کاشفی
محفلین
غزل
(کنور اخلاق محمد خاں شہریار - علیگڑھ، ہندوستان)
حوصلہ دل کا نکل جانے دے
مجھ کو جلنے دے، پگھل جانے دے
آنچ پھولوں پہ نہ آنے دے مگر
خس و خاشاک کو جل جانے دے
مدتوں بعد صبا آئی ہے
موسم دل کو بدل جانے دے
چھا رہی ہیں جو مری آنکھوں پر
ان گھٹاؤں کو مچل جانے دے
تذکرہ اُس کا ابھی رہنے دے
اور کچھ رات کو ڈھل جانے دے
(کنور اخلاق محمد خاں شہریار - علیگڑھ، ہندوستان)
حوصلہ دل کا نکل جانے دے
مجھ کو جلنے دے، پگھل جانے دے
آنچ پھولوں پہ نہ آنے دے مگر
خس و خاشاک کو جل جانے دے
مدتوں بعد صبا آئی ہے
موسم دل کو بدل جانے دے
چھا رہی ہیں جو مری آنکھوں پر
ان گھٹاؤں کو مچل جانے دے
تذکرہ اُس کا ابھی رہنے دے
اور کچھ رات کو ڈھل جانے دے