حمیت نام تھا جسکا .... !

طالب سحر

محفلین
کسی بھی تحریر پر گفتگو کرتے وقت بنیادی سوال اس کے مرکزی خیال یا اس سے برآمد ہونے والی فکر سے متعلق کیا جاتا ہے اور جب اس پر سیر حاصل گفتگو ہو جاوے تو پھر ضمنی موضوعات کی طرف گفتگو کا رخ پھیرا جاتا ہے ....

بہت خوب-

کیا آپ نے علی عثمان قاسمی -- جو کہ یاسر پیرزادہ کے چھوٹے بھائی ہیں -- کی کتاب "Questioning the Authority of the Past" پڑھی ہے؟ اس کتاب میں موصوف نے اپنے دادا کا ذکر کیا ہے- آپ کے ادبی پیرائے کے جاوید چوہدری اسٹائل کالم سے تو ایسا لگتا ہے کہ اپنے دادا کے بارے میں جو بات چھوٹے بھائی علی عثمان قاسمی کو معلوم تھی، وہ بات بڑے بھائی یاسر پیرزادہ کو معلوم نہیں تھی-
 

زیک

مسافر
اب پہلے زیک صاحب کو (Striptease) (Lap dance) کی تاریخ اس کی ابتداء اس کے طریقہ کار سے متعلق پوری معلومات فراہم کی جائیں
مجھے ان پر معلومات کا کوئی شوق نہیں کہ آپ ہی ان کے ماہر لگتے ہیں۔ میں نے تو ان کے ذکر پر ہی اعتراض اٹھایا تھا۔
 
اکثر تحریروں میں مغرب کو برائیوں کی جڑ کہا جاتا ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ پھر بھی علامہ اقبال جیسے عظیم لوگوں کو تعلیم کے لیے مغرب کا رخ ہی کرنا پڑا

"عالمی تہذیبی کشمکش اور علامہ اقبال" کے عنوان سے ایک بہترین مضمون محفل پہ موجود ہے
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/عالمی-تہذیبی-کشمکش-اور-علامہ-اقبال.62570/
علامہ اقبال باکمال شاعر تھے مگر ان کے سیاسی نظریات سے میں کم از کم اتفاق نہیں کرتا اور نہ ہی ان کو اس فیلڈ کا حرفِ آخر سمجھتا ہوں۔ کمیونسٹ انقلاب کے علامہ صاحب حامی تھے لیکن اس پر گفتگو ان کا کوئی عقیدت مند نہیں کرتا۔ کمیونزم کی خرابیاں تمام دنیا نے دیکھ لی ہیں۔ اور اب ہمیں بھی چاہیے کہ اقبال کو ایک شاعر اور فلاسفر کی نظر سے دیکھیں(جو کہ لاکھوں گزرے) نہ کہ ہر چیز کا حرفِ آخر سمجھیں۔
 

زیک

مسافر
اب یہاں کچھ عرض کرنے کی جسارت کرتا ہوں ....

٢٤ نومبر ١٨٥٩ کو ڈارون کی کتاب

(Origin of Species)

مکمل نام

(On the Origin of Species by Means of Natural Selection, or the Preservation of Favored Races in the Struggle for Life)

کی اشاعت ہوئی اور اسے مقبولیت ملی ...

اسی زمانے میں ایک برطانوی کارٹونسٹ ڈارون کا کیریکیچر بناتا ہے جس میں سر ڈارون کا ہے اور دھڑ بندر کا ہے ...

(British cartoonists presented Darwin's theory in an un threatening way. In the 1870s iconic caricatures of Darwin with an ape or monkey body.)

حوالہ

(Browne, E. Janet (2002), Charles Darwin: Vol. 2 The Power of Place, London: Jonathan Cape, ISBN 0-7126-6837-3)

اگر خود وہاں کے لوگ وہی پھبتی کس سکتے ہیں تو جناب من میں نے کون سی غلطی کر دی .....

