حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لے لیا، ابھی ابتدا ہے، مزید حملے کرینگے، طالبان کی د ھمکی، کراچی ای

حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لے لیا، ابھی ابتدا ہے، مزید حملے کرینگے، طالبان کی د ھمکی، کراچی ایئرپورٹ پر 12 طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ

اسلام آباد(آن لائن)کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کراچی ایئرپورٹ حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں کئی سیکورٹی اہلکاروں کو شہید کیا گیا اور 12 طیارے تباہ کر دیئے گئے،حملہ پاکستانی حکومت کے لئے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لے اور مذاکرات کو سیاسی اور جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے باز رہے، تحریک طالبان پاکستان اب بھی سنجیدگی اورمکمل اختیار کے ساتھ کیے جانے والے مذاکرات سے انکار نہیں کریگی۔ تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان شاہداللہ شاہد نے میڈیا کو ای میل کئے گئے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئےکہا کہ حملہ ابھی ابتدا ہے اور مزید حملے کریں گے، کراچی ائیر پورٹ پر حملہ پاکستانی حکومت کےلیے پیغام ہے کہ طالبان ابھی زندہ ہیں اور ان کے لوگوں کو مارنے کا جواب دیا جائے گا، ائیر پورٹ پر حملہ افغان سرحد کے قریب طالبان کے ٹھکانوں کو فوجی فضائی حملوں میں تباہ کرنے کا انتقام ہے ۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=206887
 
آج انسانیت کو دہشت گردی کے ہاتھوں شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہےاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔

دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں۔ انتہا پسند داخلی اور خارجی قوتیں پاکستان میں سیاسی اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کی کو ششیں کر رہی ہیں .خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. خودکشی کے بارے میں اسلامی تعلیمات کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ فعل حرام ہے۔ اِس کا مرتکب اللہ تعالیٰ کا نافرمان اور جہنمی ہے.

’’اور اپنے ہی ہاتھوں خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو، اور صاحبان احسان بنو، بے شک اﷲ احسان والوں سے محبت فرماتا ہے. ۔ البقرة، 2 : 195

اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور اس میں انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی برائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔بدلہ لینا،پشون ولی کا حصہ تو ہو سکتا ہے مگر جہاد نہ ہے۔جہاد اللہ کے راستہ میں خدا کی خشنودی کے لئے کیا جاتا ہے،طالبان کی تمام کاروائیاں دہشت گردی کے زمرہ میں آتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالبان نےجناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرحملے کی ذمہ داری قبول کر لی
https://awazepakistan.wordpress.com
 
Top