خطاطی کے میدان میں مسلسل کامیابی حاصل کرنے والی خاتون
لبنیٰ بشیر
ہمارے ملک کی خواتین بھی خطاطی کے میدان میں نمایاں نظر آتی ہیں۔ لبنیٰ بشیر ایک ایسا ہی نام ہے کہ انہوں نے خطاطی کے فن کے حصول کے لیے دن رات محنت کر کے نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
لبنی بشیر کا کہنا ہے کہ خطاطی کے فن کی بدولت انہیں نہ صرف عزت ملی ہے بلکہ اسلام سے محبت کی بھی تعلیم ملی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جب وہ باوضو ہو کر قرآنی آیات کی خطاطی کرتی ہیں تو انہیں بے پناہ سکون حاصل ہوتا ہے۔ لبنیٰ بشیر کو سکول کے زمانے سے ہی خطاطی کا شوق تھا اور اس مقصد کے لیے وہ دن رات محنت کرتی تھیں اور اپنے تدریسی وقت سے انہیں جو بھی لمحے میسر آتے وہ خطاطی کی مشق میں گذرتے۔ اور یوں یہ شوق ان کے قلب و ذہن میں پروان چڑھتا رہا حتیٰ کہ وہ وقت بھی آیا کہ جب انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس میں باقاعدہ خطاطی کلاس میں داخلہ لیا۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ موقع میری زندگی میں نہایت اہم تھا اور آج تک وہ اپنے اس ارادے اور فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیتی ہیں۔
لبنیٰ کے مطابق جب تک کسی مسافر کو نشانِ منزل نہ ملے وہ منزل تک نہیں پہنچ سکتا۔ اُن کا یہی ذوق و شوق انہیں نیشنل کالج آف آرٹس تک کھینچ لایا تھا اور اب انہیں اپنے فنی سفر کا راستہ صاف نظر آنے لگا۔
انہوں نے جب پہلے دن کاغذ پر الف ب کی مشق کی تو انداز ہوگیا کہ آنے والے نے صحیح سمت کا انتخاب کیا ہے۔