خواتین زیادہ اچھی گاڑی چلاتی ہیں یا مرد، تحقیق میں ایسا انکشاف کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

کعنان

محفلین
خواتین زیادہ اچھی گاڑی چلاتی ہیں یا مرد، تحقیق میں ایسا انکشاف کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
03 اکتوبر 2016 (19:56)

ایڈنبرا
(مانیٹرگ ڈیسک) عام تاثر ہے کہ خواتین غیرمحفوظ ڈرائیونگ کرتی ہیں اورمردوں کی نسبت زیادہ حادثات کا باعث بنتی ہیں مگر سکاٹ لینڈ کی ڈرائیور اینڈ وہیکل لائسنسنگ ایجنسی نے گزشتہ روز ٹریفک حادثات کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس سے ایک بالکل برعکس تصویر سامنے آئی ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ان اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ جوں جوں خواتین ڈرائیورز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ویسے ہی حادثات کی شرح میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ خواتین گاڑی آہستہ چلاتی ہیں اور باقی ٹریفک کو بھی قدرے سست کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے حادثے کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس کے برعکس مرد گاڑی تیز رفتاری سے چلاتے ہیں جو حادثے پر منتج ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت سکاٹ لینڈ میں 40 فیصد خواتین کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے جن کی عمریں 17 سے24 سال کے درمیان ہیں۔ اسی عمر کے مردوں میں بھی لائسنس کے حصول کا یہی تناسب ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالیہ سالوں میں سکاٹ لینڈ میں خواتین ڈرائیورز کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کا ڈرائیونگ کی طرف راغب ہونا روڈ سیفٹی پر مثبت اثرات مرتب کر رہا ہے۔ سکاٹ لینڈ میں روڈ سیفٹی کے حوالے سے ایک آگہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے جس میں بالخصوص جوان مردوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ سکاٹ لینڈ کے مطابق نوجوان مردوںکا حادثے کا شکار ہونے کا امکان لڑکیوں کی نسبت دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔

ح
 

زیک

مسافر
یہ بات تو کافی عرصے سے واضح ہے کہ خواتین کی کار انشورنس مردوں سے کم ہوتی ہے کیونکہ ان کے حادثہ ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

اس ریسرچ میں اہم یہ بات ہے کہ جیسے جیسے کل ڈرائیورز کی تعداد میں خواتین کی شرح بڑھ رہی ہے اس کے نتیجے میں ٹریفک کلی طور پر بھی سیف ہو رہی ہے
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم
ڈرائیور اینڈ وہیکل لائسنسنگ ایجنسی کی طرف سے ٹریفک حادثات کے اعدادوشمار ہیں۔ خواتین سیف ڈرائیونگ کرتی ہیں مگر ان کی ڈرائیونگ ہوتی کتنی ہے، پک ان ڈراپ یا زیادہ سے زیادہ شاپنگ۔

5x4efm.png

والسلام
 
آخری تدوین:

dxbgraphics

محفلین
عموما خواتىن کی گاڑیاں 120/140 کے روڈز پر فاسٹ ٹریک میں 100 یا 90 کی رفتار سے گاڑیاں چلاتی ہیں جس سے مقررہ سپیڈ سے گاڑی چلانے والوں کو غلط سائیڈ سے اوور ٹیک کر کے آگے ہونا پڑتا ہے۔ میرا ذاتی تجربہ رہا ہے۔
 

وجی

لائبریرین
ہمارے والد صاحب کو امارات میں گاڑی چلاتے کوئی پچیس سے چھبیس سال ہوگئے ہیں
انکے بقول خاتون کئی دفعہ موڑ کاٹتے ہوئے جلدی کرتیں ہیں اور حادثات ہوتے ہیں۔
لیکن خواتین میں قانون کا ڈر زیادہ ہوتا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
میں نے خواتین کو کار ٹھوکتے تو کم دیکھا ہے۔۔۔۔۔۔۔
البتہ ان کو دیکھنے کی وجہ سے مردوں کو کار اور بائیک ٹھوکتے روز دیکھتا ہوں!!!
:hypnotized1::hypnotized1::hypnotized1:
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

