حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات

زرقا مفتی

محفلین
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب آچکے ہیں اور اگلے ہفتے تک مذاکرات مکمل کرکے کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش ہوگی۔

اسلام آباد میں حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہاں سے بات ٹوٹی تھی وہیں سے مذاکرات ہوئے اور جو ماضی میں چیزیں طے ہوئی تھیں اس پر اتفاق ہوا جب کہ ٹرم آف ریفرنس پر بھی خاطر خواہ پیشرفت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے مذاکرات کو جلد حتمی نتیجے تک پہنچائیں اور امید ہے کہ اگلے ہفتے تک معاہدے سے متعلق اچھی خبر دینے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں آج تک جو پیشرفت ہوئی ہے اس پر دونوں پارٹیوں کی قیادت کو بریف کیا جائے گا، معاملے کے حل کے لئے تحریک انصاف بھرپور تعاون کر رہی ہے جس کی بدولت معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب آچکے ہیں اور اگلے ہفتے تک مذاکرات مکمل کرکے کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش ہوگی جب کہ آئندہ ہفتے سے قبل جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ بھی ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں قانون کے مطابق ججز کے علاوہ کوئی شامل نہیں ہوسکتا تاہم کمیشن کی صوابدید ہے کہ وہ جس کو چاہے شامل کرے۔
http://www.express.pk/story/311501/
 

زرقا مفتی

محفلین
x1461305_12506019.jpg.pagespeed.ic.zFvG5_YjyG.jpg

http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2014-12-26&edition=LHR&id=1461305_12506019
 

زرقا مفتی

محفلین
اسلام آباد: تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن سے متعلق حکومتی مسودے کو اطمینان بخش نہیں پایا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات چند دور ہونے کے بعد ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگئے ہیں جس میں دونوں فریقین دھاندلی سے متعلق ایک نکتے پر متفق نہیں ہو پارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان دھاندلی کی تعریف پر مذاکرات آگے نہیں بڑھ رہے جس میں حکومت کی جانب سے دھاندلی کو (ن) لیگ کے خلاف ’’سازش‘‘ سے تعبیر کیا گیا جب کہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ دھاندلی کی تعریف سے سازش کا لفظ نکال دیا جائے کیونکہ غیر تصدیق شدہ ووٹوں کا مطلب ہی دھاندلی ہے تاہم اب فریقین کے درمیان دھاندلی کی تعریف کے نکتے پر اتفاق ہونے کے بعد ہی مذاکرات کا عمل آگے بڑھ سکتا ہے۔

دوسری جانب مذاکرات کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ انتخابی دھاندلی سے متعلق مسودے پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور اسے آل پارٹیز کانفرنس میں بھی تمام جماعتوں سے شیئر کیا گیا تھا تاہم تحریک انصاف کے ساتھ تین پوائنٹس کے علاوہ تمام نکات پر اتفاق ہوگیا ہے اور مذاکرات کل پھر ہوں گے جبکہ اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ آج کی نشست میں کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے بہت پر امید تھا لیکن اپنی توقع کے مطابق گھر نہیں لوٹ رہا تاہم کل پھر نیک نیتی سے مذاکرات ہوں گے اور تمام چیزوں کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے حکومتی مسودے کو اطمینان بخش نہیں پایا لیکن حکومت کے عملی اقدامات کا اعتراف کرتا ہوں اور امید کرتے ہیں کہ حکومت اسی خیرسگالی کے جذبے کے تحت آگے بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاہدے میں تاخیر ہوئی تو یہ مکمل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا اگر حتمی نتیجے تک پہنچنا ہے تو اس کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میں حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنانے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
http://www.express.pk/story/313301/
 

زرقا مفتی

محفلین
اسلام آباد: حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور بے نتیجہ رہا جب کہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ مذاکرات سے کچھ نکلتا دکھائی نہیں دے رہا تاہم حکومتی کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار نے کوئی نہ کوئی حل نکلنے کی امید ظاہر کی ہے۔

تحریک انصاف اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوئے جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنا نکتہ نظر حکومت کو پیش کردیا ہے، میری نگاہ میں یہ گفتگو کی آخری نشت تھی اور اب اسحاق ڈار نے اپنی قیادت سے منظوری لینا ہے۔ انہوں نےکہا کہ حکومتی رہنماؤں نے مزید وقت مانگنے کی کوشش کی لیکن مزید نشستیں سود مند دکھائی نہیں دیتیں اور ہمیں مذاکرات سے کچھ نکلتا دکھائی نہیں دے رہا، تحریک انصاف نے قانون اور آئین کےدائرے میں رہتے ہوئے بے پناہ لچک دکھائی اور اپنا موقف جس انداز میں پیش کرنا تھا کردیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دھاندلی کی تعریف پر کوئی اختلاف نہیں ہے، تحریک انصاف نے تینوں نکات پر اپنےموقف سے آگاہ کردیا ہے، ہم لیگی قیادت سے مشورے کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کو اس سے آگاہ کریں گے اور انہیں اعتماد میں لیں گے اور امید ہے کہ مذاکرات کا کوئی نہ کوئی حل ضرور نکلے گا جب کہ اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے جوڈیشل کمیشن کے مطالبے پر متفق ہیں لیکن اس کو آئین اور قانون کےمطابق رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ایسا نہ ہو کہ کوئی جوڈیشل کمیشن کو عدالت میں چیلنج کردے جب کہ قانونی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ انہیں آئینی و قانونی پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے تجاویز دی جائیں۔
http://www.express.pk/story/314431/
 
Top