خدا کی راہ میں لٹتی ہے کائنات حسین

سیدہ شگفتہ

لائبریرین

خدا کی راہ میں لٹتی ہے کائنات حسین
شعور سے ہے وراء الوراء حیات حسین

علی و زہراء کا لخت جگر، نبی کی پسند
شمار کیسے کرے گا کوئی صفاتِ حسین

ہوا ہے صفحہ ہستی سے محو نامِ یزید
رقم جریدہ عالم پہ ہے ثباتِ حسین

ریاض حشر میں تیری نجات کی ضامن
ہے حُبّ ذاتِ محمد، ہے حُبّ ذاتِ حسین​
 

ابن رضا

لائبریرین
سبحان اللہ
ایک چھوٹی سی گزارش ۔ یزید لعین کا نام بطور اشارہ استعمال کریں تو اور بہتر ہے کہ اسم ِحسین کےآس پاس اس کی کوئی جا نہیں اور دوسرا مضمون سے مطابقت بھی نہیں رہتی جیسے " ہوا ہے صفحہ ہستی سے محو نامِ یزید " اس طرح اس کا نام تو محو نہیں ہوتا تازہ رہتا ہے۔ میری ذاتی رائے ہےکہ بد بخت کا نام دہرایا ہی نہ جائے کہیں
 

رانا

محفلین
سبحان اللہ
ایک چھوٹی سی گزارش ۔ یزید لعین کا نام بطور اشارہ استعمال کریں تو اور بہتر ہے کہ اسم ِحسین کےآس پاس اس کی کوئی جا نہیں اور دوسرا مضمون سے مطابقت بھی نہیں رہتی جیسے " ہوا ہے صفحہ ہستی سے محو نامِ یزید " اس طرح اس کا نام تو محو نہیں ہوتا تازہ رہتا ہے۔ میری ذاتی رائے ہےکہ بد بخت کا نام دہرایا ہی نہ جائے کہیں
ظاہری نام محو ہونے یا باقی رہنے کی کچھ حیثیت نہیں ہوتی بلکہ اسے عبرت کے لئے باقی رہنا چاہئے۔ آج اگر یزید دنیا میں آئے اور اپنا اور امام حسین رضی اللہ عنہ کا مقام لوگوں کے دلوں میں دیکھے اور پھر اسے اختیار دیا جائے کہ کیا اگر اسے واپس چودہ سو سال پہلے بھیجا جائے تو تب بھی وہ اسی بادشاہت کے مقام پر کھڑا ہونا پسند کرے گا تو یقینا وہ کانوں کو ہاتھ لگائے گا اور توبہ کرے گا کہ دس ہزار مرتبہ بھی اسے واپس بھیجا جائے تو وہ اس بادشاہت کے مقام کی کبھی خواہش نہ کرے بلکہ حضرت امام حسین کے ادنیٰ خادموں میں جوتیوں میں جگہ ملنے کی خواہش کرے گا۔
لیکن پھر بھی اگر تسلی نہ ہو تو اسے سنت قرآن سمجھ لیں کہ خدا نے اپنے پیاروں کے ذکر کے ساتھ ساتھ ان کے دشمنوں کا نام بھی ہمیشہ کے لئے بطور عبرت نہ صرف محفوظ کردیا ہے بلکہ تلاوت کیا جاتا ہے۔ ابو لہب کے نام پر تو پوری سورۃ رکھ دی ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
ظاہری نام محو ہونے یا باقی رہنے کی کچھ حیثیت نہیں ہوتی بلکہ اس۔۔۔۔۔
لیکن پھر بھی اگر تسلی نہ ہو تو اسے سنت قرآن سمجھ لیں کہ خدا نے اپنے پیاروں کے ذکر کے ساتھ ساتھ ان کے دشمنوں کا نام بھی ہمیشہ کے لئے بطور عبرت نہ صرف محفوظ کردیا ہے بلکہ تلاوت کیا جاتا ہے۔ ابو لہب کے نام پر تو پوری سورۃ رکھ دی ہے۔

بالکل بجا فرمایا۔ مگر میں نے جو نقطہ اٹھانے کی سعی کی وہ شعر کا مضمون ہے کہ جس میں شاعرہ نے کہا کہ یزید کا نام صفحہ ہستی سے محو ہو گیا مگر میری لطیف سی گزارش یہ ہے کہ مصرع میں لفظ" نام " زائد ہے کیوں کہ یزید صفحہ ہستی سے مٹ گیا ہے مگر نام اس کا ابھی بھی موجود ہے بھلےہی منفی اندا ز میں۔ کیوں کہ اسی بات کی توثیق آپ نے بھی اوپر فرمائی ہے۔
 

کاشفی

محفلین
خدا کی راہ میں لٹتی ہے کائنات حسین
شعور سے ہے وراء الوراء حیات حسین

علی و زہراء کا لخت جگر، نبی کی پسند
شمار کیسے کرے گا کوئی صفاتِ حسین

ہوا ہے صفحہ ہستی سے محو نامِ یزید
رقم جریدہ عالم پہ ہے ثباتِ حسین

ریاض حشر میں تیری نجات کی ضامن
ہے حُبّ ذاتِ محمد، ہے حُبّ ذاتِ حسین​
جزاک اللہ۔
 
Top