے بعد بھی آپکا زادِ راہ ہے۔ آپکے بزرگوں کی ارواح بھی آپ کے لیے دعائیں کر رہی ہوں گی۔
اپنی نیتیں نیک رکھئیے۔ وقت کی پرواہ نہ کیجیئے۔ جب موقع ملتا رہے کام کرتے رہیں۔ اپنی تعلیم پر بھی بھرپور توجہ رکھئے، مگر اس سے زیادہ اپنی صحت پر توجہ رکھئے گا۔
================
دیکھیئں، ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بہت افسردہ تھے، کیونکہ آپ لوگوں تک پیغام پہنچانے کی جتنی کوشش کرتے، لوگ اتنا ہی حق سے دور بھاگتے جاتے۔
اس پر اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی کہ اے محمد تمہارا کام صرف پہنچا دینا ہے، لیکن ہدایت دینا صرف میرا (یعنی خدا کا) کام ہے۔
اس پروجیکٹ کی مثال بھی ایسی ہی ہے۔ آپ دوسروں کی طرف دیکھنے کی غلطی نہیں کریں۔ اللہ نے آپ کو بہت توانائیاں دی ہیں، اور صرف اپنے زورِ بازو پر یقین رکھئیے۔ اگر کوئی شامل ہوتا ہے تو بہتر، ورنہ ارادے یہی رہیں کہ جلد یا بدیر، آسانی سے یا مشکل سے۔۔۔۔۔ ہر صورت اس کام کو مکمل کرنا ہے ۔۔۔۔۔ اور اس راہ میں ماہ و سال کا شمار کرنا فعلِ عبث ہے۔ بس نیک نیتی کے ساتھ راہِ مستتقیم پر چلتے رہنا ہے۔ یہی ہماری ڈیوٹی ہے۔
یہ سوچ کر چلیے اور اللہ تعالیٰ غیب سے خود مدد فرماتا ہے۔
کیا میں آپکو پہلے کی بات بتاؤں کہ آنکھیں خراب ہونے سے قبل میں نے کس طرح اللہ سے تمنا کی تھی کہ اس ضیاء النبی کو ڈیجیٹائز کر سکوں؟ پھر اس راہ میں راجہ صاحب سے ملاقات ہوئی۔۔۔۔۔ اور اب اللہ تعالیٰ نے آپکو خود بخود بھیج دیا [حالانکہ میں اپنی بیماری کے بعد مایوس تھی کہ میں نے جن چیزوں کا عزم کیا ہوا تھا، وہ شاید میں اپنی زندگی میں پوری نہ کر سکوں]
اللہ تعالی ایک در بند کرتا ہے تو وقت پڑنے پر سو در کھول بھی دیتا ہے۔ اُس کی رحمت عظیم ہے جس پر ہمیں مکمل توکل کرنا ہے۔ انشاء اللہ۔
آئیے اب اللہ کے نام سے یہ پراجیکٹ شروع کرتے ہیں۔ آپ اس کو یہیں پر ٹائپ کر سکتے ہیں (فی الحال)۔ لیکن میں نے یہ پراجیکٹ وکی پر بھی منتقل کر دیا ہے، اور زیادہ بہتر ہے کہ اسے وکی میں ہی چلایا جائے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/wiki.php?wakka=ZiaunNabi
فی الحال وکی میں اردو ٹیکسٹ اچھا نظر نہیں آتا۔ مگر جلد ہی نبیل بھائی نیا وکی اور نئی CSS سٹائل شیٹ متعارف کروا رہے ہیں، جسکے بعد وکی پر اردو ٹیکسٹ بہت بہتر نظر آیا کرے گا۔
آپکو فہرستِ مضامین ٹائپ کرنے کی ضرورت ہرگز نہیں ہے۔ صرف کام یہ کرنا ہے کہ وکی میں ٹائپ کرتے وقت ھیڈنگ کی فارمیٹ ضرور سے استعمال کریں۔ اسکے بعد ہمارا "نیا وکی" جسکا نام "میڈیا وکی" ہے، وہ خود بخود ان ھیڈنگز کے بنیاد پر "فہرستِ مضامین" تیار کر کے دے دیتا ہے بمع ہائپر لنک کے۔
اگر آپ نے وکی پر پہلے کام نہیں کیا، تو بھی گھبرائیں نہیں۔ صرف دو تین گھنٹوں میں آپ اسے بالکل صحیح سیکھ جائیں گے۔
اور جمعہ کے دن کے بہت فضائل ہیں۔ میرا مشورہ ہمیشہ یہ ہوتا ہے کہ جمعے کی نماز کے بعد مسجد میں اعلان کر دیں کہ:
1۔ کتابیں صدقہ جاریہ ہیں۔
2۔ رضاکار حضرات ضیاء النبی کے لیے مدد کریں۔
3۔ مدد کرنے کا پہلا طریقہ خود ٹائپ کرنا ہے۔
4۔ مدد کا دوسرا طریقہ اس کتاب کو سکین کرنے کا ہے (اور اس ضمن میں یقینا بہت سے لوگ کام کرنے کے لیے تیار ہو جائیں گے)۔ سکیننگ اس پراجیکٹ کا بہت اہم حصہ ہے۔
5۔ اپنے مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے کتابوں سے بہتر صدقہ جاریہ اور کچھ نہیں۔ چنانچہ لوگ پیسے سے بھی مدد کر سکتے ہیں ۔
6۔ اگر کسی ٹائپسٹ کو ماہانہ چار پانچ ہزار میں اجیر پر لیا جائے، تو یہ یہ پراجیکٹ جلد ختم ہو سکتا ہے۔ یقینا اٹک میں آپکو ایسے ٹائپسٹ حضرات میسر آ جائیں گے۔
[نوٹ: پراجیکٹ پر کام کرنے کا مطلب صرف ٹائپ کرنا ہی نہیں ہوتا، بلکہ بہترین طریقے سے لوگوں کے سامنے پیش کرنا بھی ہوتا ہے اور انہیں مدد کے لیے راضی کرنا بھی ہوتا ہے]
والسلام