اوپر زیک کی ایک پوسٹ انشورنس کے حوالہ سے، پر dxbgraphics بھائی نے غیر متفق کا ریٹ کیا ہے انشورنس پر تھوڑی معلومات فراہم کرتے ہیں،

الامارات میں کار انشورنس "اینی ڈرائیور" پر فکس ریٹ ہے اور وہ کار ہر کوئی جس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے وہ اسے چلا سکتا ہے، مگر ان ممالک میں ایسا نہیں۔ ان ممالک میں کار انشورنس پر جس کی کار ہے اور اس کی انشورنس اگر اس کی ہے تو وہ کار وہی چلا سکتا ہے دوسرا کوئی نہیں اسے چلا سکتا، یا اگر میں نے اپنی کار پر اپنی اہلیہ یا بچوں کو بھی انشورڈ کروایا ہوا ہے اور ان کے لائسنس پر میرے ہی گھر کا ایڈریس لکھا ہوا ہے تو وہی اسے چلا سکتے ہیں، دوسرا کوئی نہیں اسے چلا سکتا۔

جن ایریا میں چوریاں زیادہ ہوتی ہیں ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی کار کی انشورنس بہت مہنگی ہوتی ہیں۔ چوری ہونے کا خطرہ ہے۔
25 سال سے کم عمر والے کی انشورنس تو بہت ہی زیادہ ہوتی ہے۔ ایکسیڈنٹ کا خطرہ زیادہ ہے۔
امپورٹڈ کار کی انشورنس بہت زیادہ ہوتی ہے کیونکہ ان کے پارٹس مہنگے ہوتے ہیں۔
نیا لائسنس جس بھی عمر میں حاصل کیا ہے اس کی انشورنس زیادہ ہوتی ہے "جوں جوں نو کلیم بونس" بڑھتا ہے انشورنس کم ہوتی جاتی ہے۔
سپیڈ کیمرہ، یا ایکسیڈنٹ کی وجہ سے انشورنس بڑھ جاتی ہے۔

ہمارے یہاں "ہاؤس وائف" خواتین کی کار کی انشورنس کم ہوتی ہے کیونکہ ان کی ڈرائیونگ بہت کم ہے، جیسے بچوں کو سکول لانا اور چھوڑنا، جس سے ان کی کار ہمیشہ گھر میں ہی پارک رہتی ہے، یا کہیں شاپنگ کر لی اور ہمیشہ کار کو سیف پارکنگ میں کھڑی کرتی ہیں۔ جاب کرنے والی خواتین کی کار کی انشورنس مرد کی انشورنس کے برابر ہوتی ہے، کیونکہ "پیک ٹائم" صبح اور شام رش آور میں ڈرائیونگ ہوتی ہے اور اس میں ایکسیڈنٹ ہونی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ ہر کسی کو آفس جانے اور گھر جانے کی جلدی ہوتی ہے جس سے وہ بار بار لین بدلنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔

ان ممالک میں انشورنس کے بہت فائدے ہیں، جس پر یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ جو کار پیچھے سے ٹکر مارتی ہے اس کو چلانے والا ڈرائیور ہی قصور وار، جس پر آگے والا کا نقصان اس کی انشورنس کمپنی پورا کرتی ہے، اور پھر انجری کلیم بھی ہوتا ہے جیسے کہ گردن پر موچ وغیرہ، تو اس پر بھی 3000£ مل جاتے ہیں پھر جاب پر غیر حاضری کی پیمنٹس یا جب تک دوسری کار کا بندوبست نہیں ہوتا اور اگر جاب پر جاتے رہے ہیں تو ٹیکسی فیئر، سب ملتے ہیں۔

والسلام
 
آخری تدوین:
Top