نمرہ
محفلین
اصلاح اور مشوروں کی درخواست کے ساتھ۔
خدا خدا کر کے نالہ اپنا سنا گیا ہے
ہمیں بھی اب اذن باریابی دیا گیا ہے
ہم اپنے مقدور تک تو کوشش کریں گے، گرچہ
بہت کڑا ہے جو عہد ہم سے لیا گیا ہے
کتب سبھی فاتحین کے نام ہیں جہاں میں
ستم زدوں کا کہیں فسانہ کہا گیا ہے؟
جنوں کے عالم میں دھجی دھجی ہوا گریباں
نہ پوچھ بہر خدا کہ کیونکر سیا گیا ہے
یہ تلخی یونہی قلم سے اپنے نہیں ٹپکتی
زمانہ ظالم ہی زہر ایسا پلا گیا ہے
کوئی تو ہے جو بہت مہارت سے آگے پیچھے
مرے سبھی راستوں میں کانٹے بچھا گیا ہے
ابھی سے دنیا کو فکر ہونے لگی ہے میری
ابھی تو آنکھوں میں خواب تازہ بُنا گیا ہے
وہاں ہمیشہ سے اپنی ہستی پہ ناز تھا کچھ
پر اب ہمارے بھی سر میں سودا سما گیا ہے
جہاں میں یوں آدمی کی تنہائی گونجتی ہے
کہ دور صحرا میں سُر کوئی اک اٹھا گیا ہے
گزر نہیں اس کا میری قسمت میں جب کہیں بھی
تو حیطہء خواب میں اسے کیوں رکھا گیا ہے؟
رہے ہیں مضبوط تخت دنیا میں کیسے کیسے
کہ وقت ٹھوکر سے جاتے جاتے گرا گیا ہے
خدا خدا کر کے نالہ اپنا سنا گیا ہے
ہمیں بھی اب اذن باریابی دیا گیا ہے
ہم اپنے مقدور تک تو کوشش کریں گے، گرچہ
بہت کڑا ہے جو عہد ہم سے لیا گیا ہے
کتب سبھی فاتحین کے نام ہیں جہاں میں
ستم زدوں کا کہیں فسانہ کہا گیا ہے؟
جنوں کے عالم میں دھجی دھجی ہوا گریباں
نہ پوچھ بہر خدا کہ کیونکر سیا گیا ہے
یہ تلخی یونہی قلم سے اپنے نہیں ٹپکتی
زمانہ ظالم ہی زہر ایسا پلا گیا ہے
کوئی تو ہے جو بہت مہارت سے آگے پیچھے
مرے سبھی راستوں میں کانٹے بچھا گیا ہے
ابھی سے دنیا کو فکر ہونے لگی ہے میری
ابھی تو آنکھوں میں خواب تازہ بُنا گیا ہے
وہاں ہمیشہ سے اپنی ہستی پہ ناز تھا کچھ
پر اب ہمارے بھی سر میں سودا سما گیا ہے
جہاں میں یوں آدمی کی تنہائی گونجتی ہے
کہ دور صحرا میں سُر کوئی اک اٹھا گیا ہے
گزر نہیں اس کا میری قسمت میں جب کہیں بھی
تو حیطہء خواب میں اسے کیوں رکھا گیا ہے؟
رہے ہیں مضبوط تخت دنیا میں کیسے کیسے
کہ وقت ٹھوکر سے جاتے جاتے گرا گیا ہے