خواتین، کام اور جنوبی ایشیا

زیک

مسافر
1704806351981.png

کیا وجہ ہے کہ پاکستان اور انڈیا میں خواتین گھر سے باہر کام میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سے کم حصہ لیتی ہیں؟
 

علی وقار

محفلین
View attachment 1482

کیا وجہ ہے کہ پاکستان اور انڈیا میں خواتین گھر سے باہر کام میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سے کم حصہ لیتی ہیں؟
صرف لیبرز کے اعداد وشمار کی بنیاد پر معیشت میں حصہ ڈالنے کا نتیجہ اخذ کرنا میرے خیال میں حقیقت کی صحیح عکاسی نہیں ہے کیونکہ پاکستان میں خواتین اپنے گھر کے مردوں کے ساتھ ان کے ان کے معاشی امور میں ہاتھ بٹاتی یا گھر میں رہتے ہوئے مختلف چھوٹے درجہ کے صنعتی کام کرتی ہیں۔ گوجرانوالہ کی حد تک میں کہہ سکتا ہوں کہ بہت سی چھوٹی صنعتیں خواتین ہی کے دم قدم سے قائم ہیں لیکن انتظام کی حد تک چونکہ مرد حضرات ہی انہیں سنبھالتے ہیں اس لیے انہیں عورتوں کی نسبت سے شمار نہیں کیا جاسکتا۔
 
دیگر ممالک کا تو معلوم نہیں، ہمارے ہاں تو زیادہ تر خواتین کو گھر کے کام سے ہی فرصت نہیں ملتی۔
اس میں گھر کے کاموں کے ساتھ ساتھ معاشی ذمہ داریوں میں (گھر میں رہتے ہوئے) مردوں کا تعاون شامل کرنا چاہیے۔ اس لیے کہ متوسط اور نچلے طبقہ میں یہ عام ہے۔
 

زیک

مسافر
کچھ پاکستانی مرد آن لائن خواتین سے چیٹ کرنے کے بہت شوقین ہوتے ہیں لیکن خواتین کے جاب کرنے کے شدید خلاف۔
 

ظفری

لائبریرین
کچھ پاکستانی مرد آن لائن خواتین سے چیٹ کرنے کے بہت شوقین ہوتے ہیں لیکن خواتین کے جاب کرنے کے شدید خلاف۔
جب آپ کچھ پاکستانی مرد کہہ رہے ہیں تو پھر سارے پاکستانی مردپراس رو یے کا اطلاق نہیں ہوتا ۔ اور جب بات کچھ کی ہے تو پھر یہ تناسب تو ہر جگہ موجود ہوتا ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
کیا وجہ ہے کہ پاکستان اور انڈیا میں خواتین گھر سے باہر کام میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سے کم حصہ لیتی ہیں؟
دراصل ہمارے یہاں لڑکیوں کو پڑھنے تو دیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اُنھیں کام کرنے کی اجازت نہیں ملتی ۔کتنی ہی ڈاکٹر بچیاں گھروالوں یا شوہر کی مرضی کی نہ ہونے کی وجہ سے گھر میں بیٹھ جاتیں ہیں۔۔اس طرح جو ڈاکٹر بہت مشکل
سے ڈاکٹر بن پاتی ہے اپنے خواب پورے نہیں کر پاتی ہے ۔/
لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود
بہت سی خواتین اپنے حصے کا کام کر رہی ہیں، مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں، سائنس اور تحقیق کے شعبوں میں نام کما رہی ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے۔
اگر ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہونا ہے تو خواتین کو ورک فورس کا حصہ بنانا بھی بہت ضروری ہے۔
 
آخری تدوین:
Top