ام اویس

محفلین
حیاتیات لفظ حیات یعنی زندگی سے نکلا ہے جسے عموماً بائیلوجی اور بیالوجی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ بائیولوجی دو یونانی الفاظ سے مل کر بنا ہے بائی اوس (bios) اور لوگوس (logos) بائی اوس کا مطلب "زندگی" ہے اور لوگوس کا مطلب سوچنا اور وجہ تلاش کرنا یا مطالعہ کرنا ہے ۔فطرت کو سمجھنے اور اسکی تعریف کرنے کی لئےضروری ہے کہ جانداروں کی ساخت (Structures)، افعال (functions) اور دوسرے متعلقہ پہلوؤں کا مطالعہ کیا جائے۔
حیاتیات یا بائیولوجی سائنس کی شاخوں میں سے انتہائی اہم شاخ ہے جیسا کہ آپ جانتے ہیں اجسام دو قسم کے ہیں ایک زندہ اور جاندار دوسرے بے جان۔ الله خالق و مالکِ کائنات نے ہماری اس دنیا میں ہم انسانوں کے علاوہ بھی جانداروں کی بے شمار اقسام پیدا کی ہیں۔ اپنے اردگرد دیکھیے جانور، پرندے، کیڑے مکوڑے یہانتک کہ پودے بھی جان دار ہیں ہر وہ چیز جو بڑھ اور پھل پھول سکتی ہے، اپنی نسل بڑھا سکتی ہے اور جس میں روح یا زندگی ہے وہ جاندار کہلاتی ہے۔ علم حیاتیات میں انہی جانداروں حیوانیات و نباتات کی جسمانی ساخت اور ان کے طبعی و فطری احوال پر بحث کی جاتی ھے۔
حیاتیات زندگی کا سائنسی مطالعہ ہے۔یہ ایک فطری سائنس ہے جس کا وسیع دائرہ کار ہے لیکن اس کے متعدد متحد موضوعات ہیں جو اسے ایک واحد اور مربوط فیلڈ بناتے ہیں۔ مثال کے طور پر، تمام جاندار ایسے خلیات پر مشتمل ہوتے ہیں جو جینز میں موجود موروثی معلومات پر مشتمل ہیں، جو آنے والی نسلوں میں منتقل ہو جاتی ہیں۔ ایک اور بڑا موضوع ارتقاء ہے، جو زندگی کی وحدت اور تنوع کی وضاحت کرتا ہے۔ اسی طرح توانائی کا استعمال جو زندگی کے لیے بھی اہم ہے کیونکہ توانائی جانداروں کو حرکت، نشوونما اور ایک حالت سے دوسری میں منتقل کرتی ہے جس سے جاندار اپنے اندرونی نظام کو درست کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
علم حیاتیات یا بائیولوجی میں کرہ ارض پر پائے جانے والے تقریبا ساڑھے بارہ لاکھ حیوانات و نباتات کی جسمانی ساخت کا مطالعہ مختلف حیثیتوں سے کیا جاتا ھے پھر انہیں چند باہمی مشترکہ خصوصیات کے لحاظ سے بہت سے درجوں میں تقسیم کیا جاتا ھے۔
علم حیاتیات کے ماہر اسی تقسیم کے تحت متعدد سطحوں پر زندگی کا مطالعہ کرتے ہیں۔سیل کی مالیکیولر بائیولوجی سے لے کر پودوں اور جانوروں کی اناٹومی اور فزیالوجی، اور آبادی کے ارتقاء تک۔ یہی وجہ ہے کہ حیاتیات کے اندر متعدد ذیلی مضامین ہیں، جن میں سے ہر ایک کی وضاحت ان کے تحقیقی سوالات کی نوعیت اور ان کے استعمال کردہ آلات سے ہوتی ہے۔ دوسرے سائنسدانوں کی طرح، ماہرین حیاتیات مشاہدات کرنے، سوالات کرنے، مفروضے پیدا کرنے، تجربات کرنے اور اپنے اردگرد کی دنیا کے بارے میں نتائج اخذ کرنے کے لیے سائنسی طریقے استعمال کرتے ہیں۔
زمین پر زندگی، جو کہ 3.7 بلین سال پہلے نمودار ہوئی، بے شمار اقسام میں بَٹی ہوئی ہے۔ ماہرین حیاتیات نے زندگی کی مختلف شکلوں کا مطالعہ کرنے اور ان کی درجہ بندی کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایک سیل پر مشتمل مائیکروسکوپک یک خلوی جانداروں مثلا بیکٹیریا سے لے کر ملٹی سیل جانداروں جیسے فنگس، پودوں اور جانوروں تک۔ یہ مختلف جاندار ایک ماحولیاتی نظام کے حیاتیاتی تنوع میں حصہ ڈالتے ہیں، جہاں وہ اپنی زندگی اور موت کے ذریعے غذائی اجزاء اور توانائی کی سائیکلنگ میں خصوصی کردار ادا کرتے ہیں۔
حیاتیات ایک وسیع علم ھے اس کی بہت سی شاخیں ھیں اور ہر شاخ خود ایک سائنس بن چکی ہے جس کی بدولت سائنسی علوم نے ترقی کی منازل طے کیں اور جدید خطوط پر استوار ھوا ھے۔علم حیاتیات کو جاننے کے لیے اس کی شاخوں پر غور کر لیا جائے تو ذہن اس علم کے بنیادی حقائق کا تصور کر سکتا ہے۔