گو کہ اس امر سے متعلق تفصیلی بحث کا یہ محل ہے ہی نہیں ....
آپ کا تو پورا مضمون ہی پھبتی ہے۔
 

طالب سحر

محفلین
مذکورہ بالا شعر کسی نا معلوم شاعر کا نہیں بلکہ اکبر کا ہے ....
ہاں یہ تسلیم کہ اکبر نظریہ ارتقاء کا ماہر نہیں تھا ..

یہ میری لاعلمی بلکہ جہالت تھی کہ مجھے شاعر کا نام معلوم نہیں تھا- اس کا شکریہ- آپ کا اکبر کے بارے میں اعتراف اپنی جگہ، اور زید اور بکر کی رائے سر آنکھوں پر لیکن آپ سے اس احقر نے ڈارون کی اپنی رائے پوچھی تھی-


اگر خود وہاں کے لوگ وہی پھبتی کس سکتے ہیں تو جناب من میں نے کون سی غلطی کر دی .....

بہت دلچسپ استدلال ھے آپ کا-
 
بہت خوب-

کیا آپ نے علی عثمان قاسمی -- جو کہ یاسر پیرزادہ کے چھوٹے بھائی ہیں -- کی کتاب "Questioning the Authority of the Past" پڑھی ہے؟ اس کتاب میں موصوف نے اپنے دادا کا ذکر کیا ہے- آپ کے ادبی پیرائے کے جاوید چوہدری اسٹائل کالم سے تو ایسا لگتا ہے کہ اپنے دادا کے بارے میں جو بات چھوٹے بھائی علی عثمان قاسمی کو معلوم تھی، وہ بات بڑے بھائی یاسر پیرزادہ کو معلوم نہیں تھی-

مجھے اس حوالے سے (enlighten) کیجئے
 
یہ میری لاعلمی بلکہ جہالت تھی کہ مجھے شاعر کا نام معلوم نہیں تھا- اس کا شکریہ- آپ کا اکبر کے بارے میں اعتراف اپنی جگہ، اور زید اور بکر کی رائے سر آنکھوں پر لیکن آپ سے اس احقر نے ڈارون کی اپنی رائے پوچھی تھی-




بہت دلچسپ استدلال ھے آپ کا-

جب کوئی چیز کسی زبان کے ادب کا حصہ بن جاوے تو ادبی تحریر میں اسے نقل کیا جاتا ہے کسی خاص مدعا کی جانب متوجہ کرنے کیلئے اس کی سائنسی تحقیق نہیں کی جاتی ورنہ اردو ، انگریزی ، فارسی و عربی کی اکثر امثال ادب سے منہا کرنا پڑینگی ........
 

طالب سحر

محفلین
جب کوئی چیز کسی زبان کے ادب کا حصہ بن جاوے تو ادبی تحریر میں اسے نقل کیا جاتا ہے کسی خاص مدعا کی جانب متوجہ کرنے کیلئے اس کی سائنسی تحقیق نہیں کی جاتی ورنہ اردو ، انگریزی ، فارسی و عربی کی اکثر امثال ادب سے منہا کرنا پڑینگی ........

آپ اب بھی چاہیں تو یہ بھی کر سکتے ہیں کہ یہ بتا ہی دیں کہ ڈارون نے اس بارے میں کیا لکھا تھا-
 
آپ اب بھی چاہیں تو یہ بھی کر سکتے ہیں کہ یہ بتا ہی دیں کہ ڈارون نے اس بارے میں کیا لکھا تھا-

اگر آپ کو اپنی سائنسی معلومات کا اظہار کرنا مقصود ہے تو ضرور کیجئے میرے جملے کا محور اس پیرائے میں تھا کہ جس کے مطابق انگریزی ادب کے متعدد مزاح نگاروں نے اس حوالے سے پھبتی کسی ہے ............
 
Top