جاسمن
لائبریرین
دنیا میں بے شمار علاقے قدرت کی رعنائیوں سے بھرے پڑے ہیں۔بے شمار مناظر انسانی آنکھ کے لیے حیرت کے نئے جہاں کھولتے ہیں۔ موسم ایسے کہ مست کر دیں۔ کئی جگہوں کی خزاں کے موسم دوسرے کئی علاقوں کی بہاروں سے بھی کہیں بہترین ہیں۔
لیکن "اپنا وطن" ایسا علاقہ ہوتا ہے جو قدرت کی رعنائیوں، انسانی آنکھ کے لیے حیرت کے نئے جہاں کھولتے مناظر اور مست کر دینے والے موسموں سے بھرپور ہوتا ہے۔
چونکہ جو لوگ انھیں دیکھ رہے ہوتے ہیں ان کے من میں محبتوں کی کائنات آباد ہوتی ہے۔ یہ محبت اُن کی آنکھوں میں شوق اور وارفتگی بسائے رکھتی ہے۔ ایسے ہی جیسے ہر ماں کو اپنا بچہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ لگتا ہے۔
ہمارے ادارے میں کل ایک بیل کو بکائن کے درخت کے گرد سیٹ کرتے ہوئے اچانک ایک پتّے پہ نگاہ پڑی۔ خزاں کی آمد سے پہلے ہی وہ شاخ سے ٹوٹ چکا تھا لیکن کسی غیر مرئی دھاگے سے اپنے پیڑ کے ساتھ ابھی تک جُڑا تھا۔ اسے علم تھا کہ بس وہ گیا کہ گیا لیکن اِس کے باوجود اُس نے دو آنکھوں کے لئے ایک رقص کا اہتمام کیا۔ ہوا کو نغمگی پہ پابند کیا اور خود مائل بہ رقص ہوا۔
اِس پتّے نے میرے اندر اس قدر پیار بھر دیا کہ میں آبدیدہ ہوگئی۔
اُس نے کہا: سنو پاکستان میں سب کچھ ہے۔ دیکھو میں مرتے مرتے بھی فضاؤں کو یہ حُسن سونپ کے جارہا ہوں۔ یہ رقص یونہی جاری رہے گا۔ میرے بعد کوئی اور پھر کوئی اور۔۔۔۔ہم ایسے ہی حُسن بکھیرتے رہیں گے۔
لیکن "اپنا وطن" ایسا علاقہ ہوتا ہے جو قدرت کی رعنائیوں، انسانی آنکھ کے لیے حیرت کے نئے جہاں کھولتے مناظر اور مست کر دینے والے موسموں سے بھرپور ہوتا ہے۔
چونکہ جو لوگ انھیں دیکھ رہے ہوتے ہیں ان کے من میں محبتوں کی کائنات آباد ہوتی ہے۔ یہ محبت اُن کی آنکھوں میں شوق اور وارفتگی بسائے رکھتی ہے۔ ایسے ہی جیسے ہر ماں کو اپنا بچہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ لگتا ہے۔
ہمارے ادارے میں کل ایک بیل کو بکائن کے درخت کے گرد سیٹ کرتے ہوئے اچانک ایک پتّے پہ نگاہ پڑی۔ خزاں کی آمد سے پہلے ہی وہ شاخ سے ٹوٹ چکا تھا لیکن کسی غیر مرئی دھاگے سے اپنے پیڑ کے ساتھ ابھی تک جُڑا تھا۔ اسے علم تھا کہ بس وہ گیا کہ گیا لیکن اِس کے باوجود اُس نے دو آنکھوں کے لئے ایک رقص کا اہتمام کیا۔ ہوا کو نغمگی پہ پابند کیا اور خود مائل بہ رقص ہوا۔
اِس پتّے نے میرے اندر اس قدر پیار بھر دیا کہ میں آبدیدہ ہوگئی۔
اُس نے کہا: سنو پاکستان میں سب کچھ ہے۔ دیکھو میں مرتے مرتے بھی فضاؤں کو یہ حُسن سونپ کے جارہا ہوں۔ یہ رقص یونہی جاری رہے گا۔ میرے بعد کوئی اور پھر کوئی اور۔۔۔۔ہم ایسے ہی حُسن بکھیرتے رہیں گے۔