ہاں تو وہ مجھ سے بڑے ہیں ڈانٹ بھی دیں تو کیا ہے۔شمشاد نے کہا:یہ تو تمہاری روزانہ کی خوراک ہے۔ (یہ بھی کھائی جاتی ہے اور نظر بھی نہیں آتی)، اور تو اور تمہیں تو ظفری بھی ڈانٹ جاتے ہیں۔
شوق ہے تو نہیں۔۔لیکن عادت ہو گئی ہے اب۔خرم نے کہا:شمشاد بھائی ڈانٹ کھلائی نہیں پلائی جاتی ہے۔ ویسے ماوراء ڈانٹ کا اتنا شوق کیوں بھئی؟
کم از کم کچھ عرصے کے لیے تو لگتا ہی ہے سنبھل گئی ہوں۔ اور دوسرے کو بھی شاید یہی گمان ہوتا ہو۔خرم نے کہا:یہ آپ کو لگتا ہے کہ آپ سنبھل جاتی ہیں کہ ڈانٹنے والوں کو گمان ہوتا ہے کہ آپ سنبھل گئی ہیں؟
اول الذکر میں آپ بیوقوف بنتے ہیں اور آخر الذکر میں دوسرے
تو کیا خالی گوشت کھاتے ہیں آپ؟خرم نے کہا:قورمہ تو مزیدار لگ رہا ہے مگر ساتھ ابلے ہوئے چاول کیوں ہیں یہ سمجھ نہیں آیا۔
خرم نے کہا:فہیم بھائی دل خوش کر دیا آپ نے۔ اللہ جزا دے آپکو۔ ویسے آپ کو علم ہے نا کہ جو کچھ بھی آپ یہاں پیش کریں گے بالمشافہ ملاقات پر وہ کھلانا بھی پڑے گا؟