حکومت بتائے وہ وقت کب آئے گا جب کوئی شہری بھوکا نہیں سوئے گا، سپریم کورٹ،

برطرف کرنے کے علاوہ ان کے خلاف کاروائی بھی ہونی چاہئے جناب :)
میں نے اپنے مراسلے میں احتساب کی بات کی ہے۔
کیا آپ چاہتے ہیں کہ عدلیہ ایسے کیس نا سنے؟
کاش آپ کہتے کہ جہاں عدلیہ ایسے کیس سن رہی ہے تو ساتھ ہی لاتعداد کرپٹ سیشن ججوں اور سول ججوں کے احتساب اور اصلاح کی بھی کوشش کرے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
آپ میرا مراسلہ کوئی 45 بار پڑھیں۔ تاکہ آپ کو سمجھ آئے میں نے بات کیا کی ہے۔
اس وظیفے میں تھوڑی رعایت نہیں ہو سکتی ؟ کیوں کہ پینتالیس دانوں کی تو کوئی تسبیح نہیں ہوتی ایسا کریں یا 33 بار کر دیں یا 100 بار:LOL:
 
حکومت اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام نظرآتی ہے: لاہور ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ اشیائے خوردونوش کی فراہمی اور قیمتوں پر کنٹرول حکومتی ذمہ داری ہے مگر حالات سے لگتا ہے حکومت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ پر قابو نہ پانے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے خلاف دائر رٹ درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ فاضل عدالت نے رٹ درخواست میں ڈی سی او لاہور کو آج طلب کرلیا۔ مسٹر جسٹس خالد محمود خان کی عدالت میں درخواست گزار کے وکیل محمد اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے اور ناجائز منافع خوری کیلئے اشیائے خوردونوش کو ذخیرہ کرلیا جاتا ہے جس سے قیمتوں بے تحاشا اضافہ ہو جاتا ہے اور حکومتی مشینری اس ناجائز منافع خوری کو روکنے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات نہیں کرتی، جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اشیائے خوردونوش کی فراہمی اور قیمتوں پر کنٹرول حکومتی ذمہ داری ہے مگر حالات سے لگتا ہے حکومت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ جسٹس خالد محمود نے ریمارکس دئیے ہیں کہ سستے بازار لگانے کا کیا فائدہ اگر چیزیں مہنگی ملتی ہیں، روزہ دار لائنوں میں لگ کر چینی خرید رہے ہوتے ہیں، عوام کو رمضان المبارک کے دوران ذلیل کیا جا رہا ہے، ڈی سی او سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات سے متعلق پوچھا جائے گا۔
 
Top