اقبال جہانگیر
محفلین
حکومت کا طالبان کیساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں باقاعدہ منظوری متوقع
09 جون 2014 (13:16)
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے جس کی باقاعدہ منظوری قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں متوقع ہے جبکہ آپریشن کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔
انتہائی باخبر ذرائع نے بتایاکہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات اور کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے باقاعدہ ذمہ داری قبول کیے جانے کے بعدحکومت نے بات چیت کا سلسلہ ختم کرنے کافیصلہ کرلیاہے اور اِس بارے رواں ہفتے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیاگیاہے جس کی صدارت وزیراعظم نوازشریف کریں گے ۔ بتایاگیاہے کہ طالبان کی طرف سے عسکری اداروں اور اہم اثاثوں پر حملوں کے بعد مذاکرات کا آپشن ختم ہوگیاہے اورا ب آپشن بی پر عمل درآمد کیاجائے گاجس کا سرکاری طورپر بھی قبائلیوں کو عندیہ دیدیاگیاہے ۔
ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ ممکنہ آپریشن کیلئے روس سے جدید گن شپ ہیلی کاپٹر منگوائے جارہے ہیں جن کا آرڈر بھی دے دیاگیاہے اور وہ جلد پاکستان پہنچ جائیں گے ۔بتایاگیاہے کہ مسلح افواج کو مستقبل قریب میں مسلح افواج کوملنے والے ایم آئی 35ہیلی کاپٹر کوبرا سے موثر کارروائی کرسکتے ہیں اور کامیاب آپریشن کے بعد بحفاظت اپنے اڈے پر واپس آسکتے ہیں ۔ذرائع نے یہ بتایاکہ نیٹو اور ایساف فورسز کو آپریشن سے متعلق اعتماد میں لے لیاگیا ہے اور دہشتگردوں کی سرحد پار نقل و حرکت روکنے کے لیے نیٹو افواج سے بھی مدد لیے جانے کاامکان ہے ۔
ذرائع کاکہناتھاکہ حالیہ واقعات کے بعد اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان کے ٹھکانوں کو ختم کردیاجائے ، عسکری ادارے بھی واضح کرچکے ہیں کہ اب مذاکرات کا راستہ چھوڑکرعملی اقدامات کریں ۔ اجلاس میں ملک کی اندرونی سلامتی کی بگڑی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیاجائے گا اورآئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔ ڈان نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان میں آپریشن کی تمام تیاریاں مکمل ہیں ، مسلح افواج اپنی پوزیشنوں پر موجود ہیں جبکہ مقامی عمائدین کو تاحال باقاعدہ اعتماد میں نہیں لیاگیا تاہم آپریشن کا عندیہ دیدیاگیاہے ، سوات جیسی صورتحال ہے ۔
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ تمام جماعتیں راست اقدام پر متفق ہیں ، جو پاکستان کی سلامتی پر ہاتھ اُٹھائے گا، کاٹ دیاجائے گا۔
http://dailypakistan.com.pk/national/09-Jun-2014/110958
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں باقاعدہ منظوری متوقع
09 جون 2014 (13:16)
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے جس کی باقاعدہ منظوری قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں متوقع ہے جبکہ آپریشن کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔
انتہائی باخبر ذرائع نے بتایاکہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات اور کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے باقاعدہ ذمہ داری قبول کیے جانے کے بعدحکومت نے بات چیت کا سلسلہ ختم کرنے کافیصلہ کرلیاہے اور اِس بارے رواں ہفتے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیاگیاہے جس کی صدارت وزیراعظم نوازشریف کریں گے ۔ بتایاگیاہے کہ طالبان کی طرف سے عسکری اداروں اور اہم اثاثوں پر حملوں کے بعد مذاکرات کا آپشن ختم ہوگیاہے اورا ب آپشن بی پر عمل درآمد کیاجائے گاجس کا سرکاری طورپر بھی قبائلیوں کو عندیہ دیدیاگیاہے ۔
ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ ممکنہ آپریشن کیلئے روس سے جدید گن شپ ہیلی کاپٹر منگوائے جارہے ہیں جن کا آرڈر بھی دے دیاگیاہے اور وہ جلد پاکستان پہنچ جائیں گے ۔بتایاگیاہے کہ مسلح افواج کو مستقبل قریب میں مسلح افواج کوملنے والے ایم آئی 35ہیلی کاپٹر کوبرا سے موثر کارروائی کرسکتے ہیں اور کامیاب آپریشن کے بعد بحفاظت اپنے اڈے پر واپس آسکتے ہیں ۔ذرائع نے یہ بتایاکہ نیٹو اور ایساف فورسز کو آپریشن سے متعلق اعتماد میں لے لیاگیا ہے اور دہشتگردوں کی سرحد پار نقل و حرکت روکنے کے لیے نیٹو افواج سے بھی مدد لیے جانے کاامکان ہے ۔
ذرائع کاکہناتھاکہ حالیہ واقعات کے بعد اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان کے ٹھکانوں کو ختم کردیاجائے ، عسکری ادارے بھی واضح کرچکے ہیں کہ اب مذاکرات کا راستہ چھوڑکرعملی اقدامات کریں ۔ اجلاس میں ملک کی اندرونی سلامتی کی بگڑی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیاجائے گا اورآئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔ ڈان نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان میں آپریشن کی تمام تیاریاں مکمل ہیں ، مسلح افواج اپنی پوزیشنوں پر موجود ہیں جبکہ مقامی عمائدین کو تاحال باقاعدہ اعتماد میں نہیں لیاگیا تاہم آپریشن کا عندیہ دیدیاگیاہے ، سوات جیسی صورتحال ہے ۔
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ تمام جماعتیں راست اقدام پر متفق ہیں ، جو پاکستان کی سلامتی پر ہاتھ اُٹھائے گا، کاٹ دیاجائے گا۔
http://dailypakistan.com.pk/national/09-Jun-2014/110958