خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کی۔۔۔ ۔تابش مہدی

خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کی
امیرِ شہر سے یاری نہیں کی

کسی منصب، کسی عہدے کی خاطر
کوئی تدبیر بازاری نہیں کی

بس اتنی بات پر دنیا خفا ہے
کہ میں نے تجھ سے غداری نہیں کی

مری باتوں میں کیا تاثیر ہوتی
کبھی میں نے اداکاری نہیں کی

مرے عیبوں کو گِنوایا تو سب نے
کسی نے مری غم خواری نہیں کی

(تابش مہدی)
 

نایاب

لائبریرین
خطا میں نے کوئی بڑی نہیں کی
امیرِ شہر سے یاری نہیں کی

کسی منصب، کسی عہدے کی خاطر
کوئی تدبیر بازاری نہیں کی

بس اتنی بات پر دنیا خفا ہے
کہ میں نے تجھ سے غداری نہیں کی

مری باتوں میں کیا تاثیر ہوتی
کبھی میں نے اداکاری نہیں کی

مرے عیبوں کو گِنوایا تو سب نے
کسی نے مری غم خواری نہیں کی

(تابش مہدی)
بہت خوب شراکت
 
بہت شکریہ دوستو۔۔۔ الف عین صاحب، آپ کی رہنمائی کا بھی بیحد شکریہ ۔۔۔ آپ نے غلطی کی صحیح نشاندہی کی۔ غلطی کے لئے معذرت خواہ ہوں۔۔۔ اسے ابھی درست کرتا ہوں۔
 
کوئی صاحب دھاگے میں تدوین کرنے میں میری مدد کریں گے؟ مجھے تحریر میں تبدیلی کرنی ہے، لیکن مجھے اس کام کے لئے لنک نہیں مل رہا ہے۔ :(
 

الف عین

لائبریرین
محفل میں عام اراکین کے لئے تدوین کا آپشن محض چند لمحوں کے لئے ہے۔ حد بندی کتنی ہے، اس کا علم نہیں۔ منتظمین ہی درست کر سکتے ہیں۔ محمد وارث سے درخواست ہے کہ مطلع درست کر دیں اور قافیہ کو ’بھاری‘ کر دیں۔ ہم جیسے ارکان سے بوجھ ایسا کہاں سے اٹھتا ہے!!
 
Top