زرقا مفتی
محفلین
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب آچکے ہیں اور اگلے ہفتے تک مذاکرات مکمل کرکے کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش ہوگی۔
اسلام آباد میں حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہاں سے بات ٹوٹی تھی وہیں سے مذاکرات ہوئے اور جو ماضی میں چیزیں طے ہوئی تھیں اس پر اتفاق ہوا جب کہ ٹرم آف ریفرنس پر بھی خاطر خواہ پیشرفت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے مذاکرات کو جلد حتمی نتیجے تک پہنچائیں اور امید ہے کہ اگلے ہفتے تک معاہدے سے متعلق اچھی خبر دینے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں آج تک جو پیشرفت ہوئی ہے اس پر دونوں پارٹیوں کی قیادت کو بریف کیا جائے گا، معاملے کے حل کے لئے تحریک انصاف بھرپور تعاون کر رہی ہے جس کی بدولت معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب آچکے ہیں اور اگلے ہفتے تک مذاکرات مکمل کرکے کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش ہوگی جب کہ آئندہ ہفتے سے قبل جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ بھی ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں قانون کے مطابق ججز کے علاوہ کوئی شامل نہیں ہوسکتا تاہم کمیشن کی صوابدید ہے کہ وہ جس کو چاہے شامل کرے۔
http://www.express.pk/story/311501/
اسلام آباد میں حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہاں سے بات ٹوٹی تھی وہیں سے مذاکرات ہوئے اور جو ماضی میں چیزیں طے ہوئی تھیں اس پر اتفاق ہوا جب کہ ٹرم آف ریفرنس پر بھی خاطر خواہ پیشرفت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے مذاکرات کو جلد حتمی نتیجے تک پہنچائیں اور امید ہے کہ اگلے ہفتے تک معاہدے سے متعلق اچھی خبر دینے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں آج تک جو پیشرفت ہوئی ہے اس پر دونوں پارٹیوں کی قیادت کو بریف کیا جائے گا، معاملے کے حل کے لئے تحریک انصاف بھرپور تعاون کر رہی ہے جس کی بدولت معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب آچکے ہیں اور اگلے ہفتے تک مذاکرات مکمل کرکے کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش ہوگی جب کہ آئندہ ہفتے سے قبل جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ بھی ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں قانون کے مطابق ججز کے علاوہ کوئی شامل نہیں ہوسکتا تاہم کمیشن کی صوابدید ہے کہ وہ جس کو چاہے شامل کرے۔
http://www.express.pk/story/311501/