حیدرآباد میں دریائےسندھ کا سیلابی پانی

حیدرآباد میں اس وقت بہت اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ محکمہ آبپاشی کے حکام کے مطابق کوٹری بیراج میں مسلسل دو روز تک پانی کی سطح مزید بلند ہوگی۔ دریائے سندھ کے اطراف کچے کے تمام علاقے پہلے ہی زیرآب آچکے ہیں۔

میں نے آج حیدرآبادکے علاقے لطیف آباد کوہسار میں دریائے سندھ کا نظارہ ایسی جگہ سے کیا جہاں میرے تین اطراف میں سیلابی پانی تھا ۔ سیلابی پانی کی کافی تیز اور خطرناک رفتار سے بہہ رہا تھا۔کوہسار کے زرعی علاقوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔جس سے کاٹن کی چھوٹی چھوٹی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔

تصاویر کل شئیر کروں گا۔
 
میرے پوائنٹ آف ویو سے
سیلابی پانی نے ملک بھر میں بہت نقصان پہنچایا مگر اس کے دو فائدے یہ ہوئے کہ وہ قبضہ مافیا جس نے دریائے سندھ میں قبضے کرکے فصلیں اگانا شروع کردی تھیں ان کا صفایا ہو گیا اور اندرون سندھ میں کچے کے علاقوں سے ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کا صفایا ہو گیا۔
 

وجی

لائبریرین
جناب یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ سیلاب سے کوئی فائدہ ہوا ہے
صرف ایک فائدہ ہوگا اس سیلاب کا وہ یہ کہ اگلے سال فصل اچھی ہوگی اسکی وجہ یہ ہے کہ سیلاب اپنے ساتھ مٹی بھی لاتا ہے اور یہ مٹی پاکستان کے کئی اچھی علاقوں کی ہوتی ہے اور کافی اچھی اور ذرخیر مٹی تصور کی جاتی ہے وہ مٹی تقریبا تمام سیلابی علاقوں میں پانی اترجانے کے بعد فصل والی زمین میں بیٹھ جائے گی اور اس کا فائدہ اس زمین کو ہوگا
رہی نقصان والی بات تو یہ صاحب کچھ کہ رہے ہیں یہ بھی سن لیں سب سے آخری مخبری
 

شمشاد

لائبریرین
سیلاب سے مجموعی طور پر نقصان ہی ہوتا ہے اور وہ بھی غریب غربا کو جن کی جمع پونجی مکان دکان سب سیلاب کی نذر ہو جاتے ہیں۔ فائدہ اگر ہوتا ہے تو ان لوگوں کو جن کا سیلاب میں ایک تنکا بھی نہیں بہتا، اور امداد نام پر بہت سارا مال سمیٹ لیتے ہیں۔
 
Top