حقوق نہیں دینے تو سندھ کو ون اور ٹو بنا دیا جائے، الطاف حسین

کاشفی

محفلین
بالکل ڈوب مرنا چاہیے ملک کو توڑنے والے صوبوں کو توڑنے والے لوگوں کو اور اس کی حمایت کرنے والوں کو۔
چلیں یار مزید بحث میں نہیں پڑیں۔۔خواہ مخواہ آپ کچھ غلط کہہ جاتے ہیں۔۔۔
صوبے کی تقسیم میں پنجاب اسمبلی میں سب متفق ہوئے تھے۔۔ان کے بارے میں کیا خیال ہے۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستان کے مزید صوبوں کے سارے سمجھدار حامی ہیں لیکن انتظامی بنیادوں پر ، لسانی اور تعصب پر مبنی بنیادوں پر نہیں۔
بالکل متفق ہوں اس بات سے۔ لیکن یہ نہیں کہ میرا مینڈیٹ منظور نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کر دو یا سندھ کو توڑ دو۔ ایسی باتیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
اس کو کہتے ہیں منافقت ۔۔۔کبھی متفق اور کبھی نامتفق۔۔۔
ایسے لوگوں کی باتوں کا کچھ اعتبار نہیں۔۔۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
ہر سچ بات پر متفق ہونے والے ہی صحیح اور کھرے لوگ ہیں۔
لوٹوں کی طرح کبھی ادھر اورکبھی ادھر ہونے والے لندن میں یا امریکہ میں رہتے ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
ایک طرف کہا جاتا ہے کہ ڈوب مرنا چاہیئے صوبوں کو توڑنے والوں کو۔۔اور جب خود کے لوگ پنجاب کی تقسیم کے لیئے متفق ہوتے ہیں تو وہ صحیح بات ہوجاتی ہے۔۔۔
اس کو کہتے ہیں منافقت ۔۔کوئی مانے یا نہ مانے یہ ہے منافقت۔۔۔

لوٹوں کی بات سعودیہ میں 10 سال ڈیل کرکے گزارنے والا بھی کہتا تھا کہ وہ لوٹوں کو کبھی نہیں لے گا لیکن کیا کریں اس کی فطرت میں موجود ہے۔۔منافقت۔۔اس نے بھی ایسا کیا۔۔ عمران خان بھی کہتا تھا کہ وہ پرویز مشرف کے لوگوں کو ساتھ نہیں لے گا۔۔لیکن اس نے بھی لوٹوں کو ساتھ لیا۔۔۔
لندن اور امریکہ میں صرف خوش قسمت لوگ ہی رہتے ہیں۔۔۔۔بدقسمت لوگ ڈیل کرکے سعودیہ جاتے ہیں۔۔اور کہیں برقع پہن کر بھاگتے ہیں۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اور جو 21 سال سے لندن میں رہ رہے ہیں، حتیٰ کہ وہاں کی شہریت بھی لے لی ہے پھر بھی کہتے ہیں کہ ہم تو لوٹے نہیں ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
بندہ لندن میں رہے یا یورپ میں رہے ۔۔اس سے کسی کو کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیئے۔۔اگر زیادہ ہی بےچینی ہورہی ہے پاکستان جا کر وہاں کے حالات ٹھیک کریں لوگ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
21 سال سے باہر رہ کر تو حالات ٹھیک نہیں کر سکے۔ اگر اتنا ہی درد ہے تو آئیں ناں پاکستان اور پاکستان میں رہتے ہوئے پاکستان کے حالات ٹھیک کریں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ابھی دوسرا بھاگنے کے لیے بہانے ڈھونڈ رہا ہے۔ بس چند دنوں کی بات ہے۔ پھر اس کے حمایتی اس کے حق میں دلائل دینا شروع کر دیں گے کہ اس نے صحیح کیا ہے۔ ہاہاہاہاہا
 

کاشفی

محفلین
لوگ بات گھمائیں مت۔۔۔
اپنے مشورے پر لوگ خود عمل کریں جو وہ دوسروں کو دے رہے ہیں۔ یعنی پاکستان جا کر پاکستان کی خدمت کریں۔۔۔ اللہ اجر دے گا۔۔۔انشاء اللہ۔

یہ میرا جواب در جواب میں لاسٹ پیغام ہے۔۔ٹائم فالتو میں ویسٹ رہا ہوں میں۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
الحمد للہ ہر سال جاتے ہیں اور خاصا وقت گزارتے ہیں۔ پاکستان سے باہر رہ کر بھی پاکستان کی خدمت کرتے ہیں۔ پاکستان کو توڑنے اور لوگوں کو پاکستان کے خلاف اکسانے کی باتیں نہیں کرتے۔ اور نہ ہی دہائیوں کے حساب سے سالوں پاکستان سے باہر ہیں اور نہ ہی پاکستان سے چندہ/ بھتہ اکٹھا کرواتے ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
ہر سال جانے سے کچھ نہیں ہوتا۔۔ہوگا جب وہاں رہ کر اپنے مشورے پر عمل کریں۔۔کیونکہ وہ دوسروں کو بھی پاکستان میں مستقل رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔۔۔جس میں کوئی مضائقہ نہیں۔۔اس لیئے وہ بھی خود مستقل رہیں۔۔۔اور پاکستان کے موجودہ دور کی آب و ہوا کھائیں اور ملک میں سدھار لانے کے لیئے اپنے پسندیدہ لیڈر کا ساتھ دیں ۔ تبدیلی لائیں خود میں پھر مشورہ دیں دوسروں کو۔اس سے بہتری آسکتی ہے۔۔
خوش رہیئے
مع السلام ۔ پلیز آن دز ٹاپک مزید نو مور کلام
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
1484209_10151977389475528_1840977537_n.jpg

یعنی کے مولانا صاحب ہی صحیح وقت جانتے ہیں۔۔اور وہ صحیح وقت میں خود ہی خیبرپختونخواہ میں اذان دیں گے۔۔۔اور باقی سب اپنے اپنے جگہوں پر۔۔۔
اس اذان کو صحیح وقت کی اذان سمجھیں مولانا صاحب!
 

شمشاد

لائبریرین
ہر وہ لیڈر میرا پسندیدہ ہے جو پاکستان کے لیے اور پاکستانی عوام کے لیے بھلائی کا کام کرتا ہے چاہے وہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو۔
چندہ/بھتہ لے کر اور دھونس دھاندلی سے پاکستان کو لوٹنے والے پاکستان کے خیر خواہ اور مخلص نہیں ہو سکتے۔
 
ہر وہ لیڈر میرا پسندیدہ ہے جو پاکستان کے لیے اور پاکستانی عوام کے لیے بھلائی کا کام کرتا ہے چاہے وہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو۔
چندہ/بھتہ لے کر اور دھونس دھاندلی سے پاکستان کو لوٹنے والے پاکستان کے خیر خواہ اور مخلص نہیں ہو سکتے۔
ہر لیڈر میں بلکہ ہر انسان میں ہر خوبی تو نہیں ہوتی سب ہی اچھائی اور برائی کا مجموعہ ہیں ۔ آپ کی بات بہت دل کو لگتی ہے۔ مجھے بھٹو کی خارجہ پالیسی دوسری سربراہی کانفرنس کا انعقاد، ضیاء دور میں اسلامی ماحول کا فروغ، نواز کے پہلے دور میں صنعتی ترقی کی طرف پیش رفت، بے نظیر کے دور میں میزائل ٹیکنالوجی میں پیش رفت، شوکت عزیز کی بینکنگ سیکٹر میں اصلاحات پسند ہیں۔
 
Top