کویت سٹی…سینٹرل مانیٹرنگ…تیل کی دو لت سے ما لا مال خلیجی ممالک نے مشترکہ کر نسی glfo جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس بات کا اعلا ن کو یت کے وزیر ِ خزانہ مصطفیٰ الشمالی نے کو یت میں جاری ایک اجلاس میں کیا ۔ ان کہنا تھا کہ مشترکہ کر نسی کے اجرا ء سے تیل کی مارکیٹ میں ڈالر کی اجارہ داری کو ختم کیا جا سکے گا اور عالمی مارکیٹ میں خلیجی ممالک کے اثر و رسوخ میں اضا فہ ہو گا۔ اس مقصد کے لیے خلیجی مالیاتی کو نسل کے قیا م کا اعلا ن کر دیا گیا ہے جو اگلے سال سے ایک بینک کی طرز پر کا م شرو ع کر ے گی۔ فی الحال اس منصو بے میں سعو دی عرب،کویت ، بحرین اور قطر شا مل ہیں جب کہ متحدہ عرب امارات اور عما ن اس کا حصہ نہیں ہیں۔
مآخذ
السلام علیکم برادر
اس پر میں کوشش کرتا ہوں کچھ معلومات شیئر کرنے کی،ہر لفظ کی تشریح نہیں کروں گا جس کی ضرورت ہو گی اس کی تشریح ضرور کروں گا اب اگر آپ واقعی ہی بزنس مائنڈ کے ہیں یا آپ کے پاس تجربہ ھے تو آپ اسے آسانی سے سمجھ سکیں گے۔
سعو دی عرب، کویت، بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات اور عمان
یہ 6 عرب ممالک جو ہیں کچھ سال پہلے سے یہ جی6/ گلف6 کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
گلف6 ہونے سے ان کا کچھ باتوں پر اتفاق ھے اور کچھ میں اختلاف ھے۔
مثلاً یہاں کے نیشنل کو ایک دوسرے کے ملک میں جانے کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں، آئی ڈی کارڈ یا ڈرائونگ لائسنس سے ایک دوسرے ملک میں جا سکتے ہیں، کام کر سکتے ہیں، اپنی کار اپنے لائسنس سے دوسرے ملک میں چلا سکتے ہیں۔
لیکن اس بات پر ان کا اتفاق نہیں کہ اگر کوئی مواطن کوئی جرم کرتا ھے تو وہ دوسرے عرب ملک میں اگر چلا جائے تو وہ اسے واپس نہیں کر سکتا وغیرہ وغیرہ۔
کرنسی ویلیو سب کی ایک ہی ھے اس میں کوئی فرق نہیں مگر سب کی کرنسی اپنی اپنی/الگ الگ ہی ھے۔
کویت، بحرین اور عمان میں دینار چلتا ھے، ایک دینار سعودی 10 ریال کا ھے
ایک دینار سے جو چھوٹے نوٹ ہیں ان پر کیا لکھا ہوتا ھے اس پر غور کریں. ایک والے نوٹ پر 100 فلس/پیسہ لکھا ہوتا ھے ۔ 250 فلس پر 4/1 دینار پانچ والے نوٹ پر 500 فلس/2/1 دینار،
اگر کسی کو کویت، بحرین اور عمان میں ایک مہینہ کام کرنے کی اجرت 150 دینار ملتی ھے تو وہی ٹریڈ میں کام کرنے والے کو سعودی عرب میں 1500 ریال، اور الامارت اور قطر میں 1500 درھم ملے گی۔
اب اگر یہ چار ملک سعودی عرب، کویت ، بحرین اور قطر اپنی کرنسی ایک کر رہے ہیں اور دو اس میں شامل نہیں تو اس کی وجہ دبئی ڈفالٹ نہیں ھے اور نہ ہی دبئی الامارات ھے اس پر آگے ذکر کروں گا۔
بحرین کی مالی حالت ختم ہوئے ایک زمانہ بیت گیا ھے، کویت پر اٹیک کر کے اسے بھی اپاہج بنا دیا گیا، اور سعودی عرب پر امریکہ نے حالات ہی اس طرح کے کر دئے ہوئے ہیں کہ سعودی گورنمنٹ حج اور عمرہ کی فیس لگانے پر مجبور ہو گئی اور بھی اس کے ساتھ بہت کچھ ھے لیکن اتنا ہی کافی ھے سمجھانے کے لئے۔
ابوظٰہبئی، دبئی ، شارجہ، عجمان، ام القوین، راس الخیمہ ، فجیرہ، یہ سات مختلف ریاستیں ہیں جو مل کر الامارات بنتا ھے، ان سات ریاستوں کے الگ الگ شیخ/بادشاہ ہیں.
