سرخیاں‘ متن اور خانہ پُری
کرپشن کے جھوٹے الزامات لگا کر سیاسی
فضا خراب نہ کی جائے... خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید علی شاہ نے کہا ہے کہ ''کرپشن کے جھوٹے الزامات لگا کر سیاسی فضا خراب نہ کی جائے‘‘ جو اس قدر صاف‘ شفاف اور صحت افزا ہے بلکہ اس کی بنیاد خود ہم نے ہی اپنے پانچ سالہ دور میں رکھ دی تھی جسے اب ن لیگ والے چار چاند لگا رہے ہیں؛ تاہم کرپشن کے سچے الزامات سے بھی پرہیز کیا جائے جس سے سیاسی فضا زیادہ خراب ہوتی ہے؛ چنانچہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد فضا کا خراب ہونا اس کا روشن ثبوت ہے جو بیچارے اب ڈیڑھ ارب کا چُونا لگوا کر جان خلاصی کروا رہے ہیں اور جو ان کی خون پسینے کی کمائی تھی‘ ہائے‘ ہائے‘ ہائے‘ شاعر نے کیا خوب کہا ہے ؎
جس دور میں لُٹ جائے فقیروں کی کمائی
اُس دور کے سلطاں سے بڑی بھول ہوئی ہے
بلکہ اسی پر بس نہیں‘ ماشاء اللہ ایسے فقیروں کی لائن لگی ہوئی ہے اور ہر کوئی اپنا اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار بیٹھا ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
نندی پور پلانٹ کے معاملے میں الزامات
کا سامنا کروں گا... خواجہ آصف
وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''نندی پور پاور پلانٹ کے معاملے میں الزامات کا سامنا کروں گا‘‘ کیونکہ جن الزامات کا نتیجہ کچھ بھی نہ نکلنا ہو ان کا سامنا کرنے میں ہرج ہی کیا ہے کیونکہ اب تک حکومت الزامات ہی کا سامنا کرتی چلی آئی ہے لیکن کسی کا بال بھی بیکا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ''اس معاملے میں پائی پائی کا حساب دیں گے‘‘ البتہ روپوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ان کی مالیت اربوں تک جا پہنچتی ہے‘ اس لیے پائیوں کا حساب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''نندی پور پاور پلانٹ پر میرا دامن صاف ہے‘‘ کیونکہ اسے ہر روز بہت اچھے صابن سے مل مل کر دھوتا ہوں‘ صاف کیسے نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''مجھے میرا اللہ سرخرو کرے گا‘‘ جیسا کہ ہم سب کو‘ سب کچھ کے باوجود‘ اللہ تعالیٰ سرخرو کرتے چلے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''موٹروے کی تعمیر سے سیالکوٹ کی تقدیر بدل جائے گی‘‘ اگرچہ اس کام کے لیے میرا ہونا ہی کافی تھا۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں صنعت کاروں سے خطاب کر رہے تھے۔
پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو فیسیں
بڑھانے کی اجازت نہیں... شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو فیسیں بڑھانے کی اجازت نہیں‘‘ البتہ اگر وہ ہماری اجازت کے بغیر ہی فیسیں بڑھا رہے ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں کیونکہ صوبے بھر میں جو دیگر غیرقانونی کام ہو رہے ہیں‘ ماشاء اللہ ہماری اجازت کے بغیر ہی ہو رہے ہیں اور کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی۔ حتیٰ کہ ہماری اجازت سے جو کام ہو رہے ہیں ان کی بھی یہی صورتِ حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''غیر ضروری طور پر زائد فیس وصول کرنے والوں کے خلاف قواعد کے تحت کارروائی ہوگی‘‘ تاآنکہ وہ ثابت نہ کریں کہ اضافہ ضروری تھا‘ ویسے بھی‘ فی الحال تو ایسے قواعد ہی موجود نہیں ہیں جن کی تیاری کا کام بھی ساتھ ساتھ شروع کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''فیسوں کے معاملے میں پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کو من مانی نہیں کرنے دیں گے‘‘ کیونکہ دیگر شعبوں مثلاً پولیس وغیرہ میں جو من مانی ہو رہی ہے‘ فی الحال وہی کافی ہے بلکہ کافی سے بھی تجاوز کر چکی ہے‘ ماشاء اللہ۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