فرحان محمد خان
محفلین
خلوصِ کفر سے ایماں کدہ ایجاد ہوتا ہے
سُنا ہے دل کے مندر میں خدا آباد ہوتا ہے
جنوں کے زیرِ سایہ زندگی پروان چڑھتی ہے
یہ وہ موسم ہے ہر رُت میں گلُِ ایجاد ہوتا ہے
یہاں کیا فائدہ اے دوست جوئے شیر لانے سے
یہاں ہر روز خونِ محنتِ فرہاد ہوتا ہے
بسا اوقات تیری یاد بھی تسکین نہیں دیتی
بسا اوقات تو دل اس قدر ناشاد ہوتا ہے
عدمؔ وہ لب جو مے سے بھی زیادہ خوبصورت ہیں
ہمیں یہ دیکھنا ہے ان سے کیا ارشاد ہوتا ہے
سُنا ہے دل کے مندر میں خدا آباد ہوتا ہے
جنوں کے زیرِ سایہ زندگی پروان چڑھتی ہے
یہ وہ موسم ہے ہر رُت میں گلُِ ایجاد ہوتا ہے
یہاں کیا فائدہ اے دوست جوئے شیر لانے سے
یہاں ہر روز خونِ محنتِ فرہاد ہوتا ہے
بسا اوقات تیری یاد بھی تسکین نہیں دیتی
بسا اوقات تو دل اس قدر ناشاد ہوتا ہے
عدمؔ وہ لب جو مے سے بھی زیادہ خوبصورت ہیں
ہمیں یہ دیکھنا ہے ان سے کیا ارشاد ہوتا ہے
عبد الحمید عدم