محمداحمد
لائبریرین
یعنی آپ شاعری کے نتایج بھگت چکے ہیں
بھگت بھی چکے ہیں اور بھگتا بھی چکے ہیں۔
یعنی آپ شاعری کے نتایج بھگت چکے ہیں
بہت شکریہ ۔ ذرہ نوازی ہے آپ کی ۔ اگر آپ کے خیال میں لکھنے کے ہنر سے واقف ہوں تو اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟آپ.ماشاءاللہ لکھنے کے ہنر سے واقف ہیں ..جس موضوع پہ آپ نے لکھا یہ اتنی بار سنا جا چکا ہے مختلف لطائف کی شکل میں کہ بچوں کو بھی ازبر ہو. اگر اس موضوع کو اپنے انداز سے کسی نئے طور لکھ لیں تو قارئین کا لطف دوبالا ہوسکتا ہے. شکریہ
شاعری ہی کر لے .شاعری کرنے سے بہتر ہے آدمی................ کرلے!!!
خالی جگہ حسب پسند پر کریں!!!
میرا خیال ہے اس تحریر کا جواب بھی اسی انداز میں لکھا جانا چاہئے۔مزے کی تحریر ہے۔
شاعری کے نقصانات کو سمجھنے کے لئے اس واقعے کو یاد کیجئے جب دو افراد آگے پیچھے بھاگتے جا رہے تھے اور پیچھے بھاگنے والا آگے والے کو رکنے کے لئے آوازیں دے رہا تھا ۔ اس وقت جب ایک پولیس کے سپاہی نے حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے ان دونوں کے پیچھے بھاگنا شروع کیا اور بمشکل پیچھے والے کو پکڑا اور اس سے احوال دریافت کئے تو یاد ہے نا کہ اس نے کیا کہا تھا؟ اس نے کہا تھا " اس نے اپنی غزل سنا لی ہے اب میری نہیں سن رہا"۔ اور اس پولیس والے نے اپنا سر پیٹ لیا۔
جان بچانے کی کوشش تو ہر انسان کا فطری حق ہےغزل کو سننے سے انکار کیا نا صرف انکار کیا بلکہ بے دردی سے غزل کو ٹھکرا کر دوڑ لگا دی