چوہدری لیاقت علی
محفلین
خواب ہی خواب تھا، تصویریں ہی تصویریں تھیں
یہ ترا لطف، ترے مہر و محبت، لیکن
تیرے جانے سے یہ جینے کے بہانے بھی چلے
تجھ کو ہونا تھا کسی روز تو رخصت لیکن
اپنا جینا بھی کوئی دن ہے، ہمیشہ کا نہیں
تو نے کچھ روز تو دی زیست کی لذّت لیکن
پھر وہی دشت ہے، دیوانگئ دل بھی وہی
پھر وہی شام، وہی پچھلے پہر کا رونا
اب تری دید، نہ وہ دور کی باتیں ہوں گی
یہ ترا لطف، ترے مہر و محبت، لیکن
تیرے جانے سے یہ جینے کے بہانے بھی چلے
تجھ کو ہونا تھا کسی روز تو رخصت لیکن
اپنا جینا بھی کوئی دن ہے، ہمیشہ کا نہیں
تو نے کچھ روز تو دی زیست کی لذّت لیکن
پھر وہی دشت ہے، دیوانگئ دل بھی وہی
پھر وہی شام، وہی پچھلے پہر کا رونا
اب تری دید، نہ وہ دور کی باتیں ہوں گی