اس وقت اگر سروے کیا جائے تو پورے عالم عرب میں سب سے زیادہ امیر ترین ابوظہبئی ریاست ھے جو اپنے نیشنل کو اتنی سہولتیں فراہم کرتی ھے کہ دنیا میں کوئی عرب ممالک وہ سہولتیں اپنے نیشنل کو نہیں دے سکتا، پیٹرول میں ہر نیشنل ہو حصہ ملتا ھے، اتنے گھر بنا دئے ہوئے ہیں کہ اگلے 20 سال تک کی نسل کے لئے کافی ہیں اور مزید گھر بنواتی رہتی ھے۔ جس نے بھی اپنی زمین پر بلڈنگ بنانی ھے سارا پیسہ گورنمنٹ کا اور 2 سال تک اس کا کرایہ گورنمنٹ کو جائے گا پھر وہ اس کے مالک کو مل جائے گی۔
شادی کے لئے نیشنل پہلے انڈیا حیدرآباد میں جا کر شادی کرکے دلہن لے آتے تھے کیونکہ یہاں شادی پر رقم مسیار جو کم از کم 1 لاکھ درھم ہوتی تھی جو دینے کی استطاعت نہ رکھتے ہوئے ایسا کرتے تھے تو گورنمنٹ نے اس پر بھی ادارہ بنوایا کہ اب کوئی بھی انڈیا سے شادی نہیں کرے گا یہیں اسے رقم مسیار اور شادی کا سارا خرچہ ملا کرے گا۔
الامارات کی باقی 5 سٹیٹ کے کی بھی ساری ضرورتیں یہی پورا کرتے ہیں، اب دبئی پر جو پرابلم ہوئی تھی وہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا انہوں نے ایک ہی وقت اتنی پلاننگ میں ہاتھ ڈال لیا تھا جس وجہ سے ایسا ہوا اور اس کا قرضہ بھی ابوظہبئی گورنمنٹ نے ادا کیا، حالانکہ دبئی بھی کم نہیں مگر وہ اپنے نیشنل کو اس طرح کی سہولتیں نہیں دیتا وہ کہتا ھے کام کرو۔
تنخواہیں بھی یہاں پر پورے عرب سے زیادہ ہیں ہر ٹریڈ میں، اگر اپنا بزنس کرنا ھے تو پارٹنر شپ 49 اور 51 کی ھے کاروباری لائسنس پر خارجی بھی اپنی فوٹو مواطن کے ساتھ لگوا سکتا ھے۔ دوسرے عرب ممالک میں ایسا نہیں.
