یہ بھی ایک خبر ہے ! اور ہوسکتا ہے صحیح ہو
طالبان اور ایم کیو ایم میں ان دونوں کے بارے میں ہر خبر کو مترادف ہی سمجھتا ہوں
دونوں کا کام ایک ہے بس طریقہ واردات الگ ہے مقاصد ایک ہیں نام الگ ہیں
میرے مطابق:
طالبان ملک میں اپنا ’’شرعئی نظام ‘‘ نافذ کرنا چاہتے ہیں
طالبان ملک بھر میں لڑکیوں کے اسکولوں کو دھماکے سے اڑا کر انہیں تعلیم سے محروم کرنا چاہتے ہیں
طالبان ملک بھر کو نوجوانوں کو باریش بنا کر خود کش جیکٹ پہنوانا چاہتے ہیں۔
طالبان القائدہ سمیت دنیا بھر کی جہادی قوتوں کے ساتھ مل کر معصوموں کا قتل عام کرنا چاہتے ہیں
طالبان ملک میں ترقی کے بجائے ہم سب کو غار کے دور میںواپس لے جا نا چاہتے ہیں۔
طالبان ریاست کے کسی آئین، قانون اور عدالت کو نہیں مانتے
طالبان خواتین کو شٹل کاک برقعے میںگھر میں بٹھا کر ان سے لونڈی کا کام لینا چاہتے ہیں۔
یہ چند ایک مقاصد طالبان کے ہیں جو کہ سب کے علم میں ہیں اسلئے یہاں لکھ دئے ، اب ذرا جو قدرے مشترک آپ کو دکھائی دی ہے اس سے بھی احباب کو آگاہ کردیجئے بڑی مہربانی ہوگی، اور اگر کوئی مناسب جواب نہیں ہے اس سلسلے میں توجو یہ اسٹیٹمنٹ داغا ہے آپ نے اس کی تصحیح فرمالیجئے، یوں عوام کے مینڈیٹ کی توہین نہ کیجئے اور سیب اور مالٹے کےفرق کو سمجھئے ،شاہد مسعود نما اس طرح کا بے تکا تقابلی تجزیہ فرمانے سے گریز کیجئے مستقبل میںشرمندگی سے بچ جائیں گے۔ پیشگی معذت الفاظ کچھ سخت ہو گئے ہیں لیکن شاید اسکی ضرورت تھی۔