خلش...........احمد شمیم

فلک شیر

محفلین
خلش
خرابہ----------
مِرے دل کی دنیا
نہ روشن کوئی امیدِ طاقِ فردا
نہ وا کوئی دروازہءِ دل کُشا
کہ جس سے پرے
چہکتی ہوئی پائلوں کے ترنم کی سنگت میں بولے
مہکتا دھواں
خرابہ----------
مِرے دل کی دنیا
جہاں حسرتیں بھوت بن کر ڈراتی ہیں
ہر تازہ وارد کو---------
ہر آرزو کو
کہ جیسے کوئی پیرِ فرتوت
تاریک شب میں
کسی مقبرے میں ہو نوحہ کناں
خرابہ--------
مرے دل کی بستی
جہاں نادمیدہ گُلوں کا تبسم
خرامِ صبا کی دل آویز لغزش سے نا آشنا
کفن گردِ حسرت کا اوڑھے
ہر ایک ذرہءِِ تشنہ سے پوچھتا ہے
کہاں ہے میری صبحِ شبنم فشاں؟!
(احمد شمیم)
 

تلمیذ

لائبریرین
احمد شمیم کا مخصوص رنگ۔
لیکن چیمہ صاحب، آپ سے درخواست ہے کہ ذات کی نفی پر مبنی یاس و ناامیدی، مایوسی اورقنوطیت بھرےایسے کلام پر اپنی بیش بہا توجہات صرف کرنے کی بجائے زندگی کے گلشن سے چین، سکھ، آشتی اور امید کے گلہائے رنگا رنگ چنئے ، کیونکہ آپ نےابھی بہت آگے تک سفر کرنا ہے اورآپ جیسے جوان نابغوں سے ہمیں اثبات بھرے بے شمار کار ہائے نمایاں کی توقع ہے۔
ان دنوں آپ کی غیر حاضری کی بنا پراپنے دل میں پیدا ہونے والے اندیشہ ہائے دور دراز سے بہت زیادہ ستیزہ کار ی کا سامنا کرتارہا ہوں۔ لیکن امید ہے، اب حسب ممعمول باقاعدگی سے زیارت ہوتی رہے گی۔
ٹیگ کرنے کا شکریہ!
 

زبیر مرزا

محفلین
احمد شمیم کی نظموں میں جو دُکھ کی آمیزش ہے اوردرد کی صدائیں بڑی کشش رکھتی ہیں
فلک شیر صاحب فرمائش پوری کرنے اور اس نظم کو شریک محفل کرنے کا بہت شکریہ
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مرے دل کی بستی
جہاں نادمیدہ گُلوں کا تبسم
خرامِ صبا کی دل آویز لغزش سے نا آشنا
کفن گردِ حسرت کا اوڑھے
ہر ایک ذرۂِ تشنہ سے پوچھتا ہے
کہاں ہے میری صبحِ شبنم فشاں؟!

کیا کہنے۔۔۔ بہت ہی عمدہ انتخاب۔۔۔ زبردست۔۔۔۔۔
بقیہ تلمیذ سر نے بھی جو مشکل سی اردو لکھی ہے۔ اس بابت بھی غور فرمائیے۔ :)
 
Top