حاتم راجپوت
لائبریرین
پاکستان کے وزیر|ِعظم نواز شریف نے بے روز گار نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے ’وزیراعظم یوتھ بزنس لون‘ سکیم کا آغاز کر دیا۔
اس سکیم کے تحت ملک کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور فاٹا سمیت ملک بھر میں یہ قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان اور فرسٹ ویمن بینک کے ذریعے ایک لاکھ نوجوانوں کو سالانہ آٹھ فیصد شرح منافع پر رعایتی قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
21 سے 45 سال تک کی عمر کے افراد ایک سے 20 لاکھ روپے تک کے قرضے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
نوجوانوں کو یہ قرضے سات سال کے عرصے کے لیے دیے جائیں گے اور اس میں ایک سال کی رعایتی مدت بھی ہوگی۔
سنیچر کو ’یوتھ بزنس لون‘ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد کے لیے نئی شاہراہیں کھولی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قرضوں کی فراہمی میں مکمل شفافیت ہو گی جس کے لیے مؤثر مانیٹرنگ میکنزم ہو گا تاکہ میرٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔
نواز شریف نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران اس پروگرام کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور پہلے مرحلہ میں ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو قرضہ فراہم کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آٹھ سال میں قرضہ ادا کرنا ہو گا جبکہ پہلے سال کے دوران انھیں کوئی قسط ادا نہیں کرنی ہو گی۔
وزیرِاعظم کے مطابق 50 فیصد قرضہ خواتین کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کے یوتھ بزنس لون کی چیئرپرسن مریم نواز نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود بزنس لون سمیت نوجوانوں کی فلاح کے لیے چھ پروگرام شروع کیے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ اس پروگرام سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
انھوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کے لیے تین شرائط ہیں کہ وہ پاکستانی ہوں، ان کے پاس قومی شناختی کارڈ ہو اور ایک ضمانت دینے والا شخص ہو۔
چیئرپرسن نے کہا کہ قرضوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جانچ پڑتال کا ضروری نظام بھی وضع کیا گیا ہے۔
اس سکیم کے تحت ملک کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور فاٹا سمیت ملک بھر میں یہ قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان اور فرسٹ ویمن بینک کے ذریعے ایک لاکھ نوجوانوں کو سالانہ آٹھ فیصد شرح منافع پر رعایتی قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
21 سے 45 سال تک کی عمر کے افراد ایک سے 20 لاکھ روپے تک کے قرضے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
نوجوانوں کو یہ قرضے سات سال کے عرصے کے لیے دیے جائیں گے اور اس میں ایک سال کی رعایتی مدت بھی ہوگی۔
سنیچر کو ’یوتھ بزنس لون‘ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد کے لیے نئی شاہراہیں کھولی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قرضوں کی فراہمی میں مکمل شفافیت ہو گی جس کے لیے مؤثر مانیٹرنگ میکنزم ہو گا تاکہ میرٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔
نواز شریف نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران اس پروگرام کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور پہلے مرحلہ میں ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو قرضہ فراہم کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آٹھ سال میں قرضہ ادا کرنا ہو گا جبکہ پہلے سال کے دوران انھیں کوئی قسط ادا نہیں کرنی ہو گی۔
وزیرِاعظم کے مطابق 50 فیصد قرضہ خواتین کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کے یوتھ بزنس لون کی چیئرپرسن مریم نواز نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود بزنس لون سمیت نوجوانوں کی فلاح کے لیے چھ پروگرام شروع کیے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ اس پروگرام سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
انھوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کے لیے تین شرائط ہیں کہ وہ پاکستانی ہوں، ان کے پاس قومی شناختی کارڈ ہو اور ایک ضمانت دینے والا شخص ہو۔
چیئرپرسن نے کہا کہ قرضوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جانچ پڑتال کا ضروری نظام بھی وضع کیا گیا ہے۔