نصیر الدین نصیر خلافتِ شہِؐ بطحا کی ابتدا ، صدیق

یوسف سلطان

محفلین
خلافتِ شہِؐ بطحا کی ابتدا ، صدیق
وفا و عشقِ پیمبرؐ کی انتہا صدیق

وہ مُقتدَر ، وہ مکَرَم ، وہ فقر کا پیکر
وہ پاک باز ، وہ عابد ، وہ با خدا ، صدیق

محافظِ سُنَن و مصدرِ حمیّتِ دیں
نبیؐ کی دین ہے،اللہ کی عطا ، صدیق

اُسی کے لہجے میں حق نے نبیؐ سے باتیں کیں
قرازِ عرش پہ جیسے ہو لب کُشا صدیق

نہ حُبِ جاہ ، نہ منصب کی چاہ تھی اُس کو
حُطامِ دَہر سے تھا عُمر بھر جُدا ، صدیق

نبیؐ علیل تھے ، پُوچھا بلال نے آکر
نماز کون پڑھائے ہمیں ؟ کہا ، صدیق

ہماری کون سُنے گا سُنی نہ تُو نے اگر
تری ہی ذات ہے ہم سب کا آسرا صدیق

حُسینی و حسنی ہوں اگرچہ میں نَسباً
ہے ثبت قلب میں لیکن تری وِلا ، صدیق

یہ آزرو ہے کہ محشر میں میرے ساتھ نصیرؔ
عُمر ہوں ، عثماں ہوں ، مُرتضےٰ ، صدیق

کلام حضرت الشیخ پیر سید نصیر الدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف​
 
سبحان اللہ!
اللہ تعالٰی ہمیں صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے!

تڑپنے پھٹرکنے کی توفیق دے
دل مرتضی ، سوز صدیق دے
 
Top