سارے قانون وزارتیں ابوظہبی کے پاس ہی ہیں. اگر یہ کرنسی ایک کرنے میں شامل نہیں ہو رہا تو اپنی اکانومی کے حساب سے اس کی اور کوئی وجہ نہیں ہو سکتی۔
عمان کے حالت پر ہو سکتا ھے کیونکہ عمان کی حالت اسطرح کی ھے کہ وہاں پر عمانی نیشنل ٹیکسی بھی چلاتے ہیں خارجی کے لئے ٹیکسی سسٹم نہیں، عمانی نیشنل آفس بوائے بھی ھیں یعنی چھوٹی چھوٹی کام وہی خود کرتے ہیں. پاپولیشن بہت زیادہ ھے اور زیادہ تر ہولڈ بھی وہاں پر برٹش کا ہی ھے۔ غربت بہت ھے۔
----------------------------------------
آئیں اب عرب کو آپ کے اشو کے حساب سے دنیا کے ساتھ کمپیئر کرتے ہیں۔
پوری دنیا کا جو کنٹرول سسٹم ھے اس ادارے کا نام ھے یو۔ این۔ او۔ جس کے تمام ممالک ممبر ہیں سوائے ان کے جن پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں۔ہر نئی ریاست بنانے کے لئے یہاں پر درخواست دی جاتی ھے۔
ایک اور ادارہ ھے جسے کامن وہلتھ کہتے ہیں جس کی ہیڈ ملکہ بریطانیہ ھے اس کے ممبران وہ ممالک ہیں جس میں جہوریت ہوتی ھے۔
1979 میں یورپ کے کچھ ممالک میں آپس میں کچھ معاملات میں رضامندی کر کے اسے یورپین یونین کا نام دیا تھا اس وقت پورے یورپ کے کرنسی الگ الگ تھی اور قانون اور ویزے بھی الگ الگ تھے۔ پھر ان کی تعداد آہستہ آہستہ بڑھتی گئی اور اب اس وقت 27 کے قریب ممالک یوپین یونین میں شامل ہو چکے ہیں۔ سب کی ایک کرنسی ھے جسے "یورو" کہتے ہیں۔ پاکستان میں یا دوسرے ممالک میں کسی بھی ایک یورپ ملک کا ویزہ لے جس پر "شینجین " لکھا ہو گا اس سے پورے یورپ کے تمام ممالک میں سیر کر سکتے ہیں. کوئی بارڈر سسٹم نہیں اب۔ شروع میں 2یورو کا ایک ڈالر ملتا تھا مگر اب ایک یورو ڈالر سے بھی تجاوز کر گیا ھے۔ پورے یورپ میں جتنے بھی غریب ممالک تھے جن کے پاس یوں کہہ لیں زہر کھانے کو بھی کچھ نہیں تھا وہ بھی ان کے ساتھ ملنے سے ٹھیک ہو گئے ہیں اور کچھ کی حالت اب بھی ایسی ھے کہ وہ یہاں پر سڑکوں میں بھیک مانگتے دکھائی دیتے ہیں ان کی لڑکیاں سگنل لائٹ پر کھڑی ہوتی ہیں جب بھی سگنل بند ہوتا ھے زبردستی کاروں کی وںڈ سکرین صاف کرنے لگ جاتی ھیں اور ان کو کچھ پیسے مل جاتے ہیں۔
سویٹزرلینڈ بھی ان ممالک کے بیچ میں ھے مگر وہ یورپین یونین میں شامل نہیں ہوتا، انگلینڈ بھی تو باہر ھے مگر اسے بھی بہت زور لگاتے ہیں کہ وہ بھی شامل ہو اور وہ بھی نہیں ہوتا کیونکہ پاؤںڈ کی کرنسی ویلیو اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ ھے۔ ترکی کو یوپین یونین والے شامل نہیں کرتے کیونکہ وہ مسلم ملک ھے اور پورے یورپ میں ہر بڑی مسجد ترک مسلم کی ہیں جن کو وہی کنٹرول کرتے ہیں. ہر مرتبہ وہ اپلائی کرتا ھے مگر اسے کوئی نہ کوئی اعتراض لگا کر فارغ کر دیا جاتا ھے۔
----------------
اب آتے ہیں انگلش جی۔7
جی۔7 میں دنیا کے امیر ترین مملک ممبر شامل ہیں
ان کے نام یہ ھے
یونائیٹڈ سٹیٹ آف امریکہ، کینیڈا، یونائٹڈ کنگڈم، جاپان، فرانس، جرمنی، اٹلی،
امید کرتا ہوں آپ میں سے کچھ کو سمجھ آئے گی اور کچھ کو نہیں، اتنا سب کچھ لکھنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ اگر ان انگلش ملکوں کی طرح یہ عرب مسلم ممالک بھی تمام مسلم ممالک کے ساتھ مل کر اپنی مسلم یونائیٹڈ نیشن بنائیں تو وہ دن دور نہیں کہ کامیابی مسلمانوں کا مقدر بنے۔
والسلام