فی الوقت تو لوڈ شیڈنگ پر فرق پڑا ہے جس کا ثمر آپ تک بھی پہنچا ہوگا۔ مجھے لگ رہا ہے کہ یہاں بھی مافیا وافیا کہہ کر آخر میں انہی ریٹس پر کام چلا لیا جائے گا۔
چینی مافیا پکڑ لیا یہ وہ سب کے بعد آج چینی 100 سے 110 تک مل رہی مختلف دکانوں سے۔۔
سیالکوٹ سٹی میں کم و بیش دو تین سال سے لوڈ شیڈنگ قریب زیرو ہے۔نون لیگ حکومت میں خواجہ آصف کا حلقہ ہونے کی وجہ سے پہلےتین چار سال ڈیڈ روٹین چار سے چھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ تھی، ایک منٹ بھی شیڈول سے اوپر نہیں کرتے تھے پھر ان کے آخری ایک سال میں زیرو لوڈ شیڈنگ تھی اور اب پی ٹی آئی کی حکومت میں عثمان ڈار کا حلقہ ہونے کی وجہ سے زیرو لوڈ شیڈنگ ہے، میں نے پچھلے دو سال سے یو پی ایس کی بیٹری بھی تبدیل نہیں کی کہ ضرورت ہی نہیں پڑی اور وہ بند پڑا ہے۔ ویسے گیپکو کی ویب سائٹ پر وجہ یہ لکھی ہے کہ اس علاقے میں چونکہ زیرو لائن لاسز ہیں اس وجہ سے زیرو لوڈ شیڈنگ والا علاقہ ہے۔
اصل مصیبت ہم نے 2008 سے 2013 تک کاٹی تھی، پیپلز پارٹی کے دور میں ویسے بھی بجلی کی کمی تھی اور سیالکوٹ کو تو انہوں نے نشانے پر رکھا ہوا تھا۔ بارہ چودہ سولہ گھنٹے بجلی بند ہوتی تھی وہ بھی بغیر کسی شیڈول کے، تن بدن میں آگ اس وقت لگتی تھی جب گجرات کے لوگ کہتے تھے (ق لیگ کے چوہدریوں کی وجہ سے) کہ لوڈ شیڈنگ کس چڑیا کا نام ہے۔
باقی آپ کی بات درست ہے، میں تو اس بات کو بھی صارفین کی کامیابی سمجھوں گا کہ اگر اگلے چند سال میں بجلی کی قیمت یہی برقرار رہتی ہے۔ آپ کچھ برس کے اپنے پرانے بل دیکھ لیں، قریب قریب اتنی ہی یونٹس استعمال کرنے کے باوجود ہر سال بل میں دس پندرہ بیس فیصد کا اضافہ ہو جاتا ہے۔