حمد باری

رب کی رضا میں، جینا مرنا،
کام کچھ ایسا، کرنا چاہوں،
کرنا چاہوں، کر نہ پاؤں،
کر سکوں تو کیا کروں۔

قوی ہے مجھ پر، نفس کا قابو،
صداء ضمیر کی، سننا چاہوں،
سننا چاہوں، سن نہ پاؤں،
سن سکوں تو کیا کروں۔

ہے دنیا تو، محبسِ مؤمن،
سختی اس کی سہنا سیکھوں،
سہنا چاہوں، سہہ نہ پاؤں،
سہہ سکوں تو کیا کروں۔

ہے مشکل میں، میری نئیّا،
تیری منشاء پڑھنا چاہوں،
پڑھنا چاہوں، پڑھ نہ پاؤں،
پڑھ سکوں تو کیا کروں۔

اپنے پرائے خفاء ہیں مجھ سے،
تو تو راضی ہو جا مولا،
کہنا چاہوں، کہہ نہ پاؤں،
کہہ سکوں تو کیا کروں۔

دل میں میرے، تیری عظمت،
تيرے حبیب سے الفت رکھوں،
رکھنا چاہوں، رکھ نہ پاؤں،
رکھ سکوں تو کیا کروں۔

احقر عاصمؔ، قلم ہے قاصر،
حمدِ باری لکھنا چاہوں،
لکھنا چاہوں، لکھ نہ پاؤں،
لکھ سکوں تو کیا کروں۔

رب کی رضا میں، جینا مرنا،
کام کچھ ایسا، کرنا چاہوں،
کرنا چاہوں، کر نہ پاؤں،
کر سکوں تو کیا کروں۔
 
عمدہ خیالات ہیں۔
درج ذیل مصرعوں کے اوزان دیکھ لیجیے۔
باقی اساتذہ رہنمائی فرمائیں گے ان شاء اللّٰہ
کر سکوں تو کیا کروں۔

قوی ہے مجھ پر، نفس کا قابو،
صداء ضمیر کی، سننا چاہوں،

سن سکوں تو کیا کروں۔

سہہ سکوں تو کیا کروں۔

پڑھ سکوں تو کیا کروں۔

اپنے پرائے خفاء ہیں مجھ سے،

کہہ سکوں تو کیا کروں۔

رکھ سکوں تو کیا کروں۔

لکھ سکوں تو کیا کروں
 
Top