حکومت کو تحریک طالبان کے علاوہ دیگر تنظیموں سے بھی بات کرنی چاہئے، فضل الرحمان

حکومت کو تحریک طالبان کے علاوہ دیگر تنظیموں سے بھی بات کرنی چاہئے، فضل الرحمان

اسٹاف رپورٹ

ملتان : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک طالبان سب سے بڑی تنظیم نہیں، عسکریت پسندوں کی اس سے بڑی تنظیمیں بھی موجود ہیں، حکومت کو ان سے بھی بات کرنی چاہئے تھی۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں، مذاکرات کیلئے حکومت نے کوئی مکینزم بنایا ہے تو خواہش ہے وہ کامیاب ہو، فوج مذاکرات میں شریک نہیں ہورہی تو روایات بھی یہی ہیں، معاملے میں فوج کی رائے ضرور لی جاسکتی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ طالبان کے ساتھ عسکریت پسندوں سے بھی بات کرنا چاہئے تھی، حکومت میں شمولیت اور پھر باہر نکلنا بچوں کا کھیل نہیں۔

http://urdu.samaa.tv/pakistan/19-Mar-2014/13442
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
ملتان : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک طالبان سب سے بڑی تنظیم نہیں، عسکریت پسندوں کی اس سے بڑی تنظیمیں بھی موجود ہیں، حکومت کو ان سے بھی بات کرنی چاہئے تھی۔

http://urdu.samaa.tv/pakistan/19-Mar-2014/13442

جی بالکل۔ جیسے جماعت اسلامی، جمیعت علما اسلام، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ وغیرہ۔ یہ پورا اسلامی عسکری جماعتوں کا ہی تو ایک ٹولہ ہے جو کبھی اسلامی جہادی اور کبھی اسلامی دہشت گردوں کا روپ دھار لیتے ہیں!
 
حکومت نےایک لکیر کھینچ دی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ جو گروپ بات چیت پر آمادہ ہوگا اس سے بات چیت ہوگی اور جو لوگ ریاست کے مدمقابل کھڑے ہوں گے ان کیخلاف فوجی آپریشن ہوگا.طالبان سے مذاکرات کے عمل کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ مذاکراتی عمل کے نتیجے میں طالبان کے بیشتر اور بااثر گروپ Neutralise معتدل ہوجائیں گے اور لڑائی پر آمادہ طالبان گروپوں کو تنہا کیا جاسکے گا اگر طالبان گروپوں میں تقسیم ہوتے ہیں تو اس کا منطقی فائدہ حکومت کوہوگا ۔حکومتی حلقوں کاکہنا ہے کہ مذاکراتی سلسلہ شروع ہونے سے دھماکوں میں 50 فیصد کمی ہوگئی ہے اور اگرطالبان گروپوں میں مزید تقسیم ہوتی ہے تو اس سے امن کی کوششوں کو فائدہ ہوگا نواز عمران ملاقات نے سیاسی منظرنامے میں کئی گہرے اثرات مرتب کئے ہیں اس ملاقات سے جہاں مذاکراتی عمل کو تقویت ملی وہاں ان عناصر کو ناکام کرنے کی کوشش بھی تھی جو تشدد کے حامی ہیں اورمذاکراتی عمل کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

............................................................................

خیبر ایجنسی میں انسداد پولیو مہم ملتوی

http://awazepakistan.wordpress.com
 
Top