بائیولوجی یا علم حیاتیات کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
علم نباتات جسے باٹنی کہا جاتا ہے۔
اس میں پودوں کی ساخت اور ان کے مختلف حصوں کے بارے میں تحقیق کی جاتی ہے
علم حیوانات جسے زولوجی کا نام دیا گیا ہے
اس میں جانوروں کی ساخت اور ان کی کارکردگی پر تحقیق کی جاتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ انسان کو بھی اسی حصے میں شمار کیا جاتا ہے
مائکرو بایولوجی
مائکرو بایولوجی خوردبینی جانداروں کا مطالعہ ہے، جیسے بیکٹیریا، وائرس وغیرہ۔
زندگی کے تمام پہلوؤں کا علم حاصل کرنے کے لئے اس تقسیم کو مزید شاخوں میں بانٹا جاتا ہے جن کے نام سے ہی ان کا کام واضح ہے۔
مورفولوجی
مارفولوجی میں مختلف جانداروں اور ان کے ظاہری حصوں کی شناخت کی جاتی ہے یعنی یہ شاخ جانداروں کی شکل اور ساخت کے مطالعہ سے متعلق ہے۔
اناٹومی
جانداروں کی اندرونی ساخت کے مطالعہ کو اناٹومی کہا جاتا ہے۔ اس میں ٹشوز اور اعضاء کے متعلق بحث کی جاتی ہے۔ جانوروں اور پودوں کے مختلف خلیوں کی اشکال اور ان کی بیرونی اور اندرونی ساخت کا تفصیلی مطالعہ کیا جاتا ہے اس میں خلیوں کے بننے ان کے بڑھنے اور ان کے ختم ہونے، نہ ہونے وغیرہ پر تحقیق کی جاتی ہے
ہسٹولوجی
ٹشوز کے خوردبینی مطالعہ کو ہسٹولوجی کہا جاتا ہے۔
سیل بائیولوجی
خلیات اور خلیے کے اعضاء کی ساخت اور افعال کا مطالعہ سیل بائیولوجی کہلاتا ہے۔ یہ شاخ سیل ڈویژن کے مطالعہ سے بھی متعلق ہے۔
فزیالوجی
فزیالوجی میں جانوروں اور پودوں کے اجسام کے مختلف حصوں کی کار کردگی کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔
ایمبریالوجی
یہ ایک نئے فرد میں جنین کی نشوونما کا مطالعہ ہے۔ جس میں جانوروں میں انڈے سے لے کر بچہ بننے تک اور پودوں میں پھول سے لے کر بیج بننے تک کے مختلف درجوں کے بارے میں علم حاصل کیا جاتا ہے۔
ایکالوجی
ایکالوجی میں مختلف جانوروں کے باہمی تعلقات اور مل جل کر رہنے وغیرہ پر تحقیق کی جاتی ہے
ٹیکسا نومی
یہ گروپوں اور ذیلی گروپوں میں جانداروں کے نام اور درجہ بندی کا مطالعہ ہے۔ جانداروں کو ایک دوسرے سے مشابہت کی بنا پر شناخت کرنے اور پھر ان کی جماعت بندی کرنے کے علم کو ٹیکسانومی کہا جاتا ہے
جینیٹکس
جین کا مطالعہ اور وراثت میں ان کے کردار کو جینیات کہا جاتا ہے۔ وراثت کا مطلب ایک نسل سے دوسری نسل میں کرداروں کی منتقلی ہے،نسل در نسل منتقل ہونے والی خصوصیات کا علم جنیٹکس کہلاتا ہے۔
پیلیونٹولوجی
یہ فوسلز کا مطالعہ ہے۔ زندگی کی کچھ اقسام موجودہ دنیا سے ختم ہو چکی ہیں لیکن دنیا کے کسی نہ کسی حصے سے ان کی باقیات مل جاتی ہیں انہیں فوسل کہتے ہیں۔ معدوم حیاتیات کی باقیات کے مطالعے کو پیلیونٹولوجی کا نام دیا گیا ہے۔
انوائرنمنٹل بائیولوجی
ماحولیات سے متعلق علم جو حیاتیات اور ان کے ماحول کے مابین تعاملات کے مطالعہ سے متعلق ہے۔
بائیو ٹیکنالوجی
یہ بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود کے لیے مادہ بنانے کے لیے جانداروں کے عملی اطلاق سے متعلق ہے۔
سوشل بائیولوجی
یہ شاخ ان جانوروں کے سماجی رویے کے مطالعہ سے متعلق ہے جو سماجیات بناتے ہیں۔
پیراسیٹولوجی
یہ شاخ پیراسائٹس کے مطالعہ سے متعلق ہے۔
بائیو ٹیکنالوجی
حیاتیات سے متعلق ٹیکنالوجی کا مطالعہ۔
امیونولوجی
تمام جانداروں میں مدافعتی نظام کا مطالعہ۔
اینٹومولوجی
اینٹومولوجی کیڑوں اور حشرات کا مطالعہ ہے۔
فارماکولوجی
ادویات کی شاخ جس کا تعلق ادویات کے استعمال، اثرات اور عمل کے طریقوں سے ہے۔
 

ام اویس

محفلین
IMG-8258.jpg
 
Top