تعارف خادم ادب

:)غلطیوں کے لئے معزرت خواہ ہوں
مسئلہ یہ ھے بھائی محب کہ ساری زندگی ایسی طرح لاپرواھی سے کٹی ھے ۔پابندیوں سےھر پشتون سخت گھبراتا ھے۔

اگر کسی پشتون سے کہہ دیا جائے کہ اتنی رقم دو ورنہ تمہیں مارینگے تو وہ کبھی بھی نہیں دیگا اور اگر یہ کہا جائے کہ تمھیں قید کرینگے، تو منہ مانگی رقم دینگے(بشرط رقم ھو انکے پاس ھو;) )

رضوان بھائی تو صحراوی رہ چکے ھیں۔اللہ نے شائد انکی سزا معاف کی ھے۔:)

ارے صاحب معذرت کیسی ، یہ تو ازراہ تفنن میں نے کہا ہے ۔

بات آپ کی بجا ہے اور رضوان کی سزا کے متعلق آپ نے اندازہ غلط لگایا ہے ان کی سزا کا ایک دور ختم ہوا ہے اور دوسرا شروع۔ ;)
 

محمد وارث

لائبریرین
السلام علیکم اور خوش آمدید فیروز آفریدی صاحب۔

معذرت خواہ ہوں کہ مصروفیت کی وجہ سے لیٹ ہوگیا، ویسے مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ بالآخر آپ نے اپنا تعارف کروا ہی دیا۔

احبابِ محفل کے ساتھ شیئر کرتا چلوں کہ آفریدی صاحب نے اپنا تعارف مجھ سے بہت پہلے کروا دیا تھا، لیکن محفل پر تعارف کیلیے رضامند نہیں تھے، میرے اصرار پر انہوں نے رحمان بابا کا یہ شعر بھیج کر مجھے لاجواب کردیا۔

ھر بلبل بہ د صفت کڑے کہ تہ گل شوے
د خپل زان صفت پہ خپلہ سہ پکار دے۔

اگر تیرے اندر پھول والی حیثت ہے تو سارے بلبل خود تعریف کریں گے۔

آفریدی صاحب کا کچھ اور تعارف میں کروا دوں کہ، قطر اور پشاور کے ادبی حلقوں میں کافی فعال اور مقبول ہیں۔ پشتو کے کافی گلوکاروں نے انکا کلام گایا ہے۔ ملک کے بڑے ادیبوں، جیسے عطا الحق قاسمی صاحب، سے انکے دوستانہ تعلقات ہیں۔

اور جب پشاور تشریف لاتے ہیں تو پشتو ادب کی معروف تنظیم، اباسین آرٹ اکیڈیمی آپ کے ساتھ ادبی شام منانے کا اہتمام بھی کرتی ہیں۔

ایک دفعہ پھر خوش آمدید آفریدی صاحب، امید ہے محفل پر آپکا وقت خوش گوار گزرے گا۔

۔
 

Dilkash

محفلین
ًمحمد وارث بھائی۔۔بہت بہت شکریہ۔

رب تعالٰی سے اپکی کامیابی کا طالب ھوں۔
 

Dilkash

محفلین
ھائے محب بھائی۔

اپنی مٹی بہت ہی پیاری ھے ،مگر ھماری نصیب میں شاید نہیں۔

اپنے ایک پشتو شعر کا ترجمہ پیش خدمت ھے

زندگی کے لمحے بڑی قیمت چکھا کر ملے ھیں۔
رب سائیں کسی اور کو میری طرح عمر کی سودے میں اتنا گھاٹے میں نہ رکھے۔
 

Dilkash

محفلین
فارسی میں اپکو دعا دی ھے ۔

جو دیہات میں لوگ رھتے ھیں عموماً وھی لوگ سلام کے جواب میں یہی کہتے ھیں یا خوش با شی کہتے ھیں۔

جزاک اللہ
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
:rolleyes: اسکا مطلب مجھے کون سمجھائے گا :confused:


اضافہ :


دستِ شُما درد نہ کُند

دست = ہاتھ
شُما = آپ
درد = درد
نہ کُند = نہ کرے

دستِ شُما = آپ کا ہاتھ

دستِ شُما درد نہ کُنَد = آپ کا ہاتھ درد نہ کرے (یہ اس کا لفظی مطلب ہے جبکہ معنوی لحاظ سے اسے رسمی طور پر دعا دینا یا اپنی جانب سے دوسرے کے لئے نیک خواہش کا اظہار کرنا وغیرہ )

دستِ شُما درد نہ کُنَد ۔۔۔۔۔۔۔ (اس طرح لکھا جاتا ہے)

دستِ شُما درد نہ کُنہ (کُنے) ۔۔۔۔۔۔ اس طرح بولا جاتا ہے


بوچھی ۔۔۔ فارسی میں اس کا شُمار کثرت سے ہے۔ یہ دراصل رسمی طور پر بولا یا کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر اس وقت جب آپ کسی کے لئے کچھ کریں ، کوئی کام کر دیں ، کوئی نیکی کر دیں یا کچھ بھی اچھا کر دیں ، کوئی اچھی بات ہی وغیرہ وغیرہ

میں آپ سے کوئی کام کہوں آپ کردیں تو میں کہوں گی ۔۔۔ دستِ شما درد نکُنَد
اگر کسی کو کچھ (کوئی چیز) پیش کریں تو بھی یہی جوابی طور پر کہا جائے گا۔

آپ قریب رکھی کتاب اٹھا کر دے دیں ۔۔۔ جواب میں یہ سننے کو ملے گا۔
کسی کو سڑک پار کرنے میں مدد کر دیں۔۔۔

گاؤں ، شہر کسی بھی جگہ کسی فارسی بولنے والے نے یہ بول بول کر زچ کر دینا ہے !


میں بھی آپ کو کہہ سکتی ہوں اگر آپ میری فرمائش پوری کر دیں :)


میں آپ سے یہ نہیں کہوں گی اردو میں کہ آپ نے زحمت کی اس بار فارسی میں کہوں گی

بوچھی ۔۔۔ دستِ شما درد نہ کنہ


:)
 
Top