یہ تو عورت ہی زیادہ بہتر بتا سکتی ہے کہ اسکی خوشی کاتعلق کن اسباب سے ہے۔۔۔ اور بدترین یا بہترین زندگی کا تعلق بھی انسان کے سکونِ قلب سے ہے
جبکہ پاکستانی معاشرے میں اس کو غیرت سمجھا جاتا ہے۔۔۔ اور قصہ مختصر عورت کو قتل کر دیا جاتا ہے۔۔۔وجہ یہی ہے ناں کہ ماں بہن بیٹی یا بیوی کچھ بھی کرتی رہے اور اس کو آزاد معاشرہ یا جدیدیت کے نام پر سب ہضم کر جاؤ، کسی کو کچھ نہ کہو جبکہ پاکستانی معاشرے میں اس کو غیرت سمجھا جاتا ہے۔
جی شمشاد بھائی درست فرمایا آپ نے۔ مرد اور عورت دونوں کو "قرار واقعی" سزائیں ہی ملنی چاہییں نا کہ عورت کو تو محض الزام کی بنا پر ہی غیرت کے نام پر قتل کر دیا جائے (جو ہمارے پاکستانی معاشرے میں بے حد عام سی بات ہے) جب کہ مرد اس فعل کو اپنی مردانگی کی دلیل کے طور بیان کرے۔تو کون کہتا ہے کہ ان کو معاف کر دیا جائے۔ ان کو بھی قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
اس بات میں سچائی ہے۔ جو حضرات کبھی افریقہ میں رہے ہوں وہ چاڈ ، بینن ، نائیجیریا ، مالی ، موریطانیہ کے دور افتادہ علاقوں ، سیرال یون ،برکینا فاسو، ٹوگو اور گنی بساؤ جیسے ممالک کی خواتین کے حالات جانیں تو معاملے کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔ان کی نسبت پاکستان میں صورتحال بہت بہتر ہے۔مجھے تو پاکستان میں عورت اسقدر مظلوم نہیں نظر آتی جس قدر کچھ حلقوں میں اسکا تاثر دیا جاتا ہے۔ کہنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان میں ظلم نہیں ہوتا۔۔ہوتا ہے لیکن صرف عورت پر ہی نہیں، مرد بھی مظلوم ہے۔
ارے صاحب کسی بھی ٹیلی ویژن چینل کو دیکھ لیجئے کسی بھی اخبار کی خبریں اور کالم پڑھ لیجئے ہر شخص مصروفِ فغاں ہے، یہ پولیس کے ہاتھوں عام آدمی کی درگت، نیچے سے لیکر اوپر تک کرپشن کے قصے، غربت مہنگائی، بد امنی نانصافی۔۔۔ یہ سب ظلم ہی کی تو مختلف شکلیں ہیں اور آپ کہتے ہیں کہ مرد مظلوم نہیں اور اگر ہے تو آٹے میں نمک کے برابر۔۔۔ ذرا عام آدمی سے پوچھئے کہ کس بھاو بک رہی ہے۔۔۔ گھر کی معاشی ذمہ داریاں پاکستان میں مرد پر ہی ہیں زیادہ تر، عورت پر اگر ہیں تو آٹے میں نمک کے برابر۔۔۔ ان حالات میں عام آدمی کس طرح گذر بسر کررہا ہے یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے
صبح کرنا شام کا لانا ہے جوئے شیر کا