خاکسار کی ایک غزل

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! اچھے اشعار ہیں طارق سعید صاحب! بزمِ سخن میں خوش آمدید!! امید ہے کہ رونق بخشتے رہیں گے۔
مطلع خوب ہے ۔ اس ’’قطرے سے گہر‘‘ ہونے تک کے ٹکڑے کی کیا بات ہے ! اچھا استعمال کیا ہے !
مقطع میں قدرے شتر گربگی کا احساس ہوتا ہے اگرچہ اس کی تاویل کی جاسکتی ہے ۔ میری ناقص رائے میں مرے وصل کے بجائے شبِ وصل کرکے دیکھ کیجئے ۔
کیا یہی ہوگی شبِ وصل کی روداد سعید؟​
بے خبر تکتے رہے ان کو سحر ہونے تک
ایک دفعہ پھر محفل میں خوش آمدید! :)
 

طارق سعید

محفلین
۔
۔ مرے وصل کے بجائے شبِ وصل کرکے دیکھ کیجئے ۔
کیا یہی ہوگی شبِ وصل کی روداد سعید؟
بے خبر تکتے رہے ان کو سحر ہونے تک
ایک دفعہ پھر محفل میں خوش آمدید! :)
بہت شکریہ ظہیر صاحب۔ 'شب وصل' نے مقطع میں واقعی'جان' ڈال دی ہے۔
 
Top