حیدر آباد: پولیس پر حملہ، 3 اہلکار ہلاک

حیدر آباد: پولیس پر حملہ، 3 اہلکار ہلاک
ڈان اردو تاریخ اشاعت 07 جولائ, 2014

53b9a63fc8469.jpg

53b9a63fc8469.jpg

فائل فوٹو
حیدرآباد: لطیف آباد میں پولیس موبائل پر فائرنگ سے تین اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گئے۔

ڈان نیوز حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد نمبر سات میں نامعلوم ملزمان نے تھانہ اے سیکشن کی موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

چاروں اہلکاروں کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا مگر ان میں سے تین دوران علاج ہلاک ہو گئے جبکہ ایک زخمی اہلکار کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

فائرنگ کے وقت تینوں اہلکاروں نے بچاؤ کے لئے فراہم کی گئی بلٹ پروف جیکٹ پہننے کے بجائے موبائل میں رکھی ہوئی تھی۔

ڈی آئی جی حیدرآباد ثنا اللہ عباسی نے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں پر حملہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضربِ عضب کا ردعمل ہو سکتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے حیدرآباد میں پولیس پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں
http://urdu.dawn.com/news/1006746/
 
حیدرآباد : دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی
07 جولائی 2014 (12:52)
news-1404719476-8555.jpg

حیدر آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 3 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 7 میں گزشتہ روز پولیس موبائل پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے 3 اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن حیدر آباد میں ادا کی گئی۔اس موقع پر اعلی پولیس افسران اور حکومتی ارکان بھی شریک تھے۔ نماز جنازہ کے بعد پولیس اہلکاروں کی میتیں تدفین کے لئے ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کر دی جائیں گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لطیف آباد نمبر 7 میں 3 موٹر سائیکلوں پر سوار 6 مسلح ملزمان نے پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 4 اہلکار اور ایک راہ گیر شدید زخمی ہو گیا۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیون کو فوری طور پر بھٹائی ہسپتال منتقل کیا اور پھر ابتدائی طبی امداد کے بعد زخمیوں کو علاج کے لئے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 3 پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل جاں بحق ہو گئے تھے۔
http://dailypakistan.com.pk/hyderabad/07-Jul-2014/120476
 
خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشتگرد ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں. ان دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔

علمائے اسلام ایسے جہاد اور اسلام کو’’ فساد فی الارض ‘‘اور دہشت گردی قرار دیتے ہیں جس میں اپنے مخالف علماء ومشائخ کے گلے کاٹیں جائیں ،بے گناہ لوگوں حتی کہ عورتوں اور سکول کے بچوں کو بے دردی کیساتھ شہید کیا جائے ،لڑکیوں کو گھروں سے اٹھا کر ان سے جبراً نکاح کیا جائے، جس میں اسلامی سٹیٹ کو تباہ اور بے گناہوں کو شہید کرنے کیلئے خود کش حملہ آوروں کو جنت کے ٹکٹ دیئے جائیں، جس میں جہاد فی سبیل اللہ کی بجائے جہاد فی سبیل غیر اللہ ہو، جس میں مساجد اور مزارات اولیاء پر بم دھماکے کر کے نمازیوں اور قرآن خوانی کرنے والوں کو بے دردی کیساتھ شہید کیاجائے۔انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں۔دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔
................................................................................................
کراچی میں طالبان گروپس

https://awazepakistan.wordpress.com
 
Top