امجد اسلام امجد خزاں کے آخری دن تھے

نیرنگ خیال

لائبریرین
خزاں کے آخری دن تھے
بہار آئی نہ تھی لیکن
ہوا کے لمس میں اک بے صدا سی نغمگی محسوس ہوتی تھی
درختوں کے تحّیر میں
کسی بے آسرا امید کی لَو تھرتھراتی تھی
گزرگاہوں میں اڑتے خشک پتّے
اجنبی لوگوں کے قدموں سے لپٹتے اور الجھتے تھے
تو اک بھولی ہوئی تصویر جیسے کوند جاتی تھی،
ہر اک منظر کے چہرے پر
لرزتی بے کلی کی ریشمیں چلمن کشیدہ تھی
نظر رستہ نہ پاتی تھی

کچھ ایسا ہی سماں تھا جب
وہ میرے بخت کے صحرا میں ساون کی طرح اتری،
میرے سانسوں میں مہکی تھی
نگاہوں کے ستارے، آرزو کے استعارے تھے،
تمناؤں کے سیلِ شوق میں بہنے لگی تھی وہ
میرے سینے پہ سر رکھ کر اچانک مسکرائی
اور کچھ کہنے لگی تھی وہ
نہ جانے کیا تھا وہ جملہ!
وہ اس کا ادھ کہا جملہ!
جو غنچے کی طرح ان کانپتے ہونٹوں پہ پھوٹا تھا
اسی لمحے کوئی کوئل بڑے ہی درد سے کوکی تھی
وہ جیسے، اچانک نیند سے جاگی تھی
اور اس نے بڑے دکھ سے فلک کی سمت دیکھا تھا
وہ بولی تھی،
"ستارہ شام کا روشن ہوا ہے، اب میں چلتی ہوں!"

خزاں کے آخری دن ہیں
ہوا کے لمس میں اک بے صدا سی نغمگی محسوس ہوتی ہے
کوئی مانوس سی خوشبو میرے کانوں میں کہتی ہے،
پھر اس کے حُسن کا محرم تیرا دل ہونے والا ہے
وہ اس کا ادھ کہا جملہ
مکمل ہونے والا ہے​
 
واہ واہ :)
نظم کیا ہے الفاظ کا ایک طلسم سامری
جو قاری کو شروع سے آخر تک اپنی گرفت سے نکلنے نہیں دیتا
بہت زبردست شراکت
شاد و آباد رہیں
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ واہ :)
نظم کیا ہے الفاظ کا ایک طلسم سامری
جو قاری کو شروع سے آخر تک اپنی گرفت سے نکلنے نہیں دیتا
بہت زبردست شراکت
شاد و آباد رہیں
شکرگزار ہوں شاہ صاحب :)

شکریہ احمد بھائی :)

جناااب :)

شکریہ عمر بھائی :)
 

فرحت سعیدی

محفلین
نیرنگ خیال صاحب! کیا کہنے ہیں...واہ واہ....سنا تھا کہ شعر یا شاعری اپنی بحر خود لے کر اترا ہے.اور اسی کو آمد کہتے ہیں لیکن آج امجد اسلام امجد کی یہ نظم پڑھ کر یقین آگیا.بحر ہزج مترنم بحر ہےاور شاعر نے اس کا حق ادا کردیا.
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت خوبصورت نظم شیئر کرنے کا شکریہ
آداب عرض ہے۔۔۔ :)

نیرنگ خیال صاحب! کیا کہنے ہیں...واہ واہ....سنا تھا کہ شعر یا شاعری اپنی بحر خود لے کر اترا ہے.اور اسی کو آمد کہتے ہیں لیکن آج امجد اسلام امجد کی یہ نظم پڑھ کر یقین آگیا.بحر ہزج مترنم بحر ہےاور شاعر نے اس کا حق ادا کردیا.
جی مجھے بھی یقین آگیا۔ آداب عرض ہے۔ :)

واہ واہ نینوں بهیا :ڈی
انتہائی سپاسگزار ہوں مقدس کہ آپ نے اس خوبصورت اور رواں نظم پر پسندیدگی کی مہر لگا کر اس کے اعلی و عمدہ انتخاب ہونے کی سند جاری کی۔ :p
 

مقدس

لائبریرین
آداب عرض ہے۔۔۔ :)


جی مجھے بھی یقین آگیا۔ آداب عرض ہے۔ :)


انتہائی سپاسگزار ہوں مقدس کہ آپ نے اس خوبصورت اور رواں نظم پر پسندیدگی کی مہر لگا کر اس کے اعلی و عمدہ انتخاب ہونے کی سند جاری کی۔ :p
اچها وہ نظم تهی کیا ؟ میں نے دیکها نہیں :rollingonthefloor:
 

محمداحمد

لائبریرین
آداب عرض ہے۔۔۔ :)


جی مجھے بھی یقین آگیا۔ آداب عرض ہے۔ :)


انتہائی سپاسگزار ہوں مقدس کہ آپ نے اس خوبصورت اور رواں نظم پر پسندیدگی کی مہر لگا کر اس کے اعلی و عمدہ انتخاب ہونے کی سند جاری کی۔ :p

اچها وہ نظم تهی کیا ؟ میں نے دیکها نہیں :rollingonthefloor:

بس جی۔۔۔۔۔ آپ کے اسی ادبی ذوق کے تو ہم معترف ہیں۔۔۔۔ :p

جی بهیا۔۔ بس کبهی غرور نہیں کیا :cool:

یہ بہت اچھا کیا۔۔۔۔ :p

:):):)

:p
 
بہت خوبصورت کلام۔۔ خصوصاََ یہ سطریں۔۔
درختوں کے تحّیر میں
کسی بے آسرا امید کی لَو تھرتھراتی تھی
گزرگاہوں میں اڑتے خشک پتّے
اجنبی لوگوں کے قدموں سے لپٹتے اور الجھتے تھے
تو اک بھولی ہوئی تصویر جیسے کوند جاتی تھی،
کچھ ایسا ہی سماں تھا جب
وہ میرے بخت کے صحرا میں ساون کی طرح اتری،
 